CPS USA

CPS USA

WISDOM (HIKMAT)

WISDOM (HIKMAT)

ALLAH SEY MOHABBAT

ALLAH SEY MOHABBAT

Пікірлер

  • @ubaidullahsiddiqui1345
    @ubaidullahsiddiqui1345Ай бұрын

    ماشاءاللہ

  • @atiqrahman6865
    @atiqrahman6865Ай бұрын

    Whenever he speaks , this gets to be 'life-less'---lost in poor speaking vigor.

  • @atiqrahman6865
    @atiqrahman6865Ай бұрын

    Not a good speaker at all. His words are not very clear-----many times there is a lousy pronunciation of words. Good contents of speech ----but the pronunciation of speech-words gets to be 'life-less'

  • @atiqrahman6865
    @atiqrahman6865Ай бұрын

    He is probably good writer of books----BUT HE IS A TERRIBLE SPEAKER----not good speaker at all.

  • @merasafar1395
    @merasafar13953 ай бұрын

    ❤❤

  • @emranfaraaz6154
    @emranfaraaz61543 ай бұрын

    ALLAH swt aapkey darajaat buland kare...

  • @robbykiller2323
    @robbykiller23234 ай бұрын

    Legend❤❤❤

  • @ghulamdastgirbutt1108
    @ghulamdastgirbutt11088 ай бұрын

    Jazakallah sir Jazakallah ❤❤❤

  • @ghulamdastgirbutt1108
    @ghulamdastgirbutt11088 ай бұрын

    Jazakallah sir Jazakallah ❤❤

  • @ghulamdastgirbutt1108
    @ghulamdastgirbutt11088 ай бұрын

    Jazakallah sir Jazakallah ❤❤

  • @ghulamdastgirbutt1108
    @ghulamdastgirbutt11088 ай бұрын

    Jazakallah sir Jazakallah ❤

  • @ghulamdastgirbutt1108
    @ghulamdastgirbutt11088 ай бұрын

    Jazakallah sir Jazakallah ❤

  • @ghulamdastgirbutt1108
    @ghulamdastgirbutt11088 ай бұрын

    Jazakallah sir Jazakallah ❤

  • @FayazAli-rv4df
    @FayazAli-rv4df11 ай бұрын

    May Allah exalt his status in jannah!

  • @osmanmohammed6304
    @osmanmohammed6304 Жыл бұрын

    Molana’s unfolding of facts are heart touching!! & Process of learning - Art of conversion, God’s given freedom & opportunity to discover, Unlimited Signs of God, a life long process.

  • @tasneemrasool8222
    @tasneemrasool8222 Жыл бұрын

    Saqt ka matlab Aapne sahi kaha, ye influence nahin hotay hain. Jazak Allah

  • @tasneemrasool8222
    @tasneemrasool8222 Жыл бұрын

    Huroof muqaddaat.. Alim Laam Meem,

  • @tasneemrasool8222
    @tasneemrasool8222 Жыл бұрын

    Rizq e hidayat.. Amazing point. Jazak Allah

  • @tasneemrasool8222
    @tasneemrasool8222 Жыл бұрын

    Standing contemplation,,, ji yahi hai sahi tareeqa. Alhamdolillah.

  • @tasneemrasool8222
    @tasneemrasool8222 Жыл бұрын

    Quran aur Ramadan me bahot mushahbat hai. Ji ji.. Allah Aapko Jannat me aalaa maqaam de. Ameen. Summa Aameen. Quran utra hai tadabbur ke liye

  • @kajanswat6206
    @kajanswat6206 Жыл бұрын

    zajakalAllah

  • @raoasif507
    @raoasif507 Жыл бұрын

    Jazzakallah

  • @raufkhan750
    @raufkhan750 Жыл бұрын

    ❤️🙏

  • @raufkhan750
    @raufkhan750 Жыл бұрын

    ❤️

  • @saimaashfaq3532
    @saimaashfaq3532 Жыл бұрын

    Mashallah beautiful bayyan

  • @imransaifi1083
    @imransaifi1083 Жыл бұрын

    Good!

  • @imransaifi1083
    @imransaifi1083 Жыл бұрын

    😯👍😯

  • @imransaifi1083
    @imransaifi1083 Жыл бұрын

    Hindu, Ibrahim Alehissalm ko Raam kehtey hai,. Musa Alehissalm ko Krishna kehtey hai.

  • @AA-up6xk
    @AA-up6xk Жыл бұрын

    Details please references.......

  • @imransaifi1083
    @imransaifi1083 Жыл бұрын

    Bohat khoob!

  • @imransaifi1083
    @imransaifi1083 Жыл бұрын

    Please! Video ko Hindi mai translate kare.

  • @imransaifi1083
    @imransaifi1083 Жыл бұрын

    Bohat khoob!

  • @akhtarreyaz376
    @akhtarreyaz376 Жыл бұрын

    Most needed

  • @draltafkhan9680
    @draltafkhan9680 Жыл бұрын

    خلاصہ : زندگی میں پیش آنے والے واقعات کو اللہ رب العالمین اور آخرت سے متعلق کر کے سوچے اور پھر اس سے نصحیت حاصل کرے ۔

  • @nasirgee1393
    @nasirgee1393 Жыл бұрын

    Nair ue klme

  • @nasirgee1393
    @nasirgee1393 Жыл бұрын

    Sr abse Mel naua tah oh dls came Sr dels

  • @faheemomar8429
    @faheemomar8429 Жыл бұрын

    Jazak Allah

  • @ghulamdastgirbutt1108
    @ghulamdastgirbutt1108 Жыл бұрын

    Jazakala sir

  • @faheemomar8429
    @faheemomar8429 Жыл бұрын

    Masha Allah

  • @mohdtariquekhan1372
    @mohdtariquekhan13722 жыл бұрын

    Allah apko ajre azeem ata farmye apki maghfirat farmaye apke gunah muaf farmaye

  • @ghulammustafa7699
    @ghulammustafa76992 жыл бұрын

    App se gujarish hai ki Jayda se Jayda audio banaye take app admi Jayda se Jayda faida uthaye

  • @ghulammustafa7699
    @ghulammustafa76992 жыл бұрын

    Sukriya Bhut khoob

  • @laeequenadvi4746
    @laeequenadvi47462 жыл бұрын

    حج بیت اللہ کی فرضیت اور اہمیت ذو الحجہ اسلامی سال کا بارھواں اور آخری مہینہ ہے ۔ اس مہینہ میں دنیا بھر سے مسلمان اسلام کے اہم رکن فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے بیت اللہ کا سفر کرتے ہیں ۔ حج کی فرضیت کے متعلق ارشاد ربانی ہے : إن اول بيت وضع للناس للذى ببكة مباركا و هدى للعالمين . فيه ايت بينات مقام إبراهيم و من دخله كان أمنا ، و لله على الناس حج البيت من إستطاع إليه سبيلا ، و من كفر فإن الله غنى عن العالمين o ( أل عمران : ٩٦ ، ٩٧ ) بیشک سب سے پہلی عبادت گاہ جو انسانوں کے لیے تعمیر " بے شک سب سے پہلا گھر جو انسانوں کے لیے بنایا گیا وہ وہی ہے جو مکہ میں ہے ۔ اس میں برکت دی گئی اور تمام جہان کے لوگوں کے لیے مرکز ہدایت ہے ۔ اس میں کھلی ہوئی نشانیاں ہیں مقام ابراہیم ہے ۔ جو اس میں داخل ہوجائے وہ مامون ہے ۔ لوگوں پر اللہ کا حق یہ ہے کہ جو اس گھر تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہے وہ اس کا حج کرے ، اور جو اس حکم کو ماننے سے انکار کرے تو اللہ تمام جہان والوں سے بے نیاز ہے ۔ اس آیہ کریمہ سے ہمیں معلوم ہوا کہ اللہ کے اس گھر کی کتنی عظمت ہے کہ اللہ تعالی نے اسے سارے انسانوں کے لیے مرکز رشد و ہدایت بنادیا ۔ یہ برکت کا مقام اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کا مقام عبادت بھی ہے ۔ اللہ تعالی کی ایک عظیم نشانی آب زم زم کا کنواں بھی وہیں پر ہے اور یہاں کے انوار و برکات کو انسانی ذہن تصور بھی نہیں کرسکتا ہے ۔ حضرت ابویریرہ رضی اللہ عنہ کی ایک روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " اللہ تعالی نے تم پر حج فرض کیا ہے لہذا تم حج کیا کرو " ۔ ( بخاری و مسلم ) حضرت عبد الرحمن بن ثابت کی روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :ظ " جو شخص حج کے بغیر مرگیا حالانکہ اس کے راستے میں نہ کوئی مرض نہ کوئی ظالم حکمراں اور نہ کوئی ضرورت حائل ہوئی تو وہ چاہے یہودی ہوکر یا نضرانی ہوکر جس طرح چاہے مرجائے "۔ اس حدیث سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ جو شخص قوت و صلاحیت اور حالات کے سازگار ہوتے ہوئے بھی فریضہ حج سے جی کراتا ہے تو وہ مسلمان کی حیثیت سے مرے گا یا نہیں اس کی کوئی ضمانت نہیں ہے ۔ مذکورہ بالا ایک کریمہ اوراحادیث سے یہ معلوم ہوا کہ حج کی کتنی اہمیت ہے ۔ لہذا ہمیں چاہیے کہ حج کی استطاعت ہوتے ہی اس فرض کو ادا کرنے میں عجلت کریں اور اس میں تاخیر نہ کریں ۔ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے جو ہر وقت اہل ایمان کو گمراہ کرنے اور نقصان پہنچانے کے لیے کوشاں رہتا ہے ۔ حج کی ادائیگی کے سلسلے میں بھی وہ دلوں میں طرح طرح کے وسوسے ڈال کر اس فریضہ کی ادائیگی سے غافل کردیتا ہے ۔ حج کے ذریعہ ہمیں اپنے گناہوں کو معاف کروانے کا سنہرا موقع ملتاہے ۔ حج بیت اللہ کے موقع پر حجاج جو بھی دعائیں مانگتے ہیں ، اللہ رب الرٹ اسے شرف قبولیت بخشتا ہے ۔ حجاج اللہ تعالی کے مہمان ہوتے ہیں ۔ حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عین سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی علیہ وسلم نے فرمایا : " حج اور عمرہ کرنے والے اللہ کے مہمان ہیں ۔ اگر وہ اس سے دعائیں کرتے ہیں تو وہ ان کی دعاؤں کو قبول کرتا ہے ، اگر اس سے بخشش طلب کرتے ہیں تو وہ تو وہ انہیں بخش دیتا ہے" ( نسائی ، ابن ماجہ ) لہذا جب ہمارے اندر حج کرنے کی استطاعت پیدا ہوجائے تو تاخیر نہیں کرنی چاہیے اور اپنی مغفرت طلب کرنے کے لیے پہلی فرصت میں فریضہ حج ادا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور اپنی بخشش طلب کرنے میں کوتاہی نہیں کرنی چاہیے ۔ جاری ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی [email protected]

  • @laeequenadvi4746
    @laeequenadvi47462 жыл бұрын

    A modern approach to Islam عصر حاضر کے تقاضوں اور عصری زبان و اسلوب میں اسلام کو پیش کرنا (ماڈرن اپروچ) ہے ۔ مثال کے طور اٹھارویں صدی سے نظریہ ارتقا کو جدید سائنسی تحقیقات اور سائنسی زبان و اسلوب میں پیش کرنا شروع کیا گیا ۔ Synthesis evolutionary theory اللہ جل شانہ کی ذات کا انکار کرتا ہے ۔ اس نظریہ میں کسی مابعد الطبیعاتی تصور کی کوئی گنجائش نہیں ۔ اس کا مقابلہ کرنے کا سائنسی اپروچ کیا ہے ؟ وہ یہ کہ ہم نظریہ ارتقا کا اچھی طرح مطالعہ کریں اور اس کو اچھی طرح سمجھیں ۔ اس میں جو نقائص ہیں ان واضح کریں ۔ مسلمانوں کو یہ بتائیں کہ اس نظریے کی بنیاد اللہ جل شانہ کی ذات کے انکار پر ہے ۔ یہ ایک Anti - Allah نظریہ ہے ۔ عصر حاضر میں مسلمانوں کا approach یہ ہونا چاہیے کہ آج کی مغربی سائنسی ترقیات پر نظر رکھی جائے اور ان کو اچھی طرح سمجھ کر اسلام کا دفاع کیا جائے ۔ ہم نظریہ ارتقا ( Theory of Evolution) کا اچھی طرح مطالعہ کریں اور اس کو اچھی طرح سمجھیں اور اس میں جو نقائص ہیں ان کو واضح کریں ۔ اس کے رد کا ایک اور طریقہ یہ ہے کہ جو سائنسداں اس نظریہ کو نہیں مانتے اور اس سے اختلاف کرتے ہیں ان کی کتابوں اور تحریروں کا مطالعہ کریں کیوں کہ وہ سائنسی انداز اور تحقیقات کی روشنی میں اس کی مخالفت کرتے ہیں اور اس کے خلاف سائنسی دلائل پیش کرتے ہیں ۔ ارتقا کو ماننے والے دعوی کرتے ہیں کہ یہ سائنسی طور پر بالکل ثابت شدہ ہے ۔ ان کا یہ دعوی صحیح نہیں ہے ۔ اس طرح وہ ان لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیں جو اس نظریہ کو اچھی طرح نہیں سمجھتے ہیں ۔ کیا نظریہ ارتقا ایک ثابت شدہ حقیقت ہے؟ اس کے جواب میں شیکاگو یونیورسیٹی کے پروفیسر ایچ ایچ نیومین ( H H Newman) جو خود ایک مشہور ارتقاء تھے اپنی ایک کتاب ,Evolution Genetics and Eugenetics ( ارتقا توالد ، تناسل اور نسلیات) مین لکھتے ہیں کہ: Is there definite proof of organic evolution? Professor H.H. Newman of Chicago university answers this question. " Reluctant as he may be to admit it, honesty compels the evolutionist to admit that there is no absolute proof of organic evoolution." He writes : The nature of the proof of organic evolution, then, is this: that using the concept of organic evolution , as a " working hypothesis, it has been possible to rationalize and render intellgible a vast array of observed phenomena, the real fact upon which evolution rests. In other words, the working hypothesis works and is therefore acceptable as truth untill overthrown by a more workable hypothesis. ' (Evolution, Genetics & Eugenetics ' p.8, 49) نظریہ ارتقا مذہبی عقائد کی طرح کوئی عقیدہ نہیں ہے کہ بطور عقیدہ اسے تسلیم کرلیا جائے بلکہ یہ سراسر ایک منطقی اور عقلی نظریہ ہے ، روحانیت اور ما بعد الطبیعاتی تصورات سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے اور اسے اس وقت تک قبول نہیں کرنا چاہیے جب تک ثابت نہ ہوجائے ۔ " ایک ارتقائی کو اس بات کو تسلیم کرنے میں چاہے کتنی ہی ناگواری محسوس ہورہی ہو ، مگر دیانتداری کا تقاضا یہ ہے کہ وہ اسے تسلیم کرے کہ ارتقا کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے ۔" وہ کہتے ہیں کہ کائنات کے وہ حوادث جو براہ راست مشاہدے میں نہیں آسکتے یا جو ماضی بعید سے تعلق رکھتے ہیں صرف قرائن ہی سے ثابت کیے جاسکتے ہیں ۔ ان کا کوئی حتمی ثبوت نہیں ہے ۔ پروفیسر موصوف کی باتوں سے صاف ظاہر ہے کہ وہ ارتقا کو ایک مسلم الثبوت حقیقت نہیں تسلیم کرتے تھے ۔ یہ کام آسان نہیں ہے لیکن ہمیں عصر حاضر میں اسلام کے دفاع کے لیے جدید علوم اور سائنسی نظریات سے بقدر ضرورت واقفیت حاصل کرنا ضروری ہے ۔ میں نےاس مضمون میں یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ آج کے جدید سائنسی دور میں ہمارا approach کیسا ہونا چاہیے ۔ اکثر لوگ عصر حاضر کی غلط باتوں کی پیروی کرنے کو صحیح اپروچ سمجھتے ہیں جبکہ یہ بالکل غلط اپروچ Approach ہے ۔ آج مسلمانوں کے جدید تعلیم یافتہ لوگ بھی نظریہ ارتقا کو ثابت شدہ حقیقت مانتے ہیں ۔ یہ ان کا اپروچ ( Approach) ہے جو غلط ہے ۔ ارتقا پر میرے مضامین یو ٹیوب Dr Zakir Naik on evolution کے کمنٹ سیکشن میں ملاحظہ فرمائیں DR.MOHAMMAD LAEEQUE NADVI Ph.D. (Arabic Lit.) M.A. Arabic Lit۔ Director Amena Institute of Islamic Studies & Analysis A Global & Universal Research Institute Donate to promote this Institute SBI A/C30029616117 Kolkata,Park Circus Branch [email protected] Thanks

  • @laeequenadvi4746
    @laeequenadvi47462 жыл бұрын

    اسلام اور دور جدید A modern approach to Islam عصر حاضر کے تقاضوں اور عصری زبان و اسلوب میں اسلام کو پیش کرنا (ماڈرن اپروچ) ہے ۔ مثال کے طور اٹھارویں صدی سے نظریہ ارتقا کو جدید سائنسی تحقیقات اور سائنسی زبان و اسلوب میں پیش کرنا شروع کیا گیا ۔ Synthesis evolutionary theory اللہ جل شانہ کی ذات کا انکار کرتا ہے ۔ اس نظریہ میں کسی مابعد الطبیعاتی تصور کی کوئی گنجائش نہیں ۔ اس کا مقابلہ کرنے کا سائنسی اپروچ کیا ہے ؟ وہ یہ کہ ہم نظریہ ارتقا کا اچھی طرح مطالعہ کریں اور اس کو اچھی طرح سمجھیں ۔ اس میں جو نقائص ہیں ان واضح کریں ۔ مسلمانوں کو یہ بتائیں کہ اس نظریے کی بنیاد اللہ جل شانہ کی ذات کے انکار پر ہے ۔ یہ ایک Anti - Allah نظریہ ہے ۔ عصر حاضر میں مسلمانوں کا approach یہ ہونا چاہیے کہ آج کی مغربی سائنسی ترقیات پر نظر رکھی جائے اور ان کو اچھی طرح سمجھ کر اسلام کا دفاع کیا جائے ۔ ہم نظریہ ارتقا ( Theory of Evolution) کا اچھی طرح مطالعہ کریں اور اس کو اچھی طرح سمجھیں اور اس میں جو نقائص ہیں ان کو واضح کریں ۔ اس کے رد کا ایک اور طریقہ یہ ہے کہ جو سائنسداں اس نظریہ کو نہیں مانتے اور اس سے اختلاف کرتے ہیں ان کی کتابوں اور تحریروں کا مطالعہ کریں کیوں کہ وہ سائنسی انداز اور تحقیقات کی روشنی میں اس کی مخالفت کرتے ہیں اور اس کے خلاف سائنسی دلائل پیش کرتے ہیں ۔ ارتقا کو ماننے والے دعوی کرتے ہیں کہ یہ سائنسی طور پر بالکل ثابت شدہ ہے ۔ ان کا یہ دعوی صحیح نہیں ہے ۔ اس طرح وہ ان لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیں جو اس نظریہ کو اچھی طرح نہیں سمجھتے ہیں ۔ کیا نظریہ ارتقا ایک ثابت شدہ حقیقت ہے؟ اس کے جواب میں شیکاگو یونیورسیٹی کے پروفیسر ایچ ایچ نیومین ( H H Newman) جو خود ایک مشہور ارتقاء تھے اپنی ایک کتاب ,Evolution Genetics and Eugenetics ( ارتقا توالد ، تناسل اور نسلیات) مین لکھتے ہیں کہ: Is there definite proof of organic evolution? Professor H.H. Newman of Chicago university answers this question. " Reluctant as he may be to admit it, honesty compels the evolutionist to admit that there is no absolute proof of organic evoolution." He writes : The nature of the proof of organic evolution, then, is this: that using the concept of organic evolution , as a " working hypothesis, it has been possible to rationalize and render intellgible a vast array of observed phenomena, the real fact upon which evolution rests. In other words, the working hypothesis works and is therefore acceptable as truth untill overthrown by a more workable hypothesis. ' (Evolution, Genetics & Eugenetics ' p.8, 49) نظریہ ارتقا مذہبی عقائد کی طرح کوئی عقیدہ نہیں ہے کہ بطور عقیدہ اسے تسلیم کرلیا جائے بلکہ یہ سراسر ایک منطقی اور عقلی نظریہ ہے ، روحانیت اور ما بعد الطبیعاتی تصورات سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے اور اسے اس وقت تک قبول نہیں کرنا چاہیے جب تک ثابت نہ ہوجائے ۔ " ایک ارتقائی کو اس بات کو تسلیم کرنے میں چاہے کتنی ہی ناگواری محسوس ہورہی ہو ، مگر دیانتداری کا تقاضا یہ ہے کہ وہ اسے تسلیم کرے کہ ارتقا کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے ۔" وہ کہتے ہیں کہ کائنات کے وہ حوادث جو براہ راست مشاہدے میں نہیں آسکتے یا جو ماضی بعید سے تعلق رکھتے ہیں صرف قرائن ہی سے ثابت کیے جاسکتے ہیں ۔ ان کا کوئی حتمی ثبوت نہیں ہے ۔ پروفیسر موصوف کی باتوں سے صاف ظاہر ہے کہ وہ ارتقا کو ایک مسلم الثبوت حقیقت نہیں تسلیم کرتے تھے ۔ یہ کام آسان نہیں ہے لیکن ہمیں عصر حاضر میں اسلام کے دفاع کے لیے جدید علوم اور سائنسی نظریات سے بقدر ضرورت واقفیت حاصل کرنا ضروری ہے ۔ میں نےاس مضمون میں یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ آج کے جدید سائنسی دور میں ہمارا approach کیسا ہونا چاہیے ۔ اکثر لوگ عصر حاضر کی غلط باتوں کی پیروی کرنے کو صحیح اپروچ سمجھتے ہیں جبکہ یہ بالکل غلط اپروچ Approach ہے ۔ آج مسلمانوں کے جدید تعلیم یافتہ لوگ بھی نظریہ ارتقا کو ثابت شدہ حقیقت مانتے ہیں ۔ یہ ان کا اپروچ ( Approach) ہے جو غلط ہے ۔ ارتقا پر میرے مضامین یو ٹیوب Dr Zakir Naik on evolution کے کمنٹ سیکشن میں ملاحظہ فرمائیں DR.MOHAMMAD LAEEQUE NADVI Ph.D. (Arabic Lit.) M.A. Arabic Lit۔ Director Amena Institute of Islamic Studies & Analysis A Global & Universal Research Institute Donate to promote this Institute SBI A/C30029616117 Kolkata,Park Circus Branch [email protected] Thanks

  • @mohammedghouns5146
    @mohammedghouns51462 жыл бұрын

    مرزا دجال بھی اپنے وقت کا فتنہ تھا

  • @laeequenadvi4746
    @laeequenadvi47462 жыл бұрын

    الله جل شأنہ کا وجود ثابت ہے اللہ تعالی نے اپنے وجود کے ثبوت کے لیے قرآن میں ارشاد فرمایا ہے کہ : سنريهم آياتها في الآفاق و في انفسهم حتى يتبين لهم أنه الحق , ا ولم يكف بربك إنه على كل شئ شهيد o ( حم السجدة : ٥٣ ) ہم عنقریب ان کو اپنی نشانیاں دکھائیں گے ، آفاق میں بھی اور ان کے اجسام میں بھی یہاں تک کہ ان پر یہ واضح ہوجائے گا کہ وہ ( اللہ رب العزت ) کی ذات حق ہے ۔ ان نشانیوں میں سے ایک نشانی " سقف محفوظ " ہے جسے جدید فزکس میں Magnetic Field کہا گیا ہے جو پوری کائنات میں پھیلا ہوا ہے اور زمین کی بھی Magnetic Field ہے ۔ یہ سماوی میکنزم زمین کی اور اس پر انسان کی سورج سے نکلے ہوئے Atomic charged particles سے جسے Solar Flare / Solar Storms بھی کہا جاتا ہے انسان کی حفاظت کرتا ہے ۔ اگر یہ حفاظتی چھت نہ ہو تو انسان زمین پر زندہ نہین رہ سکتا ۔ زمین کی اناج پیدا کرنے کی صلاحیت ختم ہوجائے گی اور زمین بنجر اور ناقابل کاشت ہوجائے گی ۔ جدید فزکس کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ " سقف محفوظ " پوری کائنات میں پھیلا ہوا ہے ۔ اگر یہ " دقف محفوظ" نہ ہو انسان نئست و نابود ہوجائے گا ۔ یہ اللہ خالق کائنات کی اد کائنات میں ایک عظیم الشان نشانی ہے جسے اللہ جل شانہ نے آج سے تقریبا ذیڑھ ہزار سال پہلے بیان کیا ہے جبکہ آج کی طرح سائنس و ٹکنالوجی کا نام و نشان نہیں تھا اور بغیر ترقی یافتہ ٹیلیسکوپ کے اس کا مشاہدہ بھی نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ اج کے سائنسدانوں کے لیے اد کا کوئی جواز نہیں ہے کہ سائنس کے نام پر اللہ خالق کائنات اور خالق انسان کا انکار کریں جیساکہ اسٹیفن ہاکنگ ( م ٢٠١٤ ) نے کیا ہے ۔ اللہ جل شانہ کی بیان کی ہوئی نشانیاں جب انسانوں کے سامنے آچکی ہیں تو ان نشانیوں سے اعراض اور اللہ کی ذات کا انکار انسانوں کے کسی طرح بھی جائز نہیں ہے ۔ انسانوں کو ایک خالق اللہ جل شانہ پر ایمان لانا ضروری ہے اور اس کے آخری رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانا اور ان کی اتباع کعنی چاہیے ۔ کائنات کی ہر چیز ، کائنات میں اللہ کے ودیعت کردہ قوانین کی پابندی کر رہی ہے ۔ انسان بھی کائنات کے قوانین کا پابند ہے ۔ اس کو اس کائناتی حقیقت کو اچھی طرح سمجھنا اور ادراک کرنا چاہیے ۔ نظریہ ارتقا Theory of Evolution سائنسی طور پر ثابت نہیں ہے ۔ اس کی بنیاد پر کہنا کہ انسان کا وجود بغیر کسی خالق کے قدرتی اور طبعی ارتقا کے طویل عمل سے ہوا ہے بالکل غلط ہے ۔ اس لیے میری سمجھ میں یہ حقیقت بالکل واضح ہوگئی ہے کہ ایک خالق -- اللہ جل شانہ -- کے انکار کا کوئی جواز نہین ہے ۔ انسان کو اللہ رب العزت پر ایمان لانا چاہیے اور صرف اسی کی عبادت کرنی چاہیے ۔ آج کے دور میں الحاد کو پھیلایا جارہا ہے جس کی وجہ سے اذہان الحاد اور انکار خدا کی طرف مائل ہورہے ہیں ۔ ہمیں اللہ کی ذات پر ایمان لانے کی دعوت سائنس کی روشنی میں دینی چاپیے اور اپنے اندر اس کی قابلیت پیدا کرنی چاہیے ۔ بیاں میں نکتہ توحید آ تو سکتا ہے ترے دماغ میں بت خانہ ہو تو کیا کہیے جہاں میں بندہ حر کے مشاہدات ہیں کیا تری نگاہ غلامانہ ہو تو کیا کہیے علامہ اقبال رحمہ ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی [email protected]

  • @laeequenadvi4746
    @laeequenadvi47462 жыл бұрын

    الله جل شأنہ کا وجود اللہ تعالی نے اپنے وجود کے ثبوت کے لیے اپنی کتاب میں کائنات اور انسان کے جسم میں نشانیاں دکھانے کی بات کی ہے ۔ ان نشانیوں میں سے ایک نشانی " سقف محفوظ " ہے جسے جدید فزکس میں Magnetic Field کہا گیا ہے جو زمین پر انسان کی سورج سے نکلے ہوئے Solar Flare سے حفاظت کرتا ہے ۔ اگر یہ حفاظتی چھت نہ ہو تو انسان زمین پر زندہ نہین رہ سکتا ۔ زمین کی اناج پیدا کرنے کی صلاحیت ختم ہوجائے گی ۔ جدید فزکس کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ " سقف محفوظ " پوری کائنات میں پھیلا ہوا ہے ۔ اب ہمیں سوچنا اور سمجھنا چاہیے کہ ہمیں کس کی عبادت کرنی چاہیے ۔ ان نشانیوں سے ہماری سمجھ میں آنا چاہیے کہ ہم مخلوق ہیں اور ہمیں اپنے خالق کی عبادت کرنی چاہیے ۔ ہم انسانوں کو ان نشانیوں سے اعراض نہیں کرنا چاہیے ۔ کائنات کی ہر چیز کائنات میں اللہ کے ودیعت کردہ قوانین کی پابند ہے ۔ انسان بھی کائنات کے قوانین کا پابند ہے ۔ اس کو اس کائناتی حقیقت کو اچھی طرح سمجھنا اور ادراک کرنا چاہیے ۔ بعض سائنسداں اللہ کی ذات کا انکار کرتے ہیں جیسے اسٹیفین ہاکنگ Stephen Hawking اس کا کوئی سائنسی جواز نہیں ہے ۔ اسی طرح نظریہ ارتقا Theory of Evolution سائنسی طور پر ثابت نہیں ہے ۔ اس کی بنیاد پر کہنا کہ انسان کا وجود بغیر کسی خالق کے ارتقائی طور پر ہوا ہے ، بالکل غلط ہے ۔ اس لیے میری سمجھ میں یہ حقیقت بالکل واضح ہوگئی ہے کہ ایک خالق -- اللہ جل شانہ -- کے انکار کا کوئی جواز نہین ہے ۔ انسان کو اللہ رب العزت پر ایمان لانا چاہیے اور صرف اسی کی عبادت کرنی چاہیے ۔ آج کے دور میں الحاد کو پھیلایا جارہا ہے جس کی وجہ سے اذہان الحاد اور انکار خدا کی طرف مائل ہورہے ہیں ۔ ہمیں اللہ کی ذات پر ایمان لانے کی دعوت سائنس کی روشنی میں دینا چاپیے اور اپنے اندر اس کی قابلیت پیدا کرنی چاہیے ۔ ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی [email protected]

  • @laeequenadvi4746
    @laeequenadvi47462 жыл бұрын

    ISLAM IS FOR ALL Almighty Allah says: و ما ارسلناک إلا رحمة للعالمين We sent thee not,but as a mercy for the worlds.(for all creatures). Islam is the universal religion for all kind of humans, for whole the humankind. There is no question now of race or nation of a " chosen people" or the seed of Abraham or the " seed of David"; of Jew or Gentile, Arab or non--Arab, European or African, White or Coloured etc. To all men and creatures other than men who have any spiritual responsibility the principles universally apply. LO ! RELIGION WITH ALLAH IS ISLAM إن الدين عند الله الإسلام و من يبتغ غير الإسلام دينا فلن يقبل منه o Islam is دين الله (Way of Life given by Allah). How mankind should live in this world. It is not made by Muslim. It has it's root in Qur'an and authentic حدیث (sayings of Prophet) Therefore Islamic laws are better than any other law of the world. Problem of Europe is that it does not understand this very important fact. They think that theirs law is better than Islamic law. Almighty Allah says : The revelation of the Book is from Allah,the Mighty, the Wise. Lo! We have revealed the Book unto them (Mohammad) with truth; so worship Allah,making the Deen pure for Him (only) Surely pure Deen is for Allah only (Qur'an,39:1-3) Kindly make your mind clear that the the mankind is created by Almighty Allah -- the Master Creator. We have to study and research the Holy Qur'an sincerely. It is in broader interests of humankind. Follow Islam to make your life better in this world and in the life of Hereafter. O Allah show us the right path of Islam. " The path of those whom Thou hast favoured; Not (the path) of those who earn Thine anger nor of those who go stray". (Qur'an, 1:7) DR.MOHAMMAD LAEEQUE NADVI Ph.D. (Arabic Lit.) M.A. Arabic Lit۔ Director Amena Institute of Islamic Studies & Analysis A Global & Universal Research Institute, Donate to developee this Institute SBI A/C30029616117 Kolkata,Park Circus Branch [email protected] Thanks

  • @alimrhemansheikhsheikh1192
    @alimrhemansheikhsheikh11922 жыл бұрын

    Subhanallah 🌹

  • @Djaceuk2000
    @Djaceuk20002 жыл бұрын

    Heard about him in a lecture by Ghamidi Sb, and all I can say is just Wow! May Allah bless his soul (Ameen).