Allah darul u loom madarsa ko hamesha kamyaabi naseeb farmae
@shaikhabdulkarim47585 жыл бұрын
*کوئی حاسد ہی ہوگاجسنے👎ڈسلائک کیاھے*
@AsadRehanOfficial
4 жыл бұрын
Beshak bai
@laeequenadvi47462 жыл бұрын
قرآن میں پھیلتی کائنات کا ذکر ساتویں صدی کی ابتدا میں قرآن میں اللہ جل شانہ نے ساتویں صدی کے پہلے ربع میں ہمیں بتایا ہے : " ہم نے آسمان کو اپنے زور ( قدرت) سے بنایا اور ہم پھیلا رہے ہیں " (الذاریات : 47) ایڈون ہبل امریکی سائنسداں نے 1929 میں یہ بتایا کہ یہ کائنات پھیل رہی ہے ۔ ایڈون ہبل نے ٹیلسکوپ کے ذریعہ جانا کہ کہکشائیں دور جارہی ہیں اور اس کا رنگ سرخ ہوتا ( Red shift ) جارہا ہے ۔ سائنسدانوں کا یہ کہنا جیسا کہ اسٹیفن ہاکنگ نے دعوی کیا تھا کہ تاریخ میں پہلی بار یہ دریافت کیا گیا کہ کائنات پھیل رہی ہے ۔ اس سے پہلے انسان کو اس بات کا علم نہیں تھا ۔ یہ بالکل نئی دریافت ہے ۔ یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے ساتویں صدی میں جبکہ ٹیلسکوپ ایجاد نہیں ہوا تھا ، کون کہہ سکتا ہے کائنات پھیل رہی ہے؟ کیا بغیر ٹیلسکوپ کے پھیلتی کائنات کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے ؟ آئنسٹائن کو بھی یہ بات نہیں معلوم تھی کہ یہ کائنات پھیل رہی ہے ۔ جب ایڈون ہبل نے اسے اس کے شواہد دکھائے تب اس نے مانا اور کہا کہ "Cosmological Constant was my blunder mistake". مذکورہ بالا آیہ میں اللہ جل شانہ کی ذات کے وجود کا واضح ثبوت ہے کیوں کہ ایک خالق سوا اس سماوی حقیقت کو کوئی اور ہرگز بیان نہیں کرسکتا ہے ۔ اللہ کی ذات کو اپنی اس مادی آنکھ سے اس مادی دنیا میں نہیں دیکھا جا سکتا ہے ۔ اس لیے اپنی ذات کی پہچان کے لیے اس کائنات میں اپنی نشانیاں کو بیان کیا ہے ۔ ان میں سے ایک نشانی اس آیہ کریمہ میں بیان کیا ہے ۔ سائنسدانوں کی معلومات کائنات کے بارے میں بہت کم اور ناقص ہیں ۔ اس کا اعتراف آج وہ خود کرتے ہیں ۔ اس محدود معلومات کی بنا پر اللہ جو مبدع ( موجد ) کائنات پے اس کا انکار کرنا کہاں تک درست ہے ؟! اس کے لیے کوئی سائنسی دلیل نہیں دی جاسکتی ہے ۔ کوئی تو ہے جو نظام ہستی چلا رہا ہے وہی خدا ہے وہی خدا ہے ڈاکٹر محمد لئیق ندوی nadvilaeeque@gmail.com
Пікірлер: 30
ماشاءاللہ پرانی یادیں تازہ ہوگی
Mashallah
ما شاءاللہ ،ما احسن المنظر
Maashaallah allah
ماشاللہ
Love you nadwa
ما شاء الله
Mashaallah
Pure voice ❤️❤️❤️
ما شاءالله
Bahot bahatrin
Bahoot khoob
mashaallah
Maashaallah
Masha alllllahhhhh bht khooooob
😭😭
Allah taraqqi de madarse mein padhne wale ko
Mere dil ke aayine me...... Masha Allah
@isaqmashallhabahotkhooob4252
6 жыл бұрын
Mashallha
@mohdqasim6884
5 жыл бұрын
Allah darul u loom madarsa ko hamesha kamyaabi naseeb farmae
*کوئی حاسد ہی ہوگاجسنے👎ڈسلائک کیاھے*
@AsadRehanOfficial
4 жыл бұрын
Beshak bai
قرآن میں پھیلتی کائنات کا ذکر ساتویں صدی کی ابتدا میں قرآن میں اللہ جل شانہ نے ساتویں صدی کے پہلے ربع میں ہمیں بتایا ہے : " ہم نے آسمان کو اپنے زور ( قدرت) سے بنایا اور ہم پھیلا رہے ہیں " (الذاریات : 47) ایڈون ہبل امریکی سائنسداں نے 1929 میں یہ بتایا کہ یہ کائنات پھیل رہی ہے ۔ ایڈون ہبل نے ٹیلسکوپ کے ذریعہ جانا کہ کہکشائیں دور جارہی ہیں اور اس کا رنگ سرخ ہوتا ( Red shift ) جارہا ہے ۔ سائنسدانوں کا یہ کہنا جیسا کہ اسٹیفن ہاکنگ نے دعوی کیا تھا کہ تاریخ میں پہلی بار یہ دریافت کیا گیا کہ کائنات پھیل رہی ہے ۔ اس سے پہلے انسان کو اس بات کا علم نہیں تھا ۔ یہ بالکل نئی دریافت ہے ۔ یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے ساتویں صدی میں جبکہ ٹیلسکوپ ایجاد نہیں ہوا تھا ، کون کہہ سکتا ہے کائنات پھیل رہی ہے؟ کیا بغیر ٹیلسکوپ کے پھیلتی کائنات کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے ؟ آئنسٹائن کو بھی یہ بات نہیں معلوم تھی کہ یہ کائنات پھیل رہی ہے ۔ جب ایڈون ہبل نے اسے اس کے شواہد دکھائے تب اس نے مانا اور کہا کہ "Cosmological Constant was my blunder mistake". مذکورہ بالا آیہ میں اللہ جل شانہ کی ذات کے وجود کا واضح ثبوت ہے کیوں کہ ایک خالق سوا اس سماوی حقیقت کو کوئی اور ہرگز بیان نہیں کرسکتا ہے ۔ اللہ کی ذات کو اپنی اس مادی آنکھ سے اس مادی دنیا میں نہیں دیکھا جا سکتا ہے ۔ اس لیے اپنی ذات کی پہچان کے لیے اس کائنات میں اپنی نشانیاں کو بیان کیا ہے ۔ ان میں سے ایک نشانی اس آیہ کریمہ میں بیان کیا ہے ۔ سائنسدانوں کی معلومات کائنات کے بارے میں بہت کم اور ناقص ہیں ۔ اس کا اعتراف آج وہ خود کرتے ہیں ۔ اس محدود معلومات کی بنا پر اللہ جو مبدع ( موجد ) کائنات پے اس کا انکار کرنا کہاں تک درست ہے ؟! اس کے لیے کوئی سائنسی دلیل نہیں دی جاسکتی ہے ۔ کوئی تو ہے جو نظام ہستی چلا رہا ہے وہی خدا ہے وہی خدا ہے ڈاکٹر محمد لئیق ندوی nadvilaeeque@gmail.com
Mashallah
Masha Allah
Mashaallah
Mashallah
Masha Allah
Masha Allah
@mohdfaisalbegmirza8892
5 жыл бұрын
Masha Allah