Ibn Arabi and Dr. Israr Ahmad's Theory of Unity of Existence | Traditions and Modernity | EP 5

Please watch this video till the end and don't forget to share it. Also remember to like and subscribe our facebook and youtube channel. Jazakumullahu Khairan
KZread: / mohaddismedia
FACEBOOK: / mohaddismedia
List of important topics discussed in the video
How was the belief in Oneness of Being born?
10:08
15:50
What is wrong with the belief in Oneness of Being?
13:14
The state of immersion in worship and piety and the unity of existence
17:25
Dr. Israr Ahmed's Belief and Unity of Existence
36:41
The difference between Ibn Arabi and Dr. Israr's belief in the unity of existence
45:38
Books on the subject
Existence in the light of Almighty philosophy, science and religion
www.kitabosunnat.com/kutub-li...
The theory of monotheism and Dr. Israr Ahmed
www.kitabosunnat.com/kutub-li...
More on this topic
urdufatwa.com/view/1/6538
Hafiz Ibn Hajar says in the chapter on the call of Tawheed to the Ummah of Allah's Messenger that Tawheed of God Almighty means that He is One God. This is what some violent Sufis call general Tawheed. What is it? Tawheed refers to the fact that there are no attributes of God Almighty, because they believe that similitude is necessary to prove them, and whoever compares God to creation is a polytheist to deny these attributes. I agree with the Jhamiya sect, Secondly, it belongs to the violent Sufis, because when their superiors spoke in annihilation and eradication of their nafs, they meant to exaggerate the pleasure of God Almighty in surrendering their nafs to Him and attributing all matters to God Almighty. Some exaggerated so much that they attributed the work to human beings, became like Marjah and those who exaggerated led sinners to think that they were disabled, then some went so far as to exaggerate. He said that the disbelievers were also excused and some of them acted so aggressively that they thought that Tawheed means belief in the Oneness of Existence. They are absolutely pure from it. I have mentioned the opinion of Sheikh Junaid of the group of Sufis. He is very good and short. There is no praise for him (ie he is and his word is too long in this matter) every Muslim's ears will be pierced by hearing it, Allah is the Helper.

Пікірлер: 148

  • @MuhammadHamza-ou6zq
    @MuhammadHamza-ou6zq4 жыл бұрын

    جزاک اللہ خیرا، بہترین انداز میں سمجھایا۔۔اللہ ہمیں عقائد میں تکلف سے بچائے اور اللہ ڈاکٹر اسرار احمد کی مغفرت فرمائے

  • @user-cf9du5xc6v

    @user-cf9du5xc6v

    Ай бұрын

    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ

  • @zeealev6361
    @zeealev63614 жыл бұрын

    سر ماشاء اللہ بہترین تشریح ، اور بہت ہی اچھے طریقے سے آپ نے چیزوں کو بیان کیا اور جو آپ نے سطحی اور گہرے علم میں فرق بیان کیا ان باتوں سے تقریبا 90 سے 95 فیصد عوام نابلد ہے اللہ تعالی آپ کو محفوظ رکھے اور خوش و خرم رکھے انشاء الله

  • @user-cf9du5xc6v

    @user-cf9du5xc6v

    Ай бұрын

    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ

  • @mubashirveeri
    @mubashirveeri4 жыл бұрын

    السلام علیکم محترم شیخ صاحب انداز گفتگو سے بے حد متاثر اللہ تعالی آپکو جزاے خیر دے امین کشمیر سرینگر سے مبشر ویری

  • @user-cf9du5xc6v

    @user-cf9du5xc6v

    Ай бұрын

    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ

  • @abuharerakhan2093
    @abuharerakhan2093 Жыл бұрын

    Mashallah great scholars always have great session. Great love for all scholars like you all.

  • @MohaddisMedia

    @MohaddisMedia

    11 ай бұрын

    jazakallah

  • @user-cf9du5xc6v

    @user-cf9du5xc6v

    Ай бұрын

    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ

  • @AlKhattat
    @AlKhattat4 жыл бұрын

    بسم اللہ الرحمن الرحیم الحمد للہ والصلوٰۃ والسلام علیٰ رسول اللہ عزیز و محترم ڈاکٹر زبیر صاحب السلام علیکم! تصوف پر آپ کے تینوں پروگرام غور سے سننے کے بعد دل ٹھنڈا ہوا کہ کسی اللہ کے مجاہد بندے نے ان (صوفیاء) کی خود سے مشکل بنائی ہوئی کتابوں کو خوب گہرائی سے پڑھا تاکہ عدل و انصاف میں محنت اور کوشش کے اعتبار سے کوئی کسر باقی نہ رہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطاء فرمائے، جس کامیابی سے آپ نے بات کو آسان کرتے ہوئے ان کے بھیانک چہروں سے (خصوصاً ابن عربی) نقاب چاک کئے ہیں حتیٰ کہ کسی صحیح المنہج طالب علم کو بھی ان کی پہچان میں کوئی شبہ باقی نہ رہے۔ پھر فلسفہ کی تعریف کرتے ہوئے آپ نے کیا ہی خوبصورت نکتہ پیش کیا کہ ان کا کام سیدھی بات کو مشکل بنانا پھر اصطلاحات کی بھرمار سے اسے مزین کردینا ہے۔اور اتحادیوں کے بارے بھی آپ کا تجزیہ قابل ستائش ہے کہ یہ نفسیاتی مرض میں مبتلا ہیں (ہمارے نزدیک شیطانی خبط میں) اور اپنے نفس کی تسکین کیلئے یہ اتحادی فلسفہ ایجاد کرتے ہیں۔ ( وَاِنَّ الشَّيٰطِيْنَ لَيُوْحُوْنَ اِلٰٓي اَوْلِيٰۗـــِٕــہِمْ لِيُجَادِلُوْكُمْ۝۰ۚ ۝۱۲۱ۧ [سورہ الانعام] اور بے شک شیاطین اپنے دوستوں کے ذہنوںمیں شبہے ڈالتے ہیں ، تاکہ وہ تم سے جھگڑا کریں)۔ 1۔ پہلا نکتہ جو آپ نے واضح کیا کہ یہ اللہ تبارک و تعالیٰ کے بارے میں کہتے ہیں (نعوذ باللہ) کہ وہ ذات بحت تھا۔ احمد سرہندی کہتے ہیں کہ پہلی تجلّی کی صورت میں ذات بحت نے اپنی معرفت حاصل کی اور اسے معلوم ہوا اس کے اسماء و صفات ہیں۔ ( یہ اس شخص کا عقیدہ ہے جسے آپ وحدۃ الوجود کا رّد کرنے والاکہہ رہے ہیں)تو کیا اس سے پہلے اللہ سبحانہ و تعالیٰ بے علم تھا معاذ اللہ اگر یہ کفر نہیں تو دنیا میں کفر پھر کیا ہے؟ كَبُرَتْ كَلِمَۃً تَخْرُجُ مِنْ اَفْوَاہِہِمْ۝۰ۭ اِنْ يَّقُوْلُوْنَ اِلَّا كَذِبًا۝۵ [سورہ الکہف] بڑی (خطرناک)بات ہے جو ان کے مونہوں سے نکلتی ہے، وہ تو سراسر جھوٹ ہی بکتے ہیں۔ 2۔ آپ نے (نظریہ وحدۃ الوجود اور ڈاکٹر اسرار احمد) اپنے رسالہ میں فرمایا: ’’ فلسفہ اور فلاسفہ کا شروع ہی سے ایک بنیادی ذہنی خلجان یہ رہا ہے کہ ربط الحادث بالقدیم کے مسئلہ کو کیسے حل کیاجائے۔ کسی فقیہ نے خوب کہا کہ جب تم نے قدیم کے بارے میں ہار مان لی حالانکہ خود نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ شیطان وسواس میں بڑھتا ہوا یہاں تک پہنچ جاتا ہے کہ جب اس نے اس کو، پھر اُس کو فلاں نے، فلاں کو فلان نے بنایا تو پھر اللہ تبارک تعالیٰ کو معاذ اللہ ؟ کس نے، یہ فرمان رسول ﷺ ہے کہ یہاں سوائے تعوذ باللہ کے کوئی پناہ گاہ نہیں۔ الحمدللہ یہ بھی اس پر تو خاموش ہیں۔ جب ان ظالموں نے خاموشی سے اللہ رب العزت کو قدیم مان لیا تو پھر مخلوق کو عدم سے وجود بخشنا ان پر بھاری کیوں ہوا۔ یہانتک کہ بظاہر اہلحدیث صوفی وحید الزمان اپنی کتاب ہدیۃ المھدی میں لکھتے ہیں فاالنور المحمدی مادۃ اولیہ لخلق السموات والارض و ما فیہا،پس نور محمدی آسمان، زمین اور اس میں جو کچھ بھی ہے، کی پیدائش کیلئے پہلا مادہ ہے۔ اور صوفیاء کے نزدیک حقیقت محمدیہ درجہ کونیہ میں نہیں بلکہ درجہ الٰہیہ میں ہے، تو شیخ !کیا یہ شرک و کفر نہیں ہے کہ یا تو یہ اپنے فلسفوں کے تحت سرے سے مخلوق کا وجود مانتے ہی نہیں اور مانتے بھی ہیں تو سایہ، صفات باری تعالیٰ سے روشن ہونے کے بعد خود کو موجود ہونے کا گمان کرنے والایا کبھی واجب الوجود اور ممکن الوجودماننے کی اصطلاحات گھڑ تے ہیں۔ مگر ہر صورت یہ مخلوق کو خالق سے مکمل جدا نہیں مانتے بلکہ ان کے ہاں، ہر ایک کے فلسفے میں "Divine Element"بحرحال مخلوق میں موجود ہے یا اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی موجود ہی نہیں ۔ بلکہ کوئی بدبخت تو ہر مخلوق کی ماہیت (اصل) اللہ کے کلمہ کن کو مانتا ہے اور کبھی روح کو "Divine Element"کہتا ہے تو اگر یہ شرک نہیں تو شرک اور کیا ہے؟ وَجَعَلُوْا لَہٗ مِنْ عِبَادِہٖ جُزْءًا۝۰ۭ اِنَّ الْاِنْسَانَ لَكَفُوْرٌ مُّبِيْنٌ۝۱۵ۧ [سورہ الزخرف] اور انہوں نے اللہ کے بعض بندوں کو اس کا جز(اولاد) ٹھہرادیا،بلاشبہ انسان تو کھلم کھلا ناشکرا ہے۔.... (جاری ہے)

  • @user-cf9du5xc6v

    @user-cf9du5xc6v

    Ай бұрын

    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ

  • @rukhsarali3027
    @rukhsarali3027 Жыл бұрын

  • @user-cf9du5xc6v

    @user-cf9du5xc6v

    Ай бұрын

    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ

  • @Saqab23
    @Saqab234 жыл бұрын

    It's a complex subject. Not for average listeners. Great analysis anyway.

  • @khairurahman3810

    @khairurahman3810

    Жыл бұрын

    السلام علیکم جناب ڈاکٹر صاحب اپ اپنے درس میں انگلش بہت استعمال کرتے ہے اور جامعات کے طلبہ اکثر انگلش نہیں جانتے اپ بی اسانی کرے یا عربی استعمال کیا کرے تو بہت بہتر ہو گا جزاک اللہ

  • @khizermehmood3187
    @khizermehmood31874 жыл бұрын

    Jazakumullahu khair

  • @hafizmuhammadikram4371
    @hafizmuhammadikram43714 жыл бұрын

    bht umda

  • @mohammadaming8332
    @mohammadaming83324 жыл бұрын

    Behtreen many concepts clear

  • @user-cf9du5xc6v

    @user-cf9du5xc6v

    Ай бұрын

    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ

  • @iamhafsazahid
    @iamhafsazahid4 жыл бұрын

    Jazakumullahu khair.

  • @alasarislamiccentre7819

    @alasarislamiccentre7819

    2 жыл бұрын

    kzread.info/dash/bejne/iKiBxc-IkrC2c6w.html

  • @user-cf9du5xc6v

    @user-cf9du5xc6v

    Ай бұрын

    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ

  • @sumamahhamidullah3754
    @sumamahhamidullah37544 жыл бұрын

    jazakallah...bhtreen andaz me bayan kia dr shb ne........

  • @MohaddisMedia

    @MohaddisMedia

    4 жыл бұрын

    شکریہ. تشریف لاتے رہیے گا.

  • @truthseeker7027

    @truthseeker7027

    4 жыл бұрын

    wahdatal wujood jo sheikh ibn e arabi nay paish kia. Uska akhaz ye hai k wajood sirf ek he hai, aur baqi uske saamnay sab ma'adoom. Na k ye k sab khuda hai. Ye taaweelaat alag alag li jati hain . Aur Wahadat al shahood ye hai k Wajood( Zaat) ek he hai aur uske samnay sab ghair mashhood hain. Ya'ani Makhfi hain, na k ma'adoom. Buss ye ek baareek si line hai dono baaton mai Adm aur ghair mashood ki. Baaqi concept ek he hai. Baat saari Mushahidaat ki hai dono k apnay apnay mushahiday hain apnay apnay Roohani muqaam k aitebaar se. Beherhaal ye aam logon k liye nahi hai. Isliye iss behes mai nahi parrna chahiye. Jab Itnay barray barray Auliya iss per guftugu kar chukay hain tou ye chotay motay aajkal k aalimon ko unko judjge nahi karna chahiye apni naaqis aqal k hisaab se. Sheikh Ibn ul Arabi Allah k bohot barray wali thay. Unke baad aanay walay Barray barray Auliya nay unki tasdeeq ki hai . Tou ye chotay motay zahiri ilm parhay huay bachay kya unhain judge karainge. Jisay samajh na aye khamoshi Akhtiyar karni chahiye.

  • @user-cf9du5xc6v

    @user-cf9du5xc6v

    Ай бұрын

    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ

  • @ruhinanax6192
    @ruhinanax61922 жыл бұрын

    Bohat khoobsurti sy bataya ha Allah pak jaza dy

  • @user-cf9du5xc6v

    @user-cf9du5xc6v

    Ай бұрын

    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ

  • @RizwanUmer-ps9885py
    @RizwanUmer-ps9885py2 жыл бұрын

    Jzakalah

  • @zamiralinaqvi5583
    @zamiralinaqvi55832 жыл бұрын

    Mulla Sadra four hundred years has given theory and described WUJOOD in best way. One can watch on Utube.

  • @user-cf9du5xc6v

    @user-cf9du5xc6v

    Ай бұрын

    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ

  • @Vlogs90793
    @Vlogs907932 жыл бұрын

    JazakALLAH hu khair sir g MashAllah very nice topic 👌

  • @user-cf9du5xc6v

    @user-cf9du5xc6v

    Ай бұрын

    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ

  • @farhanashraf4862
    @farhanashraf48624 жыл бұрын

    Kya ye khyal duniyaa ki zindgi tk mehdood hy...akhrat ka bary ye nazriyaaa kya khtaa.... Agr esaa hy to insan to masoom si chz lg rha...agr sb kch Allah SWT ny socha

  • @northernmakers6890
    @northernmakers68902 жыл бұрын

    محترم میزبان کے وڈیوز ھم نے ایم اے اسلامیات میں آسانی کے لئے جب سن رہے تھے ۔تو آپکے نالج سے پتہ چلتا تھا کہ یہ ضرور ڈاکٹر اسرار احمد رحمتہ اللہ علیہ شاگردوں یا فالورز میں سے ہوگا۔۔جو کہ آج آپکے وڈیو سے پتہ چلا کہ یہ واقعی ڈاکٹر صاحب کے قربت میں رہا ہے ،👍 ماشاء اللّٰہ زبردست علم والا ہے۔ جزاک اللّٰہ

  • @rajababy2009
    @rajababy20094 жыл бұрын

    Hafiz sahab has great insight in these concepts , I would love to hear him more about such concept. But i have listen to Dr israr Sahab R.A and i think he clarify always that these concept has nothing to do with religion of Islam but Philosophy ,

  • @gaffarkhan203

    @gaffarkhan203

    3 жыл бұрын

    Yes bro

  • @masoodurrehman2271

    @masoodurrehman2271

    3 жыл бұрын

    Comments Add a public comment... Al-Khattat Channel بلکہ ایک ویڈیو کلپ میں ڈاکٹر اسرار مکمل تفصیل سے روح کو اللہ کے۔کلمہ کن سے نکلنے والی اور جنت کے ختم ہونے کے بعد اللہ تبارک و تعالیٰ میں لوٹنے والی کہہ رہے ہیں بس۔ کیا یہ کہہ دینے سے کہ یہ میرا فلسفہ ہے عقیدہ نہیں،کسی فلسفی کی اللہ تبارک و تعالیٰ کی ذات و صفات میں نئی کہانیاں گھڑ لینے سے، اس کے ایمان میں کوئی فرق ہی نہیں آتا۔ قُلْ اَتُنَبِّـــــُٔوْنَ اللہَ بِمَا لَا يَعْلَمُ فِي السَّمٰوٰتِ وَلَا فِي الْاَرْضِ۝۰ۭ سُبْحٰنَہٗ وَتَعٰلٰى عَمَّا يُشْرِكُوْنَ۝۱۸ [سورہ یونس] کہہ دیجئے: کیا تم اللہ کو اس چیز کی خبر دیتے ہو جسے وہ آسمانوں میں نہیں جانتا اور نہ زمین میں؟ وہ پاک اور بلند ہے ان سے جن کو وہ شریک ٹھہراتے ہیں۔ اَتَقُوْلُوْنَ عَلَي اللہِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ۝۲۸ [سورہ الاعراف] کیا تم اللہ کے ذمے ایسی باتیں لگاتے ہو جو تم نہیں جانتے؟ وَلَا تَــقْفُ مَا لَيْسَ لَكَ بِہٖ عِلْمٌ۝۰ۭ اِنَّ السَّمْعَ وَالْبَصَرَ وَالْفُؤَادَ كُلُّ اُولٰۗىِٕكَ كَانَ عَنْہُ مَسْــــُٔــوْلًا۝۳۶ [سورہ الاسراء] اور جس بات کا آپ کو علم ہی نہیں اس کے پیچھےنہ لگیں،بے شک کان، آنکھ اور دل، ان میں سے ہر ایک کی بابت سوال کیاجائے گا۔ یہ حکم تو محمد رسول اللہﷺ کیلئے ہے پھر یہ کون ہوتے ہیں جو ایسی جرأت کریں۔ کیا یہ خود کہیں کہ ہم شرک میں مبتلا ہیں تو پھر اسے شرک مانا جائے گا۔ ورنہ کوئی فلسفہ کے ذریعے کوئی سائنسی معلومات کی بنیاد پر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے بارےمیں جو مرضی بکتا رہے۔ اِنَّا لِلہِ وَاِنَّآ اِلَيْہِ رٰجِعُوْنَ۝۱۵۶ۭ [سورہ البقرہ] آپ نے ابن عربی کے کفر و شرک کو کھولتے ہوئے اسے ضلالت میں مرزا غلام احمد قادیانی سے بھی بڑھ کر قرار دیا پھر آپ نے فرمایا کہ شروع میں ابن تیمیہ رحمہ اللہ ہی نہیں چاروں اسلامی مکاتب فقہ کے کئی ائمہ نے اسے کافر قرار دیا یہاں تک کہ بعض علماء نے اس کے کفر پر اجماع بھی نقل کیا ہے۔ کیا پھر آپ جو طریقہ اختیار فرما رہے ہیں یہ درست ہوگا کہ کفرو شرک تو مرزا غلام احمد قادیانی سے بڑھ کر ہے مگر میں کافر نہیں کہتا۔ پھر آج اگر کوئی مرزا غلام احمد قادیانی کے کفر و شرک کا اقرار تو کرے مگر اسےکافر قرار نہ دے ، تو مسلمان علماء کیا عامۃ المسلمین میں سے بھی کوئی اسے مسلمان سمجھے گا؟ اس پر مزید آپ نے فرمایا کے 500 سال بعد ابن عربی کی عبارات کی تاؤیلات کرکے بعض نے (جیسے کئی دیوبندی علماء نے) اُسے شرک سے نکالایوں ان کے وہ علماء بھی بچ گئے جو ابن عربی کو بزرگ مانتے تھے اور عوام بھی اس کے کفر و شرک سے ڈسے جانےسے محفوظ رہے۔ پھر آپ نے فرمایا کیا خبر 500سال بعد شاید مرزا غلام احمد قادیانی کا کفر بھی تاویل کرتے ہوئے غیر کفر بنا دیا جائے۔ اور ہم کہیں گے اگر بعض علماء اس وقت ان تاویلات کو عام کریں تو اس وقت کا حافظ زبیر خوش ہوگا کہ یہ تاویلات عوام میں پھیلیں تاکہ لوگ مرزا کے کفر سے بھی بچ جائیں اور ان کے بزرگ جو اسے بڑا عالم مانتے تھے وہ بھی تنقید کا نشانہ نہ بنیں۔ نیز اس وقت کا ڈاکٹر زبیر مرزا کا کفر تو ننگا کرے گا مگر اُسے کافر کہنے سے گریز کرے گا۔ شیخ محترم !آپ جن صلاحتیوں سے مالامال ہیں بہت کم لوگ اس کے حامل ہوا کرتےہیں۔ اللہ مالک وحدہ لاشریک لہ کیلئے میڈیا اور عوام کے ہاں رائج ادب وآداب، رواداری اور ان کے تمام تر رعب کو بالائے طاق رکھتے ہوئے۔اہل حق والاانداز اپنائیں !ان میں سے کوئی بھی آپ کے کام نہیں آئے گا۔يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا۝۷۰ۙ [سورہ الاحزاب] اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو، اور ٹھیک ٹھیک بات کہا کرو۔ اللہ نہ کرے کہ اللہ کے ہاں آپ کا حشر بھی ان صوفیاء کے ساتھ ہو۔ مَا لَكُمْ لَا تَرْجُوْنَ لِلہِ وَقَارًا۝۱۳ۚ [سورہ نوح ] تمہیں کیا ہوا ہے کہ اللہ کیلئے وقار (عظمت) کا عقیدہ نہیں رکھتے؟ وَمَا عَلَيْنَآ اِلَّا الْبَلٰغُ الْمُبِيْنُ۝۱۷ [سورہ یس] اور ہمارے ذمے تو صرف کھول کر پہنچا دینا ہے۔ آپ کا ایک عمر رسیدہ خیر خواہ اسلامی بھائی

  • @asmatshah22
    @asmatshah224 жыл бұрын

    ❤❤❤❤

  • @rashidyaqoob57
    @rashidyaqoob574 жыл бұрын

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ ڈاکٹر اسرار کا اللہ کے کلام " کُن " کو اللہ سے الگ کہنا کیا معتزلہ کے قرآن کو مخلوق کہنے کی طرح نہیں ؟ برائے مہربانی اس پر تھوڑی وضاحت فرما دیں۔ جزاک اللہ خیرا

  • @workingfortawheed3846

    @workingfortawheed3846

    4 жыл бұрын

    بہت زبردست پوائنٹ اٹھایا آپ نے ۔ بارك الله فيك

  • @dawatoislahmedia
    @dawatoislahmedia4 жыл бұрын

    mashaallah buht khob allah apke ilm me barkat ata farmae

  • @alasarislamiccentre7819

    @alasarislamiccentre7819

    2 жыл бұрын

    kzread.info/dash/bejne/iKiBxc-IkrC2c6w.html

  • @MrPatriot
    @MrPatriot4 жыл бұрын

    دین اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے، قرآن مجید اور صحیح احادیث میں جو کچھ ہے، وہی دین اسلام ہے. باقی بڑے سے بڑے فلاسفر اور عالم دین کی بات ہم جوتے کی نوک پر رکتے ہیں. دین اسلام مکمل ہو چکا ہے، اللہ سبحان و تعالیٰ جتنا علم انسان کو دینا چاہتا تھا، وہ قرآن اور صحیح احادیث کے زرئعے انسان تک رسول اللہ حضرت محمد مصطفیٰ صل اللہ علیہ والہ وسلم کے زرئعے پہنچ چکا ہے، اسی کے مطابق قیامت کے دن اللہ سبحان و تعالیٰ پوچ گج فرمائے گے. ہم انسانوں کو چاہیے کہ اس دیئے ہوئے نعمت پر اللہ سبحان و تعالیٰ کا شکر ادا کرے، اور فضول اس طرح کے عقائد، نظریات، میں اپنا وقت ضائع بلکہ برباد نہ کرے. اللہ تبارک و تعالیٰ ہمیں فتنے اور گمراہ کن عقائد، نظریات اور علماء سو سے اپنے حفظ و امان میں رکھے. آمین ثم آمین

  • @user-cf9du5xc6v

    @user-cf9du5xc6v

    Ай бұрын

    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ

  • @aamirahmed4407
    @aamirahmed44074 жыл бұрын

    Shaikh ahmed sarhandi ne shaikh Ul akbar IBn Arabi Ko k bareme kaha k Hum unse ikhtalaf karte hai Wo ilmi hai magar hum ibn arabi k dartaskhawan ke tokre se khate hai

  • @AlKhattat
    @AlKhattat4 жыл бұрын

    بلکہ ایک ویڈیو کلپ میں ڈاکٹر اسرار مکمل تفصیل سے روح کو اللہ کے۔کلمہ کن سے نکلنے والی اور جنت کے ختم ہونے کے بعد اللہ تبارک و تعالیٰ میں لوٹنے والی کہہ رہے ہیں بس۔ کیا یہ کہہ دینے سے کہ یہ میرا فلسفہ ہے عقیدہ نہیں،کسی فلسفی کی اللہ تبارک و تعالیٰ کی ذات و صفات میں نئی کہانیاں گھڑ لینے سے، اس کے ایمان میں کوئی فرق ہی نہیں آتا۔ قُلْ اَتُنَبِّـــــُٔوْنَ اللہَ بِمَا لَا يَعْلَمُ فِي السَّمٰوٰتِ وَلَا فِي الْاَرْضِ۝۰ۭ سُبْحٰنَہٗ وَتَعٰلٰى عَمَّا يُشْرِكُوْنَ۝۱۸ [سورہ یونس] کہہ دیجئے: کیا تم اللہ کو اس چیز کی خبر دیتے ہو جسے وہ آسمانوں میں نہیں جانتا اور نہ زمین میں؟ وہ پاک اور بلند ہے ان سے جن کو وہ شریک ٹھہراتے ہیں۔ اَتَقُوْلُوْنَ عَلَي اللہِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ۝۲۸ [سورہ الاعراف] کیا تم اللہ کے ذمے ایسی باتیں لگاتے ہو جو تم نہیں جانتے؟ وَلَا تَــقْفُ مَا لَيْسَ لَكَ بِہٖ عِلْمٌ۝۰ۭ اِنَّ السَّمْعَ وَالْبَصَرَ وَالْفُؤَادَ كُلُّ اُولٰۗىِٕكَ كَانَ عَنْہُ مَسْــــُٔــوْلًا۝۳۶ [سورہ الاسراء] اور جس بات کا آپ کو علم ہی نہیں اس کے پیچھےنہ لگیں،بے شک کان، آنکھ اور دل، ان میں سے ہر ایک کی بابت سوال کیاجائے گا۔ یہ حکم تو محمد رسول اللہﷺ کیلئے ہے پھر یہ کون ہوتے ہیں جو ایسی جرأت کریں۔ کیا یہ خود کہیں کہ ہم شرک میں مبتلا ہیں تو پھر اسے شرک مانا جائے گا۔ ورنہ کوئی فلسفہ کے ذریعے کوئی سائنسی معلومات کی بنیاد پر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے بارےمیں جو مرضی بکتا رہے۔ اِنَّا لِلہِ وَاِنَّآ اِلَيْہِ رٰجِعُوْنَ۝۱۵۶ۭ [سورہ البقرہ] آپ نے ابن عربی کے کفر و شرک کو کھولتے ہوئے اسے ضلالت میں مرزا غلام احمد قادیانی سے بھی بڑھ کر قرار دیا پھر آپ نے فرمایا کہ شروع میں ابن تیمیہ رحمہ اللہ ہی نہیں چاروں اسلامی مکاتب فقہ کے کئی ائمہ نے اسے کافر قرار دیا یہاں تک کہ بعض علماء نے اس کے کفر پر اجماع بھی نقل کیا ہے۔ کیا پھر آپ جو طریقہ اختیار فرما رہے ہیں یہ درست ہوگا کہ کفرو شرک تو مرزا غلام احمد قادیانی سے بڑھ کر ہے مگر میں کافر نہیں کہتا۔ پھر آج اگر کوئی مرزا غلام احمد قادیانی کے کفر و شرک کا اقرار تو کرے مگر اسےکافر قرار نہ دے ، تو مسلمان علماء کیا عامۃ المسلمین میں سے بھی کوئی اسے مسلمان سمجھے گا؟ اس پر مزید آپ نے فرمایا کے 500 سال بعد ابن عربی کی عبارات کی تاؤیلات کرکے بعض نے (جیسے کئی دیوبندی علماء نے) اُسے شرک سے نکالایوں ان کے وہ علماء بھی بچ گئے جو ابن عربی کو بزرگ مانتے تھے اور عوام بھی اس کے کفر و شرک سے ڈسے جانےسے محفوظ رہے۔ پھر آپ نے فرمایا کیا خبر 500سال بعد شاید مرزا غلام احمد قادیانی کا کفر بھی تاویل کرتے ہوئے غیر کفر بنا دیا جائے۔ اور ہم کہیں گے اگر بعض علماء اس وقت ان تاویلات کو عام کریں تو اس وقت کا حافظ زبیر خوش ہوگا کہ یہ تاویلات عوام میں پھیلیں تاکہ لوگ مرزا کے کفر سے بھی بچ جائیں اور ان کے بزرگ جو اسے بڑا عالم مانتے تھے وہ بھی تنقید کا نشانہ نہ بنیں۔ نیز اس وقت کا ڈاکٹر زبیر مرزا کا کفر تو ننگا کرے گا مگر اُسے کافر کہنے سے گریز کرے گا۔ شیخ محترم !آپ جن صلاحتیوں سے مالامال ہیں بہت کم لوگ اس کے حامل ہوا کرتےہیں۔ اللہ مالک وحدہ لاشریک لہ کیلئے میڈیا اور عوام کے ہاں رائج ادب وآداب، رواداری اور ان کے تمام تر رعب کو بالائے طاق رکھتے ہوئے۔اہل حق والاانداز اپنائیں !ان میں سے کوئی بھی آپ کے کام نہیں آئے گا۔يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا۝۷۰ۙ [سورہ الاحزاب] اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو، اور ٹھیک ٹھیک بات کہا کرو۔ اللہ نہ کرے کہ اللہ کے ہاں آپ کا حشر بھی ان صوفیاء کے ساتھ ہو۔ مَا لَكُمْ لَا تَرْجُوْنَ لِلہِ وَقَارًا۝۱۳ۚ [سورہ نوح ] تمہیں کیا ہوا ہے کہ اللہ کیلئے وقار (عظمت) کا عقیدہ نہیں رکھتے؟ وَمَا عَلَيْنَآ اِلَّا الْبَلٰغُ الْمُبِيْنُ۝۱۷ [سورہ یس] اور ہمارے ذمے تو صرف کھول کر پہنچا دینا ہے۔ آپ کا ایک عمر رسیدہ خیر خواہ اسلامی بھائی

  • @shazicanccer9902

    @shazicanccer9902

    2 жыл бұрын

    عمر رسیدہ 🤔

  • @mousewith10ksubs77
    @mousewith10ksubs77 Жыл бұрын

    Beautifully explained in excellent way. However mahzaban is looking in hurry which is not good for understanding such a litteral topic .he should listen more and talk less . Such a topic should be listen with hikmat not only with philosophy .moreover Love of ALLAH pK ❤️ and hazoor pak is required for indepth understanding it . Jazakallah singularity concept is important in science also. Moreover their is defficiciecy in Allah it is only in makhlook. .jazakallah once again excellent 👌

  • @mousewith10ksubs77

    @mousewith10ksubs77

    Жыл бұрын

    Coorection ......Moreover their is no deficiency in Allah pak , it is only in maklook

  • @FarhanAli-rt7mp
    @FarhanAli-rt7mp4 жыл бұрын

    One of the good conversation I have come across. However, very little time was given in this session to Dr Israr concept of Wahtadul Wajood

  • @truthseeker7027

    @truthseeker7027

    4 жыл бұрын

    wahdatal wujood jo sheikh ibn e arabi nay paish kia. Uska akhaz ye hai k wajood sirf ek he hai, aur baqi uske saamnay sab ma'adoom. Na k ye k sab khuda hai. Ye taaweelaat alag alag li jati hain . Aur Wahadat al shahood ye hai k Wajood( Zaat) ek he hai aur uske samnay sab ghair mashhood hain. Ya'ani Makhfi hain, na k ma'adoom. Buss ye ek baareek si line hai dono baaton mai Adm aur ghair mashood ki. Baaqi concept ek he hai. Baat saari Mushahidaat ki hai dono k apnay apnay mushahiday hain apnay apnay Roohani muqaam k aitebaar se. Beherhaal ye aam logon k liye nahi hai. Isliye iss behes mai nahi parrna chahiye. Jab Itnay barray barray Auliya iss per guftugu kar chukay hain tou ye chotay motay aajkal k aalimon ko unko judjge nahi karna chahiye apni naaqis aqal k hisaab se. Sheikh Ibn ul Arabi Allah k bohot barray wali thay. Unke baad aanay walay Barray barray Auliya nay unki tasdeeq ki hai . Tou ye chotay motay zahiri ilm parhay huay bachay kya unhain judge karainge. Jisay samajh na aye khamoshi Akhtiyar karni chahiye.

  • @FarhanAli-rt7mp

    @FarhanAli-rt7mp

    4 жыл бұрын

    @@truthseeker7027 I agree. There will always be agreement / disagreement among scholars as such concepts are hard to decipher. You are right, we as commoners shouldn't worry much about these concepts as these are not our domains. Thank You !

  • @truthseeker7027

    @truthseeker7027

    4 жыл бұрын

    @@FarhanAli-rt7mp You are an intelligent person. May Allah protect you from waswasa e shaitani.

  • @alasarislamiccentre7819

    @alasarislamiccentre7819

    2 жыл бұрын

    kzread.info/dash/bejne/iKiBxc-IkrC2c6w.html

  • @Aijjaz
    @Aijjaz4 жыл бұрын

    جب ہم قرآن سے دور یا اس کو پسِ پشت رکھ کر وجود یا تخلیق اور مخلوق کی وضاحت کریں گے تو اسی طرح کا “گورکھ دھندا” وجود میں آتا جس کی نہ کوئی ابتدا ہے اور نا انتہا۔۔۔ جہاں سے اور جیسے چاہیں شروع کریں اور جہاں تک چاہیں لے جائیں۔ قرآن اس معاملے میں صحیح اور ضروری حقیقت بیان کرتا ہے۔ اس پر بہت سی آیات موجود ہیں جو ایک سلیم الفطرت انسان کی رہنمائی کے لیئے کافی ہیں۔

  • @muhammadashraf6868
    @muhammadashraf68683 жыл бұрын

    Salaam please address completely regarding conept of wahadat-ul- wajood by Dr Israr SB from his speech and books. Only for naseehat to people.

  • @user-ro9wi5hj5r
    @user-ro9wi5hj5r4 жыл бұрын

    اچھی تاویلین کرتے ہیں مجھے یقین تھا یہ ایسے ہی تاویلین کرینگے ان نے جو عقیدہ پیش کیا وہ کسی سلفی کا عقیدہ نہیں

  • @MohaddisMedia

    @MohaddisMedia

    4 жыл бұрын

    ڈاکٹر صاحب نے ابن عربی اور دیگر لوگوں کا عقیدہ پیش کیا ہے.... خود ان کا اپنا عقیدہ سلفی ہی ہے... آپ کو غلط فہمی شاید اس بات سے ہوئی ہے کہ انہوں نے قائلین وحدۃ الوجود کی مختلف اقسام ذکر کرکے ان میں حکم کے فرق کی بات کی ہے... حالانکہ یہ بات درست ہے... سب کا حکم ایک نہیں ہے.

  • @user-ro9wi5hj5r

    @user-ro9wi5hj5r

    4 жыл бұрын

    @@MohaddisMedia نہیں محترم میں نے اس کے بارئے میں علماء کرام فتاوی جات پڑھے ہیں اور اس کی کتاب توحید اور شرک کی اقسام بھی پڑھی ہے

  • @drsir7874

    @drsir7874

    3 жыл бұрын

    کن کے بارے میں ؟

  • @malik_e
    @malik_e4 жыл бұрын

    Excellent discussion. However, Dr Sahib's concept is not adequately covered. He has quite clearly stated that any external reality separate from Allah limits His infinitude meaning it occupies space that Allah does not. Therefore there cannot be any reality external to Him and hence this reality (of creation) must reside in His Being as His Thought. Would be excellent to revisit this in a follow up discussion. Thanks.

  • @shaban8779
    @shaban87794 жыл бұрын

    I think you are missing. Insan 3 ka combination hy. Rooh + Nafs + body. Jesy Ap ny misal di ghody ki ya kisi jaanwar ki. Janwar sirf 2 chizaon sy bny hoty hain. Nafs aur body. Body main jaan nafs ki wja sy hoti hy. Jis ko mot aa skti hy. Lekun Rooh nai mrti. Insan main rooh aur nafs dono hoty hain. Nafs insan k andr burai aur zinda rehty ka mojb bnta hy aur rooh achai ka. Kion k Allah Pak ny frmaya "Jub main Insan ko bna lon aur aus main apni rooh phonk dn to in k agy sjdy main gir pdna.". Mot aur wafat 2 alg chizain hoti hain. yani. Rooh k bina insan zinda reh skta hy lekun nfs k bina nai. Jub insan sota hy to is ki rooh nikali jati hy jisy Allah Pak bhi Quraan shrif main wafat k zumry main bayan krta hy ha lekun jub insan marta hy to is ki rooh bhi nikal li jati aur nfs ko bhi mar dea jata. Rooh tub bhi exist krti hoti hy. Lekun jism murda ho jata hy. Mery khayal main Rooh woh chiz hy jo insan ko frishton sy afzal bna deti aur nafs wo jo instan ko had sy zyada gunahgar. Rooh ek raz hy Allah ka. Is k bary main zyada baat bhi nai ki ja skti bs.

  • @malikawan9416
    @malikawan94162 жыл бұрын

    Ap ne do tok alfaz me bola ha k astaghraq thek nai ha.....is ka thek na hona kasay sabit kar sakty hain ap? Q k sahaba kram R.A ki zindagi me hum namaz k andar istaghraq k shwaid milty hain.

  • @muhammadshoaibsayyaf
    @muhammadshoaibsayyaf4 жыл бұрын

    اگر پوری کائنات اللہ کا تخیل ہے تو اللہ کی تخلیق کیا ہوئی؟ کیا تخیل اور تخلیق ایک ہی چیز ہے؟؟ اللہ بچائے ایسے کفریہ عقائد سے۔

  • @rajababy2009

    @rajababy2009

    4 жыл бұрын

    bilkul janab Quran me ALLAH SWT farmata hey k ye kainat Meri takhleeq hey laikin ye falsafi is ko takhayul bananey per musir hain ,

  • @AmmarAhmedSiddiqui

    @AmmarAhmedSiddiqui

    3 жыл бұрын

    takhiyul Allah ka he.. aur ap is taakhiyal main aik takhleeq hen.. jaise khab ap ka he.. magar khab main ap ne jo dekha vo ap ke zehen ki hi takhleeq he. lafzon main kion ulhajte ho ?

  • @aabidsufi8971
    @aabidsufi89713 жыл бұрын

    Salaam hazrat mujay zubair sahab ki donou kitabai ispar chahiyai second one is most important dr asrar par risalaa

  • @MohaddisMedia
    @MohaddisMedia3 жыл бұрын

    تمام سامعین کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے اپنے محبت بھرے خیالات اور جذبات کا اظہار کیا ان شاءاللہ بہت جلد آپ کے سوالات کے جوابات دیے جائیں گے۔

  • @sallembhatti867
    @sallembhatti8673 жыл бұрын

    Anchor bhai Jan please ap se aik request hai ap hafiz sahib ko har baat pe luqma na diya kare or jab b hafiz sahib chup hote hain saans lene k liye ap phir bol parte hain ap please aisa mat kiya kare ap bas question kar k chup ho jaya kare ap kabhi kehte ho theek hai or Acha apne k bolne se dekhne walo ko shadeed mutasir hota hai Allah hm sb ko hidyat de aameen

  • @muradzulfiqarkhanzada4395
    @muradzulfiqarkhanzada43954 жыл бұрын

    Imam ibn e taimiyah rehmatullah alehe k mutabiq wahdatul wajood ka aqeeda yahudiyon k shirk se ziada khatarnaak aqeeda hai.

  • @sibs8859

    @sibs8859

    4 жыл бұрын

    کبھی امام ابن تیمیہ کے بارے میں مرزا انجینئر سے سنیے گا جو عقائد ان کے تھے لگ پتہ جائے گا

  • @mukhtarahmad5941
    @mukhtarahmad5941 Жыл бұрын

    جناب جب مناظرہ کی دعوت دی کچھ سکالرز کے ساتھ ٹیلیگرام میں فارسی یا عربی زبان میں تو وہ کمنٹ آپ نے ڈیلیٹ کیا ! اگر مناظرہ کرنا چاھتے ہیں تو ضرور اطلاع دیں ۔۔

  • @mansoorahmed4395
    @mansoorahmed43954 жыл бұрын

    ڈاکٹر اسرار احمد صاحب نے کہا کہ ہمارے دین کی بنیاد نقل پہ ہے عقل پہ نہیں نقل یعنی نقل شدہ (لکھا ہوا قرآن اور سنت)، فلسفے کی بنیاد عقل پہ ہے، تو جو بھی بات فلسے سے متعلق ہوگی یقین عقلی ہوگی، یہ موضوع بھی اگر فلسفیانہ ہے تو عقلی ہوگا۔

  • @siratemustaqim7709
    @siratemustaqim77094 жыл бұрын

    I think, Wahdatul wajood book ka sahi link nahi Hai, yeh kisi oor writer ka nikalta Hai

  • @aabidsufi8971

    @aabidsufi8971

    3 жыл бұрын

    Dr zubair sahab ka jo risala hai dr asrar par apko uska link hai

  • @aamirahmed4407
    @aamirahmed44074 жыл бұрын

    Ibn taiyamia Kahte hai k jahannam me ek waqt jayega k koi bhi nai rahega Kya ye quran k khlef hai ya nai

  • @zakaullahkhan3437
    @zakaullahkhan34373 жыл бұрын

    ڈاکٹر اسرار صاحب کے عقیدہ کے بارے میں کسی کتاب کی طرف رہنمائی کریں🇮🇳🇮🇳🇮🇳

  • @nazimqazi4080
    @nazimqazi40802 жыл бұрын

    Sawal Hai kya Aisa Nahin Hai k Pahla aadmi Baba aadam alaihissalam se hi aakhri insan tak tamam Nazriyat ka wajood hu chuka thaa yaa hu chuka Hai ???

  • @nawazshaikh2746
    @nawazshaikh27462 жыл бұрын

    Mirjaa ali ka tarof krayen qoraan hadess say

  • @raohamid6551
    @raohamid6551 Жыл бұрын

    اللہ تعالیٰ پاک ہے اور اللہ پاک ۔سوچ نے سے پاک ہے ۔ہاں اللہ تعالٰی تدبیر فرماتے ہیں بس جو چاھتے ہیں وہ ھو جاتا ھے ۔اور دماغ تو انسانوں کا ھوتا۔اور اللہ تعالیٰ ۔دماغ سے پاک ہے اور سوچنے سے پاک ہے وہ اللہ ہے

  • @user-cf9du5xc6v

    @user-cf9du5xc6v

    Ай бұрын

    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ

  • @qamarkhan
    @qamarkhan4 жыл бұрын

    25/11/2019 23:24 Thailand

  • @apmu3283
    @apmu32834 жыл бұрын

    Ye hai asal wahdul wajood ki haqeeqat is video mai kzread.info/dash/bejne/h32d29elhsKxpLg.html

  • @ziyaaa400
    @ziyaaa4003 жыл бұрын

    ..

  • @abidhussainshah5962
    @abidhussainshah59623 жыл бұрын

    Ahgaz acha Tha baad men freqwarana guftagu ban gai.

  • @malikawan9416
    @malikawan94162 жыл бұрын

    Dr. Sb ne is ko bilkul or tra bayan kiya ha....jo chezain ap wahdat ul wajood se assosiate kr rahy hain wd examplea vo sb dr sb ne wahday ul Shahhod se mamsoob ki hain kike replica, shadow etc or jub Dr. Sb ne wahdat ul vajood ki bat ki hai to whaan py b un ka nuqta ap se mukhtlif ha.

  • @khanasad9729
    @khanasad97294 жыл бұрын

    Hum itne bade kaise hogaye ke ALLAH ki qudrat mein apna logic ghusane lage???....Mere khayal se humko apni auqaat mein rehna chahiye....ALLAH Se mangte rehna chahiye aur sirf usi ki ibadat karni chahiye...saara jhagda hi khatam...Suratul ikhlaas mein jo ALLAH ne bata diya use hum ko hila shak o shubah maan lena chahiye...Ab yeh behes karna ke ALLAH ek kaise hai aur kyun hai yeh sab faltu behes hai...isse pehle ki QAUMON ne bhi yahi harkatein ki thi....Unhone baar baar ALLAH ke hone ka saboot maanga tha ambiya se...aur woh uske baad bhi kufr karke gumrah hue .....Hum kabse aise hogaye? Hum toh us nabi ki ummat hai jisne humko bila Shaq o shubah ALLAH par yakeen karne ho kaha hai.. Yeh behes hi fitna hai..... Hum insaan hai jisko ALLAH ne banaya hai....is hawale se Quran mein jitna aaya hai usko maniye...uske bahar ki chizein humare shaoor se bahar hai woh sirf humara rab hi janta hai Asal toh yeh hai ke humara deen bht aasan hai...hum sirf ek ALLAH mein yakeen rakhein aur usi se madad mangte rahein...Iman ka is behes se koi lena dena nahi

  • @truthseeker7027

    @truthseeker7027

    4 жыл бұрын

    Bohot achi baat. Aam Awaam k liye ye sab janna zaroori nahi. Aur Allah nay sab ka shaoor, imaan, aqal, ilm ek jaisa na banaya, na he ek jaisee ma'arifat aur darjaat ata kiye hain. Inn maamlaat mai khamoshi ikhtiyaar karni chahiye jis ka humain ilm nahi. Ye baatain unke liye hain jo masters aur PHD hotay hain Imaaniyat mai. Jo mushahiday se guzarte hain. Ye baatain Aise chotay motay scholars ko aam awaam mai batani bhi nahi chahiye. Itnay saaray uloom hain kya sab ko sab uloom atay hain?

  • @saltranger
    @saltranger4 жыл бұрын

    Anchor please let him speak since he is quite clearly speaking.

  • @michaelalan5520
    @michaelalan55205 ай бұрын

    The interviewer, reporter, host did not allow Dr Zubair to speak uninterrupted. We are here to listen What this concept "wahadatul wujud " is from a scholar. But, because of too much interruption, Dr Zubair was unable to complete his analysis. Request to host - please allow any scholar on your show to speak freely, don't interrupt unnecessarily. This concept is, though complex, must be taken seriously to decide whether it is KUFURY or NOT. Thanks.

  • @AbdullahKhan-ku3vi
    @AbdullahKhan-ku3vi4 жыл бұрын

    وجود ہے ہی نہیں اللہ تعالی کے وجود کے سامنے۔ یہ کیوں سمجھ نہیں آیا۔؟

  • @Zeeshanmfb

    @Zeeshanmfb

    3 жыл бұрын

    Aapane cartoon dekha hai aap kisi character ke fan bhi honge Jis ka wajood nahi hai Lekin aap uske character ko jante hain jiska haqeeqat me wajood hargiz nahi hai Kuch samjhe??

  • @AbdullahKhan-ku3vi

    @AbdullahKhan-ku3vi

    3 жыл бұрын

    @@Zeeshanmfb Mujhay reply kiya?

  • @Asmakameer
    @AsmakameerАй бұрын

    33:40 the interviewer be like ye ho kia rha ha

  • @ghulamshabir3460
    @ghulamshabir34609 ай бұрын

    یہ بات بتائیں کہ صحابہ رض نے ایسے نظریات کیوں نہیں تھے۔

  • @md.abdullahansari9947
    @md.abdullahansari9947 Жыл бұрын

    Adhjal gagri chhalkat Jaye

  • @Zeeshanmfb
    @Zeeshanmfb3 жыл бұрын

    Shuru aur akhir sirf khuda hai Uske elawa to ho hi nahi sakta To fir mujhe ye batayein Ki khuda ke elawa kisi ka wajood kya hua fir? Chahe aap use bole khuda ne banaya ya khud se bani!!! Mein nahi samjhta ibn Arabi ka khuda ke bare koi khayal shirkiya hai Kyu ki ibn Arabi to khuda ko shuru aur akhir maan rahe hain Waqt ki qaid bhi nahi khuda par shuru aur akhir hamare samjh aur nazariye ke liye hain

  • @ziauddin7948
    @ziauddin7948 Жыл бұрын

    the theory ,concept & thoughts of وحدت الوجود was the creation of Sufiya صوفيا & Hallaj bin Mansoor حلاج بن منصور was among the worst Sufiya who believed in these thoughts which lead to his public declaration that i am the Haq أنا الحق ( it means i am the Allah ) # it was his declaration which caused Abbasi Caliph to execute him # Ashraf Ali Than we اشرف على تهانوى & his predecessors Mujadid Alf Thani ( داتا گنج بخش ) & all the Brailwee leaders adopted & promoted these thoughts & that's is the reason اشرف علی تھانوی declared لا الله الا الله اشرف على تھانوی رسول اللہ # all the thoughts based on وحدت الوجود were / are billion time worst كفر & شرك #

  • @malikiqbalkhokhar3905
    @malikiqbalkhokhar39053 жыл бұрын

    Islam is the solution to the problem of humanity in Pakistan ہماری عدالتیں اور ججز مجرموں کو جرم ثابت ہونے پر قرآنی شرعی سزائیں نافذالعمل کروائیں اور غیر شرعی غیر اسلامی سزائیں بند ہوں ؟ Do you agree with Almighty Allah Properly and seriously? دستور پاکستان باب نہم صفحہ 145 آرٹیکل ون کے حوالے سے آئین پاکستان قرآنی شرعی سزاؤں کو سپورٹ کرتا ھے ،

  • @aamirahmed4407
    @aamirahmed44074 жыл бұрын

    Mangdat hai to usko eliminate kyun nai karte Ya Zaeef Ya mouzu Hadith Kis bunyad pe hota hai Hadith ki wajah se ? Rawi ki wajah se ? Ya nakal karne wale ki wajah se ? Ya rahi ki pe jarah ki wajah se ? Kisne asma wa rijal ki wajah Ya touzi touseef me kami ki wajah se ?

  • @rajababy2009

    @rajababy2009

    4 жыл бұрын

    bhai hadith ka ilam hasil karo gey to pata chaley ga... muhadeseen karam ney har hadith ko wazeh kiya hey k us hadith me kiya problem tha , qk us waqt bhi aisey log they jo shakhseyat parast they to muhadeseen ney un haditho per ilam ki bunyad par tanqeed ki aur un ko categorized kiya zaeef , hasan , mouzo . warna us waqt bhi kafi bawal hota tha aurun muhadeseen ko mushkilat ka samna karna parta tha , Imam Bukhari R.A ko aik apney hum asar muhadith ki waja sey shehr tak chorna para , Imam Ahmad bin hanbal R.A ney kitni takaleef uthaye isi tarah baki imamo ko bhi mushkilat uthani pari

  • @apmu3283
    @apmu32834 жыл бұрын

    Tu kiya apka matlab hai kay Ibn Arabi Allah kay Wali Nai Hai ya phir aap apnay Zehen say Unkay Nazryat samjh rahay hai ?

  • @truthseeker7027

    @truthseeker7027

    4 жыл бұрын

    wahdatal wujood jo sheikh ibn e arabi nay paish kia. Uska akhaz ye hai k wajood sirf ek he hai, aur baqi uske saamnay sab ma'adoom. Na k ye k sab khuda hai. Ye taaweelaat alag alag li jati hain . Aur Wahadat al shahood ye hai k Wajood( Zaat) ek he hai aur uske samnay sab ghair mashhood hain. Ya'ani Makhfi hain, na k ma'adoom. Buss ye ek baareek si line hai dono baaton mai Adm aur ghair mashood ki. Baaqi concept ek he hai. Baat saari Mushahidaat ki hai dono k apnay apnay mushahiday hain apnay apnay Roohani muqaam k aitebaar se. Beherhaal ye aam logon k liye nahi hai. Isliye iss behes mai nahi parrna chahiye. Jab Itnay barray barray Auliya iss per guftugu kar chukay hain tou ye chotay motay aajkal k aalimon ko unko judjge nahi karna chahiye apni naaqis aqal k hisaab se. Sheikh Ibn ul Arabi Allah k bohot barray wali thay. Unke baad aanay walay Barray barray Auliya nay unki tasdeeq ki hai . Tou ye chotay motay zahiri ilm parhay huay bachay kya unhain judge karainge. Jisay samajh na aye khamoshi Akhtiyar karni chahiye.

  • @merajkamal4177
    @merajkamal41774 жыл бұрын

    کم وقت میں ضروری بات کریں ادھر ادھر کی بات کرکے وقت ضائع نہ کریں جھوٹی باتیں بہت طویل اور سچی بات بہت ہی مختصر ہوتی ہے

  • @MohaddisMedia

    @MohaddisMedia

    3 жыл бұрын

    محترم ہمارا مقصد ہی اصل حقائق کو بیان کرنا ہے اور جو ادھر ادھر کی بنا دلیل کے جھوٹی باتیں کرتے ہیں انہیں ایکسپوز کرنا ہے

  • @zafariqbal-il7uo
    @zafariqbal-il7uo3 жыл бұрын

    Aap k bas ki bat nahi bhai sahib😊

  • @Dr.AmjadAli-393
    @Dr.AmjadAli-3934 жыл бұрын

    yar yeh host bohat zayada talkative hy...

  • @muftigaysuddin1945
    @muftigaysuddin19453 жыл бұрын

    فلاسفاکی بات تونہیں معلوم صوفیا کی وحدت الوجودوشہودمیں کوئ شرک کاشائبہ نہیں ہے صوفیا کی اصطلاح کوسمجھ نےکےلئےحضرت مولاناالیاس گھمن ژیدمجدکم کی کلپ بہت اسان اورمختصرہے

  • @aabifauzi5087
    @aabifauzi50872 жыл бұрын

    That is y it's just impossible to teach an Arab that even your trying to do what he said as opposite you are still following what he said not what Allah said because santa is smart enough to say opposite orders that is because its time for Arabs to accept there guilty instead of abusing black slave remember Allah ask for forgiveness before time had passed

  • @asrarraaz9249
    @asrarraaz92494 жыл бұрын

    جب وہ خالق ہے تو مخلوق بھی ہے لیکن اس سے یہ کیسے ثابت ہوا کہ مخلوق خالق سے جدا ہے ۔مخلوق خالق سے جدا کیسے ہو سکتی ہے۔۔؟؟

  • @muftigaysuddin1945
    @muftigaysuddin19453 жыл бұрын

    اگراستغراق ٹیک نہیں تو(ان تعبداللٰہ کانک تراہ )کی تعلیم کاکیامعیٰ رہی بات بچےکےرونےپرحضورکی نمازکامختصرکرناتویہ امت کوتعلیم دینا تہا کیوں کہ یہ کیفیت امت کےہرفردکوحاصل ہونا ضروری نہیں آپکا بہائ

  • @RAHMATHALIAr
    @RAHMATHALIAr4 жыл бұрын

    yeh toh one way discussion hai! References kuch nahi, sirf ilzamath.

  • @gaffarkhan203

    @gaffarkhan203

    3 жыл бұрын

    Is baare me addinul khayyim kitaab behad mufeed lagi jis se wahdatul wajood wazeh hosakta hai

  • @ziyaaa400
    @ziyaaa4003 жыл бұрын

    falto kibakwas mat karo point par bat karna chahiye

  • @SahirSajad
    @SahirSajad Жыл бұрын

    السلام علیکم ورحمتہ اللہ مجھے آپ سے اختلاف ہے اس بات پر، وہ یہ کہ جیسے آپ اس میں ایک جگہ کہہ رہے ہیں کہ بندہ کبھی اللہ کے اتنے زیادہ قریب ہو جاتا ہے تو پھر اس کو دوسری چیزوں کی طرف دھیان نہین رہہ پاتا لیکن میرا سوال یہ ہے کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز پڑھ رہے ہوتے تھے تو جب بجے کی رونے کی آواز سنتے تو نماز مختصر کرتے ۔۔۔۔محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بغیر کون اللہ کے زیادہ محبوب ہے۔۔جتنی وہ عبادت کرتے تھے اتنی عبادت کون کر سکتا ہے۔۔۔جب اُن سے یہ چیز دیکھنے کو نہیں ملی تو باقی لوگوں کی کیابات ہے؟؟

  • @user-cf9du5xc6v
    @user-cf9du5xc6vАй бұрын

    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ

  • @sufiahsanut
    @sufiahsanut4 жыл бұрын

    آیتہ الکرسی الہامی کلام میں ایک فیصلہ کن کلام ہے۔ انسانی علوم جس میں بے پناہ اضافہ ہوچکا ہے اور ابهی بهی ہورہا ہے، اس کے باوجود محدود ہے۔ لمحہ موجود میں انتہائی قلیل وقت کے گزرنے کے ساتھ کیا چیز وقوع پذیر ہوگی انسان اس سے لا علم ہے۔

  • @rajababy2009

    @rajababy2009

    4 жыл бұрын

    jab in sufya k falsafey sunta hun to mujhey Ayatul Kursi aur Surah Ikhlas yaad ata hey k in logo ney ye ayatein kabhi nahi parhein thi jo ALLAH SWT ki zaat ka ihata karney chal parey apni naqis aur mehdood aqal sey ....,Jabkey ALLAH SWT ne saaf Quran kareem me mana farmaya hey k ALLAH SWT k barey me hamein wo nahi kehna chahey jiska hum ko sach pata na ho ...

  • @Ali_Mubashir51214
    @Ali_Mubashir512144 жыл бұрын

    یہ جو آپ نے ابن العربی کے حوالہ سے اعیان ثابتہ کا نظریہ پیش کیا یہ دراصل قرآن کی مخالفت میں ہے اور اعدام متقابلہ کا نظریہ بھی بالکل غلط ہے اس صورت اللہ کی تحدید عمل میں آ جائے گی

  • @gaffarkhan203

    @gaffarkhan203

    3 жыл бұрын

    Bhi is baat ko aur explain karen plz

  • @Ali_Mubashir51214

    @Ali_Mubashir51214

    3 жыл бұрын

    @@gaffarkhan203 r u asking me or the admin. ?

  • @gaffarkhan203

    @gaffarkhan203

    3 жыл бұрын

    Bhi aapse is baat ko thoda asaan karen main nahin samajh paaya

  • @Aman-ov8di
    @Aman-ov8di3 жыл бұрын

    Wahdatul wajood ka jo bhi qayel hai samjh lijiye k aisa ganda ghatiya aqidah to yahud aur nasara ka bhi nahi tha

  • @ahmadkhan5483
    @ahmadkhan54832 жыл бұрын

    Ap ka ilam bht thora hai dr israr ahmed k samnee ..

  • @beautyforeveryonebeautyfor9312
    @beautyforeveryonebeautyfor93124 жыл бұрын

    Oay lanatio. Tmhari Kia auqat h. Sheikh e Akbar ibn e arabi ra ka Bara m

  • @farooqbhat1148
    @farooqbhat1148 Жыл бұрын

    Please donot comment more you donot know depth of phjlosophy

  • @jasdeepsahota3803
    @jasdeepsahota38032 жыл бұрын

    he is skipping so many things.

  • @khawar22leo
    @khawar22leo4 жыл бұрын

    کم علم جاہل ہے وہ شخص جو حضور شیخ الاکبر کے نظریہ عقائد کے بارے میں برا کلام کرے ۔

  • @MohaddisMedia

    @MohaddisMedia

    4 жыл бұрын

    آپ مکمل پروگرام ملاحظہ کرین، زبیر صاحب نے اپنی طرف سے کوئی بات نہیں کی... بلکہ علمائے امت کے حوالہ جات بھی نقل کیے ہیں.

  • @kream2624

    @kream2624

    4 жыл бұрын

    37:28 ye sab doctor sahab ne kahaan bola hai...Koi source?

  • @saadatali5529
    @saadatali55294 жыл бұрын

    Kitni bakwas inhun ne baten bna li hen. Ibn e taymiyya to bechara kahan pohanch sakta tha aik sadi k mujaddad na pohanch sake

  • @asrarraaz9249
    @asrarraaz92494 жыл бұрын

    جتنا بھی زور لگا لو۔جہان جتنا چاہو گھوم پھر لو جتنی تھیوریاں چاہر بنا لو۔۔ابنِ عربی ہی مائنٹ ایورسٹ پر کھڑا نظر آتا ہے ۔

  • @gaffarkhan203

    @gaffarkhan203

    3 жыл бұрын

    Bhi Alhamdulillah ye masla ibne arbi R.a ka maine ek kitaab addinul qayyim padhne ke baad is masle ki sahi wazahat samajh aayee aur azmate ibne arbi( rahmatullah alaih ) ke baare me bohat hairaan hua Allah ne kaisi baat unpar kholi hai mashaallah

  • @aabidsufi8971

    @aabidsufi8971

    3 жыл бұрын

    @@gaffarkhan203 salaam bhai jo apnai padee hai kitab uska link dijiyai

Келесі