غامدی صاحب جب اللہ نے یہ کیہ دیا ہے کہ اس قرآن جو احس ا الحدیث ہے تو اب تم کونسی حدیث کو مانوگے، تو اسکا مطلب یہی ہے کہ،کسی زحدیزث کو بھی نہ ماننا۔ تو آپ ان جھوٹی احادیث کا ذکر کیوں کرتے ہیں۔ اس لیۓ کہ جھوٹی بات بتانے والا بھی جھوٹا ہوتا ہے۔ یہ سنی سنائ انسانوں کی اپنی جھوٹی اور گھڑی ہوئ باتیں ہیں جنکے ہر راوی کے دو دود گواہ بھی انکو سچ ثابت کرکے لیۓ نہیں ہیں۔ان جھوٹی احادیث نے قرآن کو بدل کر رکھ دیا ہے۔ اس لیۓ بآپ کو ان حدیثوں کی بات کرنے کے بجاۓ صرف قرآن ہی کی پئروی کرنا اور اسی کی دوسروں سے منوانے اور عمل کرانے کی تلقین کرنا چاہئیۓ۔
@samsungfonee13689 ай бұрын
❤ماشاءالله ؛بہوت خوب ❤
@syedhassan2339 ай бұрын
❤❤❤
@nabila760710 ай бұрын
Beautiful ❤
@darkfrozen186010 ай бұрын
The criteria that he put forward for judging someone's deen is amazing. We see a lot of people saying that the guy goes to masjid, do ibadah so he must be good. While we don't realize that these are not the things that could put forward a full image.
@darkfrozen186010 ай бұрын
Totally agree with it the Ulema just keep saying do this ibadah and do this and everything is washed away. They never put emphasis on Haquq ul Ibad because bitter reality is that they themselves aren't fully working on that. I went to Tableeghi Jamaat ijtemah once and was shocked to see that 99% bayaan content were of Haq uq ullah and only 1% was about a little bit of Haqul ibad. That's why as a society our system is crashing where people are not able to keep their relations etc. And are blaming everything to Qayamah saying it's near that's why everything is so bad. But in reality it's we who have caused it.
@MuhammadUmar-gf3vw10 ай бұрын
JazakAllahoo Khairan kaseerah
@syedhassan23310 ай бұрын
❤❤❤
@syedhassan23310 ай бұрын
❤❤❤
@syedhassan23310 ай бұрын
❤❤❤
@nabila760710 ай бұрын
بہترین رہنمائ کے لیے بہت شکریہ سر۔ اللہ آپ کو جزاۓ خیر عطا فرماۓ آمین
@nabila760710 ай бұрын
Allah hmy namaaz qaaim krnay ki toufiq ataa fermaey Aameen
@nabila760710 ай бұрын
🌹🌹🌹
@nabila760710 ай бұрын
Bohat khoob mashaaAllah
@liaqatali-gv8em10 ай бұрын
جزاک اللہ خیرا
@liaqatali-gv8em11 ай бұрын
جزاک اللہ خیر
@khanshamimnaghar11 ай бұрын
❤walls shirk nahee ❤ Allah Pak ne easels Aap SAWAWS easels hain Ghamdi Sahib ki soch se ikhtalaf he wasele ke hawale as ❤❤❤❤❤
@sohaibshah923611 ай бұрын
بندہ کے نزدیک بظاہر محترم غامدی صاحب، نے تقدیر کے موضوع پر بہت سطحی بات فرمائ ہے۔ تقدیر پر ایمان لانا، ایمانیات کی بنیادی شرائط میں سے ہے۔ بندہ اگر خود اپنے زاویہ سے، اپنے رُخ سے، اپنے تئیں اپنے آپ کو دیکھے تو اُس کو کچھ محدود سے اختیارات کا حاصل ہونا نظر آتا ہے، اسی لیئے وہ اپنی زندگی میں کچھ محدود اختیارات استعمال کرتے ہُوے اپنے آپ کو دیکھتا ہے، اس لیئے وہ یہ بھی کبھی نہیں کہہ سکتا کہ اُس نے حاصل کردہ اختیارات اپنی مرضی سے استعمال نہیں کیئے، یوں وہ جزا و سزا کے مستحق ہونے سے اپنے آپ کو بری الذِّمہ قرار بھی نہیں دے سکتا۔ لیکن لیکن لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ اپنے جو اختیارات بھی اپنے تئیں اپنی مرضی سے بروے کار لا رہا ہوتا ہے، لوحِ محفوظ میں بطور تقدیر اُس کے وہ سارے اختیاری اعمال سمیت سب کچھ خداے تعالیٰ کی طرف سے پہلے ہی سے لکھ دیئے گئے ہوتے ہیں۔ بندے کے عملِ اختیار سے اُس کی تقدیر میں ذرا سا بھی تغیر واقع نہیں ہوتا۔ بعض اوقات قلب و ذہن پر پڑے پردوں کی وجہ سے کچھ لوگ، تقدیر کے معاملہ میں ناسمجھی سے ، یا تو اپنے اختیار کی نوعیت میں مختارِ کُل سمجھنے لگتے ہیں، یا پھر اپنے اختیار کو بالکل بےمعنی سمجھنے پر، خداے تعالیٰ کی طرف سے بندے کے اعمال پر جزا و سزا ملنے کو غیر عادلانہ، غیر منصفانہ ہونا سمجھنے لگتے ہیں۔ اِس سارے عُقدے کی وجہ یہ ہے کہ بندہ بطور مخلوق اپنی حیثیت اور اپنی مجازی صفات کا تقابل خالق و مالک ربِّ کریم خداے تعالیٰ کی حیثیت اور اُس کی صفاتِ حقیقی سے کر بیٹھنے کی غلطی کرتا ہے۔ اور اُس کے مقرر کردہ معیارات کو اپنی محدود عقل جو کہ مخلوق ہے، اُس کی بنیاد پر اُس پر خود جج بننے کی غلطی کرتا ہے۔ اگر بندہ بطور مخلوق اپنی حیثیت کا صحیح ادراک کر لے تو رب تعالیٰ کی تقدیر اور جزا و سزا کے قانون پر کبھی معترض نہ ہو گا۔ سارے نقص کی بنیاد توحیدِ باری تعالیٰ کو اُس کی عظمت کے ساتھ سمجھنے میں کمی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ واللّٰہُ اعلم بالصواب
@waaizmalik985811 ай бұрын
بہت ہی بہترین ❤
@akhtarhussain218811 ай бұрын
Waha shubhanalla what nice explenation of Hajj.
@physicslovrr11 ай бұрын
❤❤❤
@zohraimam659711 ай бұрын
سجدہ کرکے اللّٰہ تعالیٰ سے قریب ہو جائیں اور قرآن مجید کو سمجھ کر پڑھنے سے اللّٰہ تعالیٰ کو اپنے قریب کر لیں کہ اللّٰہ تعالیٰ آپ کے اعمال نہیں بلکہ آپ کی کوشش دیکھے گا اور اگر یہ کوشش اللّٰہ تعالیٰ کی کتاب قرآن مجید کو سمجھ کر پڑھنے کی ہوگی تو اللّٰہ اس کوشش کا صلہ دنیا اور آخرت دونوں میں عطا فرمائے گا دنیا میں سکون کی صورت میں اور آخرت میں نجات کی صورت میں یعنی جنت کی صورت میں ؛ لہذا یہ comments نہیں بلکہ اللّٰہ تعالیٰ کی کتاب قرآن مجید کی آیات سمجھ کر پڑھیں ۔
@zohraimam659711 ай бұрын
اگر آپ چاہتے ہیں کہ اللّٰہ تعالیٰ آپ سے ہمکلام ہو تو اس کے لئے قرآن مجید کو سمجھ کر پڑھنا ہی واحد ذریعہ ہے اللّٰہ تعالیٰ ہم سب مسلمانوں کو ہدایت دے آمین یارب العالمین
@zohraimam659711 ай бұрын
اگر مسلمان چاہتے ہیں کہ آخرت میں اندھے نہیں اٹھائے جائیں تو اللّٰہ تعالیٰ کی کتاب قرآن مجید کو سمجھ کر پڑھنے کی بدولت آخرت میں اللّٰہ تعالیٰ کے دیدار کے قابل ہو سکیں گے اللّٰہ تعالیٰ ہم سب مسلمانوں کو ہدایت دے آمین
@muhammadarif-cm5cb11 ай бұрын
Good jzak allah....
@syeddanish8111 ай бұрын
Subhanallah bohat aala
@tahseenafroz484011 ай бұрын
Best answer ❤❤❤❤
@syeddanish8111 ай бұрын
Eye opener bayan jazakallah
@inzaarorg953811 ай бұрын
جی بلکل، وایاکم
@tahseenafroz484011 ай бұрын
❤❤❤
@tahseenafroz484011 ай бұрын
❤❤❤
@tahseenafroz484011 ай бұрын
❤❤❤
@waaizmalik9858 Жыл бұрын
ںہت ہی بہترین ❤
@saeedmemon2622 Жыл бұрын
For academic knowledge. We call this Eid as Eid UL Azha and sacrifice animals on this occasion as sunnat e Ibrahimic. Did Hazrat Ibrahim intend to sacrifice his son during Hajj. If no, then why do we observe this sunnat during Hajj time.
@mrboombastic_694202 ай бұрын
Sunnat just means a way of life or a way or doing things. He may have thought he was gunna sacrifice his son but his action proves he sacrificed a lamb. Thus we do this to merely remember that story.
@saeedmemon26222 ай бұрын
@@mrboombastic_69420 sorry, you have missed the point. It's not the Sunday of Hazrat Ibrahim that I'm questioning. It's the timing or the occasion. Any one can answer my question authenticated and teach me.
Пікірлер
عجيب بات ہے کہ منکرین حدیث بھی درس حدیث دیتے ہیں۔
Great 👍 👌 ❤❤❤❤❤
Wht about zam zam miracle???
بہت عمدہ
BHT acha smjhaya Allaaa
JazakAllah kheer
Behtareen bayaan ❤
😊❤
بہترین ❤
بہت ہی بہترین ❤
Asslam o alycum
بے حد خوبصورت تحریر اور آواز ❤
Khoobsurat bayaan❤
❤ماشاءالله بہوت خوب قرآن کی تشریح کی ہے ۔جزاک اللّه ۔خان احمد سرپرست و بانی كسان بورڈ و الخدمت سرا ے عالمگیر ❤
🌷ماشاءالله 🌷جزاک اللّه 🌷خان احمد 🌷
MashaaAllah JazakAllah 👍
ماشاءالله ❤
❤ماشاءالله جزاک اللّه ۔مولانا صاحب❤خان احمد سرپرست الخدمت سرا ے عالمگیر ❤
غامدی صاحب جب اللہ نے یہ کیہ دیا ہے کہ اس قرآن جو احس ا الحدیث ہے تو اب تم کونسی حدیث کو مانوگے، تو اسکا مطلب یہی ہے کہ،کسی زحدیزث کو بھی نہ ماننا۔ تو آپ ان جھوٹی احادیث کا ذکر کیوں کرتے ہیں۔ اس لیۓ کہ جھوٹی بات بتانے والا بھی جھوٹا ہوتا ہے۔ یہ سنی سنائ انسانوں کی اپنی جھوٹی اور گھڑی ہوئ باتیں ہیں جنکے ہر راوی کے دو دود گواہ بھی انکو سچ ثابت کرکے لیۓ نہیں ہیں۔ان جھوٹی احادیث نے قرآن کو بدل کر رکھ دیا ہے۔ اس لیۓ بآپ کو ان حدیثوں کی بات کرنے کے بجاۓ صرف قرآن ہی کی پئروی کرنا اور اسی کی دوسروں سے منوانے اور عمل کرانے کی تلقین کرنا چاہئیۓ۔
❤ماشاءالله ؛بہوت خوب ❤
❤❤❤
Beautiful ❤
The criteria that he put forward for judging someone's deen is amazing. We see a lot of people saying that the guy goes to masjid, do ibadah so he must be good. While we don't realize that these are not the things that could put forward a full image.
Totally agree with it the Ulema just keep saying do this ibadah and do this and everything is washed away. They never put emphasis on Haquq ul Ibad because bitter reality is that they themselves aren't fully working on that. I went to Tableeghi Jamaat ijtemah once and was shocked to see that 99% bayaan content were of Haq uq ullah and only 1% was about a little bit of Haqul ibad. That's why as a society our system is crashing where people are not able to keep their relations etc. And are blaming everything to Qayamah saying it's near that's why everything is so bad. But in reality it's we who have caused it.
JazakAllahoo Khairan kaseerah
❤❤❤
❤❤❤
❤❤❤
بہترین رہنمائ کے لیے بہت شکریہ سر۔ اللہ آپ کو جزاۓ خیر عطا فرماۓ آمین
Allah hmy namaaz qaaim krnay ki toufiq ataa fermaey Aameen
🌹🌹🌹
Bohat khoob mashaaAllah
جزاک اللہ خیرا
جزاک اللہ خیر
❤walls shirk nahee ❤ Allah Pak ne easels Aap SAWAWS easels hain Ghamdi Sahib ki soch se ikhtalaf he wasele ke hawale as ❤❤❤❤❤
بندہ کے نزدیک بظاہر محترم غامدی صاحب، نے تقدیر کے موضوع پر بہت سطحی بات فرمائ ہے۔ تقدیر پر ایمان لانا، ایمانیات کی بنیادی شرائط میں سے ہے۔ بندہ اگر خود اپنے زاویہ سے، اپنے رُخ سے، اپنے تئیں اپنے آپ کو دیکھے تو اُس کو کچھ محدود سے اختیارات کا حاصل ہونا نظر آتا ہے، اسی لیئے وہ اپنی زندگی میں کچھ محدود اختیارات استعمال کرتے ہُوے اپنے آپ کو دیکھتا ہے، اس لیئے وہ یہ بھی کبھی نہیں کہہ سکتا کہ اُس نے حاصل کردہ اختیارات اپنی مرضی سے استعمال نہیں کیئے، یوں وہ جزا و سزا کے مستحق ہونے سے اپنے آپ کو بری الذِّمہ قرار بھی نہیں دے سکتا۔ لیکن لیکن لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ اپنے جو اختیارات بھی اپنے تئیں اپنی مرضی سے بروے کار لا رہا ہوتا ہے، لوحِ محفوظ میں بطور تقدیر اُس کے وہ سارے اختیاری اعمال سمیت سب کچھ خداے تعالیٰ کی طرف سے پہلے ہی سے لکھ دیئے گئے ہوتے ہیں۔ بندے کے عملِ اختیار سے اُس کی تقدیر میں ذرا سا بھی تغیر واقع نہیں ہوتا۔ بعض اوقات قلب و ذہن پر پڑے پردوں کی وجہ سے کچھ لوگ، تقدیر کے معاملہ میں ناسمجھی سے ، یا تو اپنے اختیار کی نوعیت میں مختارِ کُل سمجھنے لگتے ہیں، یا پھر اپنے اختیار کو بالکل بےمعنی سمجھنے پر، خداے تعالیٰ کی طرف سے بندے کے اعمال پر جزا و سزا ملنے کو غیر عادلانہ، غیر منصفانہ ہونا سمجھنے لگتے ہیں۔ اِس سارے عُقدے کی وجہ یہ ہے کہ بندہ بطور مخلوق اپنی حیثیت اور اپنی مجازی صفات کا تقابل خالق و مالک ربِّ کریم خداے تعالیٰ کی حیثیت اور اُس کی صفاتِ حقیقی سے کر بیٹھنے کی غلطی کرتا ہے۔ اور اُس کے مقرر کردہ معیارات کو اپنی محدود عقل جو کہ مخلوق ہے، اُس کی بنیاد پر اُس پر خود جج بننے کی غلطی کرتا ہے۔ اگر بندہ بطور مخلوق اپنی حیثیت کا صحیح ادراک کر لے تو رب تعالیٰ کی تقدیر اور جزا و سزا کے قانون پر کبھی معترض نہ ہو گا۔ سارے نقص کی بنیاد توحیدِ باری تعالیٰ کو اُس کی عظمت کے ساتھ سمجھنے میں کمی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ واللّٰہُ اعلم بالصواب
بہت ہی بہترین ❤
Waha shubhanalla what nice explenation of Hajj.
❤❤❤
سجدہ کرکے اللّٰہ تعالیٰ سے قریب ہو جائیں اور قرآن مجید کو سمجھ کر پڑھنے سے اللّٰہ تعالیٰ کو اپنے قریب کر لیں کہ اللّٰہ تعالیٰ آپ کے اعمال نہیں بلکہ آپ کی کوشش دیکھے گا اور اگر یہ کوشش اللّٰہ تعالیٰ کی کتاب قرآن مجید کو سمجھ کر پڑھنے کی ہوگی تو اللّٰہ اس کوشش کا صلہ دنیا اور آخرت دونوں میں عطا فرمائے گا دنیا میں سکون کی صورت میں اور آخرت میں نجات کی صورت میں یعنی جنت کی صورت میں ؛ لہذا یہ comments نہیں بلکہ اللّٰہ تعالیٰ کی کتاب قرآن مجید کی آیات سمجھ کر پڑھیں ۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ اللّٰہ تعالیٰ آپ سے ہمکلام ہو تو اس کے لئے قرآن مجید کو سمجھ کر پڑھنا ہی واحد ذریعہ ہے اللّٰہ تعالیٰ ہم سب مسلمانوں کو ہدایت دے آمین یارب العالمین
اگر مسلمان چاہتے ہیں کہ آخرت میں اندھے نہیں اٹھائے جائیں تو اللّٰہ تعالیٰ کی کتاب قرآن مجید کو سمجھ کر پڑھنے کی بدولت آخرت میں اللّٰہ تعالیٰ کے دیدار کے قابل ہو سکیں گے اللّٰہ تعالیٰ ہم سب مسلمانوں کو ہدایت دے آمین
Good jzak allah....
Subhanallah bohat aala
Best answer ❤❤❤❤
Eye opener bayan jazakallah
جی بلکل، وایاکم
❤❤❤
❤❤❤
❤❤❤
ںہت ہی بہترین ❤
For academic knowledge. We call this Eid as Eid UL Azha and sacrifice animals on this occasion as sunnat e Ibrahimic. Did Hazrat Ibrahim intend to sacrifice his son during Hajj. If no, then why do we observe this sunnat during Hajj time.
Sunnat just means a way of life or a way or doing things. He may have thought he was gunna sacrifice his son but his action proves he sacrificed a lamb. Thus we do this to merely remember that story.
@@mrboombastic_69420 sorry, you have missed the point. It's not the Sunday of Hazrat Ibrahim that I'm questioning. It's the timing or the occasion. Any one can answer my question authenticated and teach me.