Why Allah Created us - Molana Moududi

#exploreourdeen #reminder#molanamodudi

Пікірлер: 11

  • @letsexploreourdeen960
    @letsexploreourdeen960 Жыл бұрын

    Why Allah created us | Surah Al Insaan 1-3 ہم سے پوچھے بغیر ہمارا امتحان کیوں لیا جارہا ہے؟ ہمارے امتحان میں پاس یا فیل ہونے سے خدا کو کیا حاصل ہوگا؟ خُدا اگر ہر چیز پر حاکمیت رکھتا ہے تو پھر انسان اس سے بغاوت کیوں کرتا ہے؟ کیوں خدا انسان کو نافرمانی کرنے سے نہیں روکتا؟ *سید ابو الاعلی مودودی رحمہ اللہ :* ہم نے انسان کو ایک مخلُوط نُطفے سے پیدا کیا تاکہ اس کا امتحان لیں اور اِس غرض کے لیے ہم نے اسے سُننے اور دیکھنے والا بنایا۔ (القران) یہ ہے دنیا میں انسان، اور انسان کے لیے دنیا کی اصل حیثیت۔ وہ درختوں اور جانوروں کی طرح نہیں ہے کہ اس کا مقصد تخلیق یہیں پورا ہوجائے اور قانون فطرت کے مطابق ایک مدت تک اپنے حصے کا کام کر کے وہ یہیں مر کر فنا ہوجائے۔ نیز یہ دنیا اس کے لیے نہ دار العذاب ہے، جیسا کہ راہب سمجھتے ہیں، نہ دار الجزا ہے جیسا کہ تناسخ کے قائلین سمجھتے ہیں، نہ چراگاہ اور تفرگاہ ہے، جیسا کہ مادہ پرست سمجھتے ہیں اور نہ رزم گاہ، جیسا کہ ڈارون اور مارکس کے پیرو سمجھتے ہیں، بلکہ دراصل یہ اس کے لیے ایک امتحان گاہ ہے۔ وہ جس چیز کو عمر سمجھتا ہے حقیقت میں وہ امتحان کا وقت ہے جو اسے یہاں دیا گیا ہے۔ دنیا میں جو قوتیں اور صلاحتیں بھی اس کو دی گئی ہیں، جن چیزوں پر بھی اس کو تصرف کے مواقع دیے گئے ہیں، جن حیثیتوں میں بھی وہ یہاں کام کر رہا ہے اور جو تعلقات بھی اس کے اور دوسرے انسانوں کے درمیان ہیں، وہ سب اصل میں امتحان کے بیشمار پرچے ہیں، اور زندگی کے آخری سانس تک اس امتحان کا سلسلہ جاری ہے۔ نتیجہ اس کا دنیا میں نہیں نکلنا ہے بلکہ آخرت میں اس کے تمام پرچوں کو جانچ کر یہ فیصلہ ہونا ہے کہ وہ کامیاب ہوا ہے یا ناکام۔ اور اس کی کامیابی و ناکامی کا سارا انحصار اس پر ہے کہ اس نے اپنے آپ کو کیا سمجھتے ہوئے یہاں کام کیا، اور کس طرح امتحان کے وہ پرچے کیے جو اسے یہاں دیے گئے تھے۔ اگر اس نے اپنے آپ کو بے خدایا بہت سے خداؤوں کا بندہ سمجھا، اور سارے پرچے یہ سمجھتے ہوئے کیے کہ آخرت میں اسے اپنے خالق کے سامنے کوئی جوابدہی نہیں کرنی ہے، تو اس کا سارا کارنامہ زندگی غلط ہوگیا اور اگر اس نے اپنے آپ کو خدائے واحد کا بندہ سمجھ کر اس طریقے پر کام کیا جو خدا کی مرضی کے مطابق ہو اور آخرت کی جوابدہی کو پیش نظر رکھا تو وہ امتحان میں کامیاب ہوگیا۔ ہم نے اسے سمیع وبصیر بنایا، دراصل یہ معنی رکھتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اسے علم اور عقل کی طاقتیں دیں تاکہ وہ ا متحان دینے کے قابل ہو سکے۔ ظاہر ہے کہ اگر مقصود کلام یہ نہ ہو اور سمیع وبصیر بنانے کا مطلب محض سماعت و بینائی کی قوتیں رکھنے والا ہی ہو تو ایک اندھا اور بہرا آدمی تو پھر امتحان سے مستثنیٰ ہوجاتا ہے حالانکہ جب تک کوئی علم و عقل سے بالکل محروم نہ ہو، امتحان سے اس کے مستثنیٰ ہونے کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا۔ اب رہا یہ سوال کہ خدا کیوں نہیں روکتا تو اس سوال کا جواب میں آپ کو ایک سیدھی سی مثال سے دوں گا: فرض کیجیے کہ ایک بادشاہ کسی شخص کو اپنے ملک کے کسی ضلع کا افسر بنا کر بھیجتا ہے۔ ملک بادشاہ ہی کا ہے، رعیّت بھی اسی کی ہے، ریل، ٹیلیفون، تار، فوج اور دوسری تمام طاقتیں بھی بادشاہ ہی کے ہاتھ میں ہیں۔ بادشاہ کی سلطنت اُس ضلع پر چاروں طرف سے اس طرح چھائی ہوئی ہے کہ اُس چھوٹے سے ضلع کا افسر اس کے مقابلہ میں بالکل عاجز ہے۔ اگر بادشاہ چاہے تو اُسے پوری طرح مجبور کر سکتا ہے کہ اس کے حکم سے بال برابر منہ نہ موڑ سکے، لیکن بادشاہ اس افسر کی عقل کا، اس کے ظرف کا، اور اس کی لیاقت کا امتحان لینا چاہتا ہے اس لیے وُہ اس پر سے اپنی گرفت اتنی ڈھیلی کر دیتا ہے کہ اسے اپنے اوپر کوئی بالاتر اقتدار محسوس نہیں ہوتا۔ اب اگر وُہ افسر عقل مند، نمک حلال، فرض شناس اور وفا دار ہے، تو اس ڈھیلی گرفت کے باوجود اپنے آپ کو رعیّت اور ملازم ہی سمجھتا رہے گا۔ بادشاہ کے ملک میں اُسی کے قانون کے مطابق حکومت کرے گا اور جو اختیارات بادشاہ نے اُسے دیے ہیں اُنھیں خود بادشاہ کی مرضی کے مطابق استعمال کرتا رہے گا۔ اس وفادارانہ طرزِ عمل سے اس کی اہلیت ثابت ہو گی اور بادشاہ اسے زیادہ بلند مرتبوں کے قابل پا کر ترقیوں پر ترقیاں دیتا چلا جائے گا۔ لیکن فرض کیجیے کہ ایک افسر بے وقوف، نمک حرام، کم ظرف اور شریر ہے اور رعیّت کے وُہ لوگ جو اس ضلع میں رہتے ہیں، جاہل، بزدل اور نادان ہیں اپنے اوپر سلطنت کی گرفت ڈھیلی پا کر وُہ بغاوت پر آمادہ ہو جاتا ہے۔ اُس کے دماغ میں خود مختاری کی ہوا بھر جاتی ہے۔وُہ خود اپنے آپ کو ضلع کا مالک سمجھ کر خود سرانہ حکومت کرنے لگتا ہے اور جاہل رعیّت کے لوگ محض یہ دیکھ کر اس کی خود مختارانہ حکومت تسلیم کر لیتے ہیں کہ تنخواہ یہ دیتا ہے، پولیس اس کے پاس ہے، عدالتیں اس کے ہاتھ میں ہیں، جیل کی ہتھ کڑیاں اور پھانسی کے تختے اس کے قبضے میں ہیں، اور ہماری قسمت کو بنانے، یا بگاڑنے کے اختیارات یہ رکھتاہے۔ بادشاہ اِس اندھی رعیّت اور اُس باغی افسر دونوں کے طرزِ عمل کو دیکھتا ہے۔ چاہے تو فورًاپکڑ لے اور ایسی سزا دے کہ ہوش ٹھکانے نہ رہیں۔ مگر وُہ اس حاکمِ ضلع اور اس رعیّت دونوں کی پوری آزمائش کرنا چاہتا ہے، اس لیے وُہ نہایت تحمل اور بردبادی کے ساتھ انھیں ڈھیل دیتا چلا جاتا ہے تا کہ جتنی نالائی قیاں ان کے اندر بھری ہوئی ہیں، پوری طرح ظاہر ہو جائیں۔ اس کی طاقت اتنی زبردست ہے کہ اسے اس بات کا خوف ہی نہیں ہے کہ یہ افسر کبھی زور پکڑ کر اُس کا تخت چھین لے گا۔ اسے اس بات کا بھی کوئی اندیشہ نہیں کہ یہ باغی اور نمک حرام لوگ اس کی گرفت سے نکل کر کہیں بھاگ جائیں گے۔ اس لیے اسے جلد بازی کے ساتھ فیصلہ کر دینے کی کوئی ضرورت نہیں۔ وُہ سالہا سال تک ڈھیل دیتا رہتا ہے یہاں تک کہ جب یہ لوگ اپنی پوری خباثت کا اظہار کر چکتے ہیں اور کوئی کسر اس کے اظہار میں باقی نہیں رہتی، تب وُہ ایک روز اپنا عذاب ان پر بھیجتا ہے، اور وُہ ایسا وقت ہوتا ہے کہ کوئی تدبیر اُس وقت انھیں اس کے عذاب سے نہیں بچا سکتی۔ صاحبو! مَیں اور آپ اور خدا کے بنائے ہوئے یہ افسر سب کے سب اسی آزمائش میں مبتلا ہیں۔ ہماری عقل کا، ہمارے ظرف کا، ہماری فرض شناسی کا، ہماری وفاداری کا سخت امتحان ہو رہا ہے۔ اب ہم میں سے ہر شخص کو خود فیصلہ کرنا چاہیے کہ وُہ اپنے اصلی بادشاہ کا نمک حلال افسر یا رعیّت بننا پسند کرتا ہے یا نمک حرام؟ میں نے اپنی جگہ نمک حلالی کا فیصلہ کیا ہے اور مَیں ہر اُس شخص سے باغی ہوں جو خدا سے باغی ہے۔ آپ اپنے فیصلہ میں مختار ہیں چاہیں یہ راستہ اختیار کریں یا وُہ۔ ایک طرف وُہ نقصانات اور وُہ فائدے ہیں جو خدا کے یہ باغی ملازم پہنچا سکتے ہیں، دوسری طرف وُہ نقصانات اور وُہ فائدے ہیں جو خود خدا پہنچا سکتا ہے۔ دونوں میں سے آپ جسے انتخاب کرنا چاہیں کر سکتے ہیں۔ (رسائل و مسائل ، تفہیم القرآن ، سلامتی کا راستہ) #exploreourdeen #reminder

  • @SHEIKH_HASHEM

    @SHEIKH_HASHEM

    Жыл бұрын

    سبحان اللہ ❤

  • @mohemmedfayaz5861
    @mohemmedfayaz586111 ай бұрын

    Thankyou for oldest audio books with emotional nasheed

  • @ZubairZahoor2290
    @ZubairZahoor22902 ай бұрын

    The explanation is beyond appreciation...no words can Compromise The content ❤

  • @user-uz9ff9tp1x
    @user-uz9ff9tp1x10 ай бұрын

    Excellent

  • @sheraz238
    @sheraz238 Жыл бұрын

    MashaAllah. Allah pak humay hidayat dy Ameen.

  • @nisharkhan6730
    @nisharkhan6730 Жыл бұрын

    Assalam alaikum Zajakallah 🤍

  • @mdkhan-qr1uq
    @mdkhan-qr1uq Жыл бұрын

    متفرق بذریعہ حدود (صرحد) متحد باایمان کم و بیش اسی حال میں ہے ہر مسلمان مگر جاھل کو نصیب ہوتا نہیں فہمِ قرأن کیا وطن کا ساتھ دیتا ہے بنسبتِ اسلام ؟ لیس الحب الوطنِ نصف الایمان لگاتا ہے رسولِ قریشی پر محض اِک بہتان متفرق بذریعہ حدود متحد باایمان مگر کچھ فقیر چلاتے ہیں تیر مکاناتِ طواغیت پر صبح و شام ۔۔۔۔ اس کے آگے مذید چاہیۓ ؟ جواب دیں محمد بن حامد الھندي🇮🇳🏴🏳

  • @MuhammadUsama-fq7lu
    @MuhammadUsama-fq7lu2 ай бұрын

    Assalam o alikum molana modudi ki ilawa kis ki tafseer hae ??

  • @Thyenigma

    @Thyenigma

    Ай бұрын

    Ye to Sirf molana ki ha. Is ky elawa ap molana ishaq ki tafseer dekh skty han.

  • @MuhammadUsama-fq7lu

    @MuhammadUsama-fq7lu

    Ай бұрын

    @@Thyenigma مولانا اسحاق مدنی ؟؟ جھال والے ؟؟ میرے خیال سے ان کی کوئی تفسیر ہی نہیں ہے۔مطلب انہوں نے لکھی ہی نہیں