Molana Ameen Safdar Okarvi R A Main Hanfi Kese Bana

Main Hanfi Kese Bana Molana Ameen Safdar Okarvi R A

Пікірлер: 103

  • @jahanzebalibaig6579
    @jahanzebalibaig65795 жыл бұрын

    بہت خوبصورت اہل حق کی باتیں حق کو باطل سے جدا کر دیتی ہیں

  • @m.imranali5879
    @m.imranali58797 жыл бұрын

    علماء دیوبند زندہ باد

  • @user-fb5hm3it3h
    @user-fb5hm3it3h8 жыл бұрын

    ماشاء الله تبارك الله عليك

  • @allimuhammad2344
    @allimuhammad23443 жыл бұрын

    اللہ تعالی جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے ۔آمین ثم امین

  • @abdulodudmandal2651
    @abdulodudmandal26515 жыл бұрын

    علماء ديوبند زنده باد

  • @user-sc7ro1qm9r
    @user-sc7ro1qm9r5 жыл бұрын

    واہ واہ سبحان اللّٰہ ❤️🌹

  • @user-fb5hm3it3h
    @user-fb5hm3it3h8 жыл бұрын

    اهل سنة والجماعة

  • @abdullahkhaleel4219
    @abdullahkhaleel42193 жыл бұрын

    Masha allah.

  • @mrsim5224
    @mrsim52243 жыл бұрын

    Haq haq hota hai

  • @mdazadahmad2144
    @mdazadahmad21445 жыл бұрын

    lajwab

  • @rahmanjunaid3177
    @rahmanjunaid31773 жыл бұрын

    AllaaPaak Hazrat Ki Qabar Ko Noor Se Bharde. Or Hamen Hazrat Ki Kutub Se khoob Mustafeed Hone ki Taufeeq Ata Farmaata Rahe. Aameen

  • @bilalyounas2200
    @bilalyounas22007 жыл бұрын

    mashallah

  • @anisdawood5484
    @anisdawood54847 жыл бұрын

    bahot khoob mashaallah

  • @vasimansari1919
    @vasimansari19193 жыл бұрын

    Sahih baat hai

  • @sarimmallick6475
    @sarimmallick64753 жыл бұрын

    سر بکف سر بلند دیوبند دیوبند

  • @funy5972
    @funy59725 жыл бұрын

    Masha Allah

  • @ubaidkhan4569
    @ubaidkhan45695 жыл бұрын

    Molana ne asal baat batai he

  • @wakilkhan3611
    @wakilkhan36114 жыл бұрын

    Masha Allah Bhut khub

  • @ShamsherAli-bd3hd
    @ShamsherAli-bd3hd5 жыл бұрын

    Ulama e haqq ulama e deoband zindabaad

  • @sanchkasathi5543
    @sanchkasathi55437 жыл бұрын

    Jisse bhi Allah paak naraaz hota hai usko gairmuqallid banadeta hain. ...

  • @Asad_Rangrezz

    @Asad_Rangrezz

    6 жыл бұрын

    Sanch ka sathi !!!!!! Ashraf Ali thanvi Tasleem karta hai Hum 1 Gairmukallid ke muqallid hai Qki Imam Abu hanifa ka Gairmukallid hona yaqeeni hai

  • @jamalshibli

    @jamalshibli

    6 жыл бұрын

    bewaquf mujtahid par ijtihad vajib hai aur muqllid par taqleed vajib hai

  • @erfaisal5696

    @erfaisal5696

    6 жыл бұрын

    Sanch ka sathi !!!!!! Kya baat kahdi wah

  • @ishratyk4391

    @ishratyk4391

    4 жыл бұрын

    @@Asad_Rangrezz مسجد کا امام کس کا مقلد ہوتا ہے؟؟؟؟ اسی طرح مجتہد بھی کسی کی تقلید نہیں کرتا قرآن و سنت پر عمل کرتا ہے اور مسائل نکال کر امت کو دیتا ہے اور مجتہد کے بارے قرآن و حدیث میں دلیل موجود ہے اور تم جیسوں کیلئے حدیث ہے کہ فقیہ واحد اشد الشیطان من الف عابد معلوم ہوتا ہے تو شیطان ہے

  • @mohammedharis7968

    @mohammedharis7968

    3 жыл бұрын

    @@Asad_Rangrezz bewkoof Imam Abu Hanifa khud Mujtahid hai

  • @isushaikh2331
    @isushaikh23315 жыл бұрын

    Allah inhe jazai khair ata farmai

  • @ishratyk4391

    @ishratyk4391

    5 жыл бұрын

    آمین ثم آمین

  • @ranamahmood9185
    @ranamahmood91853 жыл бұрын

    Allah Molana ko jannat naseeb karay.Ameen

  • @waqarahmadusmani9160
    @waqarahmadusmani91603 жыл бұрын

    ماشاءاللہ

  • @vasimansari1919
    @vasimansari19193 жыл бұрын

    Very good

  • @GoldJewellery311
    @GoldJewellery3115 жыл бұрын

    Yeh bayan تجلیات صفدر vol 1 me hay Yeh bayan khud urdu or Roman urdu may type Kia hay

  • @aaquibshahzada9761

    @aaquibshahzada9761

    4 жыл бұрын

    Bhai roman English kaa link

  • @aaquibshahzada9761
    @aaquibshahzada97614 жыл бұрын

    Hazrat aap sirf Hanafi nahi bane balki Allah ki taraf se ek Rahmat bane the Ulama daa fard kifaaya sher okaade daa India se pyaar , Mere dil k qareeb hai hazrat

  • @nazeerpasha2075

    @nazeerpasha2075

    3 жыл бұрын

    حنفی حدیث کیوں پڑھتے ہیں ؟ یہ بات بالکل درست ہے کہ آج کے دور میں احناف کے مدارس میں دورۂ حدیث کروایا جاتا ہے مگر یہ اس وقت جب طالب علم حدیث کو ٹھکرانے کی پوزیشن سنبھال چکا ہوتا ہے۔ وہ ایسے کہ طالب علم جب ابتداء کرتا ہے تو ساتھ ہی فقہ کی کتب شروع کرادی جاتی ہیں۔ سات سال تک وہ فقہ کی کتابیں، کنز، قدوری، شرح وقایہ، ہدایۃ وغیرہ پڑھتا رہتا ہے اور آخری ایک سال میں اس کو حدیث کا درس دے دیا جاتا ہے اور وہ بھی مکمل صحاح ستہ کا نہیں بلکہ منتخب ابواب کا۔ اور پھر اسے سند دے دی جاتی ہے کہ اب یہ شیخ الحدیث بن گیا ہے جبکہ معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے۔ جب احناف سے یہ سوال کیا جائے کہ تم ابتداء سے حدیث کیوں نہیں پڑھاتے ہوتو فوراً جواب ملتا ہے کہ ابھی طالب علم میں حدیث سمجھنے کی صلاحیت نہیں ہے۔ حالانکہ فقہ حنفی کی کتب، کتب احادیث سے بہت مشکل ہیں جبکہ حدیث کی کتب، کتب فقہ کے مقابلے میں بالکل آسان ہیں۔ لیکن یہ حنفی بزر جمہر ہیں کہ کہتے ہیں ابھی طالب علم میں حدیث سمجھنے کی صلاحیت نہیں ہے۔

  • @orangzaborangzab9168
    @orangzaborangzab91684 жыл бұрын

    Salam ha

  • @MamunHasan87
    @MamunHasan874 жыл бұрын

    Allah Maulana Sahab Ko Jannatul Firdaus main ala maqam ata farmaye

  • @muftimuhammadishaqnazki3964
    @muftimuhammadishaqnazki39644 жыл бұрын

    کیا۔شان۔ہے۔حضرت۔کی۔مگر۔غیرمقلدین۔ان۔انمول۔باتوں۔کو۔کیا۔سمجھیں

  • @nazeerpasha2075

    @nazeerpasha2075

    3 жыл бұрын

    جو مقلد ہوتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ تو اپنے اکابر کا تھوک و بلغم بھی پی جاتے ہیۂ ۔۔۔۔۔۔۔۔ حضرت شیخ الہندؒ کا اُگالدان پی جانا زکریا کاندھلوی کہتے ہیں…میں نے اپنے اکابر کے حالات میں خود بھی دیکھا اور ان کی سوانحوں میں بہت کثرت سے پڑھا اور جو پڑھا وہ واقعی آنکھوں سے دیکھا بھی کہ اپنے شیخ سے محبت واقعی عشق کے درجہ سے بھی زیادہ پائی۔ اعلیٰ حضرت گنگوہی نور اللہ مرقدہ‘ (رشید احمد گنگوہی ، جو 1879ء سے 1908ء تک دارالعلوم دیوبند کے مہتمم رہے) پان نہیں نوش فرمایا کرتے تھے لیکن اگالدان رہتا تھا۔ کبھی کھانسی وغیرہ میں بلغم اس میں ہوتا تھا، سوکھ بھی جاتا تھا۔ حضرت شیخ الہند نوراللہ مرقدہ‘ (حسین احمد مدنی) نے ایک مرتبہ اس اگالدان کو بہت چپکے سے کوئی نہ دیکھے اُٹھایا اور باہر لیجاکر اس کو دھوکر پی لیا۔ ماخذ کتاب ۔ اکابر کا سلوک و احسان از زکریا کاندھلوی دیوبندی p.91

  • @shaikh763
    @shaikh7635 жыл бұрын

    Ishkey aagey kaa byaan Kahn milega?????

  • @ishratyk4391

    @ishratyk4391

    5 жыл бұрын

    معذرت، بیان اتنا ہی ملا تھا اگر اور مل جائے گا تو اپ لوڈ کر دونگا انشاء اللہ

  • @jamalawais1306
    @jamalawais13065 жыл бұрын

    Yar knowledge boltta hh

  • @abdulrazak5996
    @abdulrazak59963 жыл бұрын

    Gair muqallid Ka matlab jaanlo, Jo Jahil nahi , Quran aur Hadees ko tarjume se samajh kar padho Warna Phir Mokha nahi milega

  • @M-Shoeb-Rehaan
    @M-Shoeb-Rehaan5 жыл бұрын

    Ameen Safdar Sahab ne Pure jhoote Ahle hadeeso ki Lagaam lga di,

  • @hassanrana6305
    @hassanrana63053 жыл бұрын

    MASHALLAH sun ky maza ah gia ❤ ALLAH INKO JANNAT UL FIRDOS MEIN JAGHA ATA FARMYE

  • @GoldJewellery311
    @GoldJewellery3115 жыл бұрын

    میں حنفی کیسے بنا؟؟؟

  • @GoldJewellery311

    @GoldJewellery311

    5 жыл бұрын

    مناظر اسلام ترجمان اھل سنت وکیل احناف حدیث شریف میں پیشنگوئی کے طور پر ارشاد فرمایا گیا ہے کہ حق تعالی شانہ اس امت کے ہر دور میں ایسی شخصیات کو پیدا فرماتے رہیں گے جو دین کی تجدید کا گرانقدر و مقدس فریضہ انجام دیں گے حضرت الامام مجدد الف ثانی رحمه الله حضرت الامام شاو ولی الله رحمه الله حضرت سید احمد شہید رحمه الله حضرت اقدس مولانا رشید احمد گنگوہی رحمه الله اور حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمه الله نے اپنے اپنے وقت دین کے مختلف شعبوں میں بلاشبہ تجدیدی خدمات انجام دیں اور اپنے ادوار میں پیدا ہونے باطل فتنوں کا بڑی استقامت سے استیصال فرمایا آج جہاں کہیں بھی سنت کی اتباع اور بدعت سے نفرت کے جذبات پائے جاتے ہیں اس کے پیچھے ان اکابر و اسلاف کی محنتیں کار فرما ہیں ہمارے اس دور میں حق تعالی شانہ نے فخر احناف مناظر اسلام حضرت مولانا محمد امین صفدر اوکاڑوی رحمه الله کو فکری کج ، روی آزاد خیالی ، لامذہبیت اور اسلام کے مقابل فرقوں کے استیصال و تعاقب کی خاص صلاحیتوں سے نوازا تھا اور مولانا محمد امین صفدر اوکاڑوی رحمه الله کی خدمات بھی اپنے شعبے میں تجدیدی رنگ رکھتی ہیں - حضرت مولانا مرحوم محمد امین صفدر اوکاڑوی رحمه الله شوال 1413ھ مطابق 1993ء میں جامعہ خیر المدارس ملتان میں شعبہ تخصص فی الدعوۃ والارشاد کے رئیس کے طور پر تشریف لائے اور شعبان 1421ھ یعنی اپنی رحلت تک مسلسل آٹھ سال جامعہ میں تدریسی خدمات کے علاوہ جامعہ کے ترجمان ماہنامہ الخیر کو اپنی خصوصی نگارشات سے نوازتے رہے ملک کے تمام دینی جرائد میں الخیر کو یہ امتیاز و اعزاز حاصل ہے کہ اس میں مولانا مرحوم کی باطل شکن اور جرأتمندانہ تحریریں کسی ترمیم و تغیر کے بغیر چھپتی رہیں حضرت مولانا محمد امین صفدر اوکاڑوی رحمه الله کی تمام تحریریں اخلاص ، دلسوزی ، خیرخواہی اور مسلمانوں کی دینی ہمدردی سے بھرپور ہوتی تھیں یہی وجہ ہے کہ بشرط عدم عصیبت آپ رحمه الله کے مقالات کا مطالعہ کرنے والا راہ حق و اعتدال پر آجاتا تھا - آپ رحمه الله کی عصری تعلیم کچھ زیادہ نہ تھی لیکن حقیقت یہ ہے کہ آپ رحمه الله ایک صاحب طرز انشاء پرداز اور اچھوتے انداز تحریر کے مالک تھے تقریر کی طرح آپ رحمه الله کی تحریر بھی ادبی چاشنی دلچسپ دلائل ، نادر استدلالات اور برمحل لطائف کا مرقع ہوتی تھی خالص علمی موضوعات پر آپ رحمه الله کے طویل مقالات کے مطالعہ کے دوران بھی خوشگوار دلچسپی برقرار رہتی ہے الخیر میں شائع شدہ حضرت مولانا مرحوم کے مضامین کی مقبولیت اور قدر و قیمت کا تقاضہ تھا کہ یہ تمام مقالات مستقل کتابی شکل میں جلوہ افروز ہوں آخر حضرت مصنف رحمه الله کی خواہش پر ہی یہ ضرورت ملک کے معروف علمی اشاعتی ادارے مکتبہ امدادیہ ملتان نے چھ جلدوں پر مشتمل تجلیات صفدر شائع کرکے باحسن وجوہ پوری کردی ہے _ ہر جلد 600 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے حضرت مولانا امین صفدر اوکاڑوی رحمه الله کے یہ مضامین اگرچہ متفرق طور پر بعض ناشرین نے بھی شائع کردیئے ہیں مگر انہیں نئی ترتیب اور حتی الامکان کامل تصیح کے ساتھ شائع کرنے کا سہرا مکتبہ امدادیہ کے سر ہے _ نئی ترتیب میں ایک ہی موضوع سے متعلق مضامین کو ایک ہی جلد میں یکجا کیا گیا ہے - جس سے قارئین کو استفادہ میں سہولت ہوگئی ہے - تجلیات صفدر کے مرتب مولانا نعیم احمد صاحب [ مدرس جامعہ خیر المدارس ملتان ] مولانا مرحوم کے تلمیذ رشید اور مزاج شناس ہے حضرت مولانا محمد امین صفدر اوکاڑوی رحمه الله نے انہیں اپنی زندگی میں نہ صرف اپنے مقالات و مضامین کی اشاعت کی اجازت دی تھی بلکہ ہر طرح سے اعانت و رہنمائی بھی فرمائی تھی‎ ‎اس لئے تجلیات صفدر کی اشاعت حضرت مولانا محمد امین صفدر اوکاڑوی رحمه الله ہی کی تمناؤں کی تکمیل ہے _ ہماری ناقص رائے میں ہر صاحب علم کے پاس تجلیات صفدر کے مجموعہ کا ہونا ضروری ہے _ جو انشاء لله العزیز بے شمار کتابوں کی ورق گردانی سے بے نیاز کر دے گا [ مگر ان بے شمار کتابوں کی حقانیت کا انکار نہیں ] مکتبہ امدادیہ نے اپنی روایت کے مطابق اس مجموعہ کو بھی قابل قدر طباعت سے مزین کیا _ تجلیات صفرر پر ایک نظر ازقلم مولانا محمد ازہر صاحب [مدیر ماہنامہ الخیر ملتان] جلد 1 ص 29 سے 30 تک میں حنفی کیسے بنا ؟ بسم الله الرحمن الرحیم نحمدہ ونصلی علی رسوله الکریم _ امابعد دیہات کی زندگی تھی اور میرا بچپن سوال یہ تھا کہ اسے قرآن پاک کی تعلیم دلائی جائے گاؤں میں ایک مسجد تھی جس میں تقریبآ ہر جمعہ جھگڑا ہوتا بریلوی حضرات چاہتے تھے کہ یہاں ہمارا امام مسجد مقرر ہو اور غیر مقلدین چاہتے تھے کہ ہمارا امام مقرر ہو اور ہمارا دیوبندی مسلک کا ایک ہی گھر تھا نہ کسی گنتی میں نہ شمار میں کئی دفعہ جھگڑا طول پکڑ جاتا تو چھ چھ ماہ مسجد میں کوئی بھی امام نہ ہوتا اور کبھی دو دو جماعتیں شروع ہوجاتیں والد صاحب اس بارے میں پریشان تھے آخر انہوں نے یہی فیصلہ فرمایا کہ اہل بدعت کی نسبت غیر مقلد توحید میں اچھے ہیں ان کے پاس ہی قرآن پڑھالیا جائے چناچہ مجھے تعلیم قرآن کے لئے ایک غیرمقلد حافظ صاحب کے سپرد کردیا گیا

  • @GoldJewellery311

    @GoldJewellery311

    5 жыл бұрын

    طریقہ تعلیم چونکہ اسکول میں ‏‎ ,‎میں پانچویں جماعت میں پڑھتا تھا ابجد شناس تو تھا ہی اس لئے شروع سے ہی پہلے پارہ سے سبق شروع ہوگیا استاد صاحب دو تین آیتیں کہلوادیتے ، ہم رٹ لیتے اس کے بعد استاد صاحب ہمیں سناتے کہ میں نے فلاں حنفی مفتی صاحب کو شکست دی فلاں حنفی عالم کو لاجواب کردیا دنیا بھر میں کوئی حنفی نہیں نہ دیوبندی نہ بریلوی جو ہمارا سامنا کرسکے پھر وہ کوئی اشتہار لے کر بیٹھ جاتے کہ دیکھو یہ اشتہار بیس سال پرانا ہے اس میں دنیا بھر کے حنفیوں کو چیلنج دیا گیا تھا کہ صرف ایک حدیث دکھادو کہ نبی اکرم صلی الله علیه وسلم نے فرمایا ہو کہ آج کے دن میں نے رفع یدین کو منسوخ کردیا ایک حدیث دکھادو کہ نبی اکرم صلی الله علیه وسلم نے فرمایا ہو کہ ایک صدی کے بعد میرا دین منسوخ ہوجائے گا اور امام ابو حنیفه رحمه الله کی تقلید میری امت پر فرض ہوجائے گی یہ اشتہار دیوبند بھیجا گیا مگر کوئی حدیث نہ دکھاسکا ہزار ہزار روپیہ انعام بھی رکھا گیا ہمارے سامنے کوئی کھڑا نہ ہوسکا استاد کی تعلیاں ہی ہم خالی الذہن لوگوں کو مرعوب کرنے کے لئے کافی تھیں لیکن جب کبھی وہ ساتھ یہ بھی فرماتے کہ میں ایک دفعہ دہلی جاتے ہوئے دیوبند اترگیا نماز کا وقت تھا تمام اساتذہ کرام اور طلباء مسجد میں جمع تھے میں نے کھڑے ہوکر اشتہار دکھایا کہ یہ اشتہار 20 بیس سال سے متواتر آپ کے مدرسہ میں بیجھا جارہا ہے آپ کیوں احادیث نہیں سناتے ؟ تو استاد صاحب بتاتے ہیں کہ وہاں کے اساتذہ نے بڑی بڑی لجاجت سے یہ بات فرمائی کہ مولانا آپ جانتے ہیں ہم حنفی ہیں ہم تو ابو حنیفه رحمه الله کی فقہ پڑھتے ہیں حدیث نہ کبھی دیکھی نہ پڑھی آپ ہم سے بار بار احادیث کا مطالبہ کرکے ہمیں شرمندہ کیوں کرتے ہیں استاد صاحب کی ان نوازشات کے بعد ہم پر عالم یاس طاری ہوجاتا کیونکہ ہم نے گھر میں یہی سنا تھا کہ دیوبند کا مدرسہ دنیا بھر میں بہٹ بڑا مدرسہ ہے جب ہمارے استاد جی دیوبند کے اساتذہ کو بھی لاجواب کر آئے تو اب حدیث کہاں ملے گی؟ اختلاف کیا ہے؟ اب ظاہر ہے کہ ہم استاد جی سے پوچھتے کہ استاد جی ! آپ کا اور اہل سنت والوں کا اختلاف کیا ہے ؟ تو استاد جی فرماتے بیٹا کلمہ ہم بھی نبی اکرم صلی الله علیه وسلم کا پڑھتے ہیں اور وہ بھی کلمہ نبی پاک صلی الله علیه وسلم کا ہی پڑھتے ہیں اتنی بات پر ہمارا اور انکا اتفاق ہے آگے ہم کہتے ہیں جس کا کلمہ پڑھو بات بھی اسی کی مانو وہ کہتے ہیں کہ نہیں ہم کلمہ نبی پاک صلی الله علیه وسلم کا پڑھیں گے اور بات امام ابو حنیفه رحمه الله کی مانیں گے ہم پوچھتے استاد جی! امام ابو حنیفه رحمه الله اگر مسلمان عالم تھے تو یقینآ نبی پاک صلی الله علیه وسلم کی ہی باتیں لوگوں کو سمجھاتے ہوں گے کیونکہ خیرالقرون کے مسلمان عالم کے بارہ میں یہ سوچا ہی نہیں جاسکتا کہ وہ نبی پاک صلی الله علیه وسلم کے خلاف جان بوجھ کر باتیں بتائے استاد جی فرماتے کہ امام ابو حنیفه رحمه الله بہت نیک آدمی تھے مگر ان کے زمانہ میں نبی پاک صلی الله علیه وسلم کی احادیث جمع نہیں ہوئی تھیں اس لئے امام حنیفه رحمه الله نے بہت سے مسئلے قیاس سے بیان کردیئے لیکن ساتھ ہی یہ بھی تاکید فرمادی تھی کہ میرا جو قول حدیث کے خلاف ہو وہ چھوڑ دینا لیکن یہ حنفی ضد کرتے ہیں اس وقت ہمیں اتنا شعور نہیں تھا کہ استاد جی سے پوچھتے کہ استاد جی کیا وجہ ہے کہ امت کو فقہ کے جمع کرنے کی ضرورت پہلے پڑی اور حدیث کی بعد میں اصحاب صحاح ستہ یقینآ فقہ کے ائمہ اربعہ سے بعد ہوئے مگر کسی نے بھی اپنی کتاب میں نہ فقہ حنفی کے رد کا باب باندھا نہ فقہ شافعی کے رد کا علم حدیث پھر استاد جی ہمیں بتاتے کہ جس طرح کپڑا کپڑے کی دکان سے ملتا ہے شکر شکر کی دکان سے اسی طرح حدیث صرف اور صرف اہلحدیث سے ملتی ہے اور کسی مدرسہ میں پڑھائی ہی نہیں جاتی اگر ہمارے مدرسہ سے تم چلے گئے تو ساری عمر ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مرجاؤگے لیکن تمہارے کان نبی پاک صلی الله علیه وسلم کی ایک ایک حدیث کو ترس جائیں گے نبی پاک صلی الله علیه وسلم کا کلمہ پڑھنے والوں ! نبی پاک صلی الله علیه وسلم کی احادیث صرف یہاں ہی پڑھائی جاتی ہیں اور بس اس وقت ہمیں بھی سمجھ نہ تھی اور نہ پتہ تھا کہ ان اہلحدیثوں کے بھائی اہل قرآن بھی ہیں لیکن یہ تو استاد جی کا فرض تھا کہ ہمیں کہتے کہ بیٹا قرآن صرف اہل قرآن سے پڑھنا چاہئے کیونکہ ان [غیرمقلد] کا قرآن سے کیا تعلق بہرحال ہمیں یہ منوالیا گیا کہ ہم دو چار آدمی نبی صلی الله علیه وسلم کو مانتے ہیں باقی سب نبی کے منکر ہیں سو شہید کا ثواب ہمیں اچھی طرح یاد ہے کہ نوافل کا ادا کرنا کیا اس پر تو مذاق اڑایا کرتے تھے سنتیں بھی خاص ضروری نہیں تھی کیونکہ حنفی نفل اور سنتوں کا پورا اہتمام کرتے تھے ہاں جو سنتیں مردہ ہوچکی ہیں ان کو زندہ کرنے کی بڑی تاکید کی جاتی تھی مثلآ نماز باجماعت میں ساتھی کے ٹخنے پر ٹخنہ مارنا سنت ہے جو مردہ ہوچکی ہے اس پر عمل کرنا سو شہید کا ثواب ہے اسی طرح بلند آواز سے آمین کہنا سنت ہے - آپ صلی الله علیه وسلم نے فرمایا تھا کہ لوگ آمین سے چڑا کریں گے وہ میری امت کے یہودی ہیں اس لئے آمین اتنی بلند آواز سے کہو کہ حتنے حنفیوں کے کان تک آواز جائے گی اتنے سو شہیدوں کا ثواب ملے گا اور یہودیوں کو چڑانے کا ثواب الگ

  • @GoldJewellery311

    @GoldJewellery311

    5 жыл бұрын

    حقیقة الفقه اس کے ساتھ استاد جی کے پاس مولوی محمد یوسف جے پوری کی کتاب حقیقة الفقه اور مولوی محمد رفیق پسروری کا رسالہ شمشیر محمدیہ برعقائد حنفیہ اور شمع محمدی کتابیں تھیں استاد جی ہمیں لے کر بیٹھ جاتے اور اس میں سے کوئی مسئلہ سناتے پھر پانچ منٹ تک ہم اور استاد جی کانوں کو ہاتھ لگاکر توبہ توبہ کرتے کہ ہائے ایسا گندہ مسئلہ نہ ہندؤوں کی کتابوں میں ہے نہ سکھوں کی کتابوں میں ہائے الله ! اگر ہندؤوں ، سکھوں اور عیسائیوں کو اس مسئلے کا علم ہوگیا تو وہ مسلمانوں کو کتنا ذلیل سمجھیں گے خلاصہ یہ ہے کہ ہمیں یہ بات خوب ذہن نشین کرائی جاتی تھی کہ دنیا مذہب حنفی اتنا گندہ مذہب ہے کہ ہندو ، سکھ ، مجوسی ، یہودی سب کافر بھی اس سے پناہ مانگتے ہیں طریق کار اب جب ہمارا ذہن پختہ ہوگیا تو استاد جی فرماتے : کسی ایک دو سادہ حنفی نوجوانوں کو اکسایا کرو کہ ہمیں مولوی صاحب کے پاس لے چلو اگر وہ ہمیں حدیث دکھادیں گے تو ہم حنفی ہوجائیں گے وہ بیچارے ہمیں لے جاتے ہم پوچھتے کہ مولانا یہ حدیث دکھائیں کہ رسول الله صلی الله علیه وسلم نے فرمایا تھا کہ مجھے چھوڑ کر امام ابو حنیفه کی تقلید کرنا سوال کرنے کے بعد ہم اس کا جواب کبھی غور سے نہیں سنتے تھے ہاں ہر دو منٹ کے بعد ان دونوں حنفیوں کو گواہ بناکر کہتے کہ دیکھو مولوی صاحب کو ایک حدیث بھی نہیں آتی جب دو چار مرتبہ ہم مولوی صاحب کو کہتے کہ آپ کو تو ایک حدیث بھی نہیں آتی تو فطری بات ہے کہ مولوی صاحب کو غصہ آجاتا تو ہم اب اٹھ کر آجاتے استاد صاحب بہت خوش ہوتے کئی گاؤں میں ہماری نمائش کرائی جاتی کہ دیکھو اس لڑکے نے فلاں حنفی مفتی صاحب کو لاجواب کردیا ہے وہ ایک سوال کا جواب بھی نہیں دے سکا ایک بھی حدیث اسے نہیں آتی جاء الحق وزھق الباطل ان الباطل کان زھوقا کے فلک شگاف نعرے لگائے جاتے چھ نمبر استاد جی اس فن کے ماہر تھے فرماتے تھے کہ حنفیوں کو زچ کرنے کے لئے قرآن ، حدیث یا فقہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ہر ان پڑھ ان کو تنگ کرکے سو شہید کا ثواب لے سکتا ہے نمبر 01 جب کسی حنفی کو ملو تو پہلے ہی اس پر سوال کردو کہ آپ نے جو گھڑی باندھی ہے اس کا ثبوت کس حدیث میں ہے؟ اس قسم کے سوال کے لئے کسی علم کی ضرورت نہیں آپ ایک چھ سالہ بچے کو میڈیکل اسٹور بھیج دیں وہ دوائی پر ہاتھ رکھ کر یہ سوال کرسکتا ہے کہ اس دوا کا نام کس حدیث میں ہے ؟ اس سوال کے بعد آکر اپنی مسجد میں بتانا ہے کہ میں نے فلاں حنفی مولوی صاحب سے حدیث پوچھی وہ نہیں بتاسکے پھر ہر غیرمقلد بچے اور بوڑھے کا فرض ہوتا ہے کہ وہ ہر ہر گلی میں پروپیگنڈہ کرے کہ فلاں حنفی مولوی صاحب کو ایک بھی حدیث نہیں آئی نمبر 02 یہ ہے کہ خدانخواستہ اگر تم کہیں پھنس جاؤ اور تمہیں کوئی کہے کہ تم نے جو پین جیب میں لگا رکھا ہے اس کا نام حدیث میں دکھاؤ تو گھبرانا نہیں فورآ ان سے پوچھو کہ کس حدیث میں یہ منع ہے ؟ اور شور مچادو کہ منع کی حدیث نہیں دکھاسکے نہ فلاں کام کرنے کی حدیث دکھاسکے نہ فلاں کام کے منع کی حدیث دکھاسکے اب سب غیرمقلد یہ پروپیگنڈہ کریں گے جی کہا سے بیچارے حدیث لائیں فقہ ہی تو ساری عمر پڑھتے پڑھاتے ہیں نمبر 03 اور اگر کسی جگہ پھنس جاؤ کہ کوئی صاحب کوئی حدیث کی کتاب لے آئیں کہ تم اہلحدیث ہو دیکھو کتنی احادیث ہیں جن پر تمہارا عمل نہیں تو گھبرانے کی ضرورت نہیں فورآ ایک قہقہ لگار کہا کرو لو جی ، یہ حدیث کی پتہ نہیں کون سی کتاب لے آئے ہم تو صرف بخاری و مسلم اور زیادہ مجبوری ہو تو صحاح ستہ کو مانتے ہیں ، باقی حدیث کی سب کتابوں کا پوری ڈھٹائی سے نہ صرف انکار کردو بلکہ استہزاء بھی کرو اور اتنا مذاق اڑاؤ کہ پیش کرنے والا ہی بیچارہ شرمندہ ہوکر حدیث کی کتاب چھپالے اور آپ کی جان چھوٹ جائے نمبر 04 اگر بالفرض کوئی ان چھ کتابوں میں سے کوئی حدیث دکھادے جو تمہارے خلاف ہو تو فورآ کوئی شرط اپنی طرف سے لگادو کہ فلاں لفظ دکھاؤ تو ایک لاکھ روپیہ انعام جیسے مرزائی کہتے ہیں کہ ان الفاظ میں حدیث دکھاؤ کہ حضرت مسیح علیه السلام اسی جسد عنصری کے ساتھ زندہ آسمان پر اٹھائے گئے وہ حدیث صحیح صریح مرفوع غیر مرجوح ہو یا غیرمقلد کہتے ہیں کہ رفع یدین کے ساتھ منسوخ کا لفظ دکھاؤ اور اس اپنے لفظ پر اتنا شور مچاؤ کہ وہ خود ہی خاموش ہو کر رہ جائے نمبر 05 اگر بالفرض وہ لفظ مل ہی جائے اور مخالف دکھادے کہ دیکھو جس لفظ کا تم نے مطالبہ کیا تھا تو پورے زور سے تین مرتبہ اعلان کردو کہ ضعیف ہے ، ضعیف ہے ، ضعیف ہے . اب حدیث بھی نہ ماننی پڑی اور رعب بھی قائم ہوگیا کہ دیکھو مولوی صاحبان کو تحقیق ہی نہیں تھی _ اس ان پڑھ کو پتہ چل گیا کہ حدیث ضعیف ہے نمبر 06 استاد جی تاکید فرماتے تھے کہ جو نماز نہیں پڑھتا اس کو نہیں کہنا کہ نماز پڑھا کرو ہاں جو نماز پڑھ رہا ہو اس کو ضرور کہنا ہے کہ تیری نماز نہیں ہوئی بس یہ چھ نمبر ہمارے علم کلام کا محور تھے - والد صاحب پابند صوم و صلوۃ ، تہجد گزار اور عابد آدمی تھے روز ان سے جھگڑا ہوتا کہ نہ تمہاری نماز ہے نہ تمہارا دین ہے اور نہ تمہاری تہجد مقبول ہے اور نہ کوئی اور عبادت والد صاحب فرماتے لڑا نہیں کرتے ، تیری نماز بھی ہوجاتی ہے اور ہماری بھی میں کہتا کہ کتنا بڑا دھوکہ ہے ، کیا ایک خدا نے دو نمازیں اتاری ہیں ، ایک مدینہ میں ، ایک کوفہ میں . ہماری نماز نبی صلی الله علیه والی نماز ہے جو ہمیں سیدھا جنت میں لے کر جائے گی تمہاری نماز کوفے والی نماز ہے یہ تمہیں سیدھا جہنم میں لے جائے گی والد صاحب فرماتے بکواس نہ کیا کرو - ہم اس کو اپنی بہت بڑی فتح سمجھتے تھے اور ساتھ یہ بھی رعب کہ میں تو آپ کا بہت احترام کرتا ہوں ورنہ اگر میں فقہ کا گند کھول دوں تو تعفن سے سبکے دماغ پھٹ جائیں گے . چند سال اسی صورت میں گزر گئے

  • @GoldJewellery311

    @GoldJewellery311

    5 жыл бұрын

    نقل مکانی ہم وہاں سے دوسری جگہ چلے گئے وہاں نہ کوئی اکسانے والا نہ شاباش دینے والا ، البتہ شہر میں ایک مدرسہ میں ایک وقت پڑھنے چلا جاتا وہاں میرے اسباق علم النحو ، بلوغ المرام ، اور نسائی شریف تھے مقصد تعلیم کسی کتاب قا پورا پڑھنا نہیں ہوتا تھا بس فاتحہ خلف الامام ، رفع یدین ، آمین ، سینے پر ہاتھ باندھنا ، ٹانگیں چوڑی کرنا اگر آجائیں تو فرسٹ ڈویژن میں پاس ہوجانا یقینی تھا البتہ اب گاؤں میں وہ گرما گرمی باقی نہ رہی تھی. تحریک ختم نبوت اسی دوران 1953ھ کی تحریک ختم نبوت چلی ہمارے لکھنوی صاحبان [غیرمقلد] تحریک کے مخالف تھے کیونکہ وہ قادیان کو مسلمان کہتے تھے ، اس تحریک میں علاقہ چھچھ کے دو بزرگ حضرت مولانا محمد سید عبد الحنان صاحب تاجک والے اور حضرت مولانا عبد القدیر صاحب قدس الله سرہ سابق شیخ الحدیث تعلیم القرآن راجہ بازار راولپنڈی اپنے علاقہ سے تحریک ختم نبوت کے سلسلے میں گرفتار ہوئے ان دونوں حضرات کو ساہیوال جیل منتقل کردیا گیا - اس جیل میں اوکاڑہ کے قائد تحریک ختم نبوت خضرت مولانا ضیاء الدین صاحب سیوہاروی فاضل دیوبند بھی موجود تھے _ اول الذکر دونوں بزرگ فاضل دیوبند اور امام العصر حضرت علامہ سید محمد انور شاہ صاحب کشمیری نور الله مرقدہ کے اخص تلامذہ میں سے تھے _ حضرت مولانا سیوہاروی نے دونوں حضرات کو راضی کرلیا کہ وہ رہائی کے بعد اوکاڑہ میں تدریس فرمائیں گے - چناچہ دونوں حضرت اوکاڑہ تشریف لے آئے ، احناف نے " اوکاڑہ میں علم و عرفان کی بارش " کے بہت سے اشتہارات شائع کئے اور ان حضرات کا شاندار استقبال کیا‎ مناظرہ کا شوق اس وقت میرے غیرمقلد استاد جناب مولانا عبدالجبار صاحب محدث کھنڈیلوی تھے . آپ نے مجھے بلایا اور فرمایا کہ سنا ہے کہ علامہ انور شاہ کے شاگرد آئے ہیں ان سے مناظرہ کرنا ہے ، میں نے [امین صفدر] کہا کہ حضرت وہ کیا کریں گے ؟ خود امام ابو حنیفه [رحمه الله] بھی قبر سے اٹھ کر آجائیں تو ہمارا مقابلہ نہیں کرسکیں گے [معاذ الله : نوٹ میں اس وقت غیرمقلدوں کے جال میں پھنسا ہوا تھا] ہمارے پاس حدیث ہے ان کے پاس قیاس . استاد صاحب اس پر بہت خوش ہوئے اور دعائیں دیں اور ایک اشتہار دیا جس کا عنوان تھا " دنیا بھر کے حنفیوں کو گیارہ ہزار روپے انعام کا کھلا چیلنج " فرمایا یہ اشتہار لے جاؤ فتح یقینآ تمہاری ہوگی . [ نوٹ یہ آپکو بتانا مقصود سمجھا کہ یہ اشتہار غیرمقلدوں کا کتاب ادلہ کاملہ میں ہے اس کتاب میں ملاحظہ فرمائیں اور دعا کریں کہ یہ الٹا اشتہار یہاں آپکو اسی ویب سائٹ میں‎ ‎انشاء الله‎‏ آجائے آمین ثم آمین . اور ایک بات یاد رکھیں کہ اب یہ اعتراض کریں گے کہ اس الٹے اشتہار کو اپنی کتاب میں کیوں شائع کیا تو عرض یہ ہے کہ آپکو آئینہ بھی تو دکھانا تھا . اور اس کا جواب آپ [غیرمقلدوں] نے آج تک نہیں دیا وجہ یہ ہے کہ جواب انہیں کو دینا ہے کہ وہ اپنا عمل ثابت کرنا تو درکنار الٹا ہم سے منع کا ثبوت مانگنے پر تلے ہوئے ہیں انکی اس حرکتوں کا خلاصہ اوپر گزرا ہے مضمون چھ نمبر کی تفصیل میں وہ دوبارہ ملاحظہ فرمائیں تاکہ سمجھ میں آجائے آمین] عیدگاہ میں ان حضرات کا قیام عید گاہ کے مدرسہ میں تھا . میں نے دیکھا کہ حضرت مولانا عبدالحنان صاحب کے گرد بہت مخلوق ہے اور حضرت مولانا عبد القدیر صاحب کے گرد کچھ کم لوگ ہیں . میں نے اندازہ لگایا کہ اول الذکر ان دونوں حضرات میں سے بڑے عالم ہیں . میں ان کے پیچھے چارپائی پر بیٹھ گیا ، حضرت کے کندھے ، پھر سر کو سہلانا شروع کردیا . حضرت نے دو تین دفعہ میری طرف دیکھا اور خاموش رہے ، چوتھی مرتبہ [دیکھنے کے بعد] پوچھا کیا کام کرتے ہو ، میں بھی موقع کی تلاش میں تھا جھٹ جیب سے [وہ الٹا اشتہار] نکال کر حضرت کے سامنے پھیلادیا اور عرض کیا کہ حضرت اہلحدیث حضرات نے ہمیں بہت تنگ کر رکھا ہے ، وہ فی حدیث ہزار 1000 روپیہ انعام بھی دیتے ہیں لیکن ہمارے علماء کے پاس کوئی حدیث نہیں ہے ، آپ ضرور میری رہنمائی فرمائیں اور یہ حدیث لکھوادیں جن میں ان گیارہ سوالوں کا جواب ہو . حضرت نے فرمایا میں نے پنجاب میں تدریس بہت کم کی ہے میری اردو زیادہ صاف نہیں ہے ، مولانا عبدالقدیر صاحب نے اکثر تدریس پنجاب میں کی ہے اور ان کی اردو بھی صاف ہے اور انکو ان مسائل میں دلچسپی بھی ہے ان سے سمجھ لیں . میں اٹھا اور مولانا عبد القدیر صاحب کی طرف چلا . ادھر حضرت نے مولانا کو آواز دی مولانا !! لڑکا ذہین ہے آپ اس کو سمجھائے الله تعالی سے بڑی امید ہے انشاء الله پہلے ہی جلاب سے گند نکل جائے گا . حضرت کے فرمانے پر مولانا نے میرے ہاتھ سے اشتہار لیا اور پڑھنے لگے . مولانا اشتہار پڑھ رہے تھے اور میں مولانا کا چہرہ پڑھ رہا تھا ، کبھی زیر لب مسکرادیتے ، اور کبھی پیشانی پر ناراضگی کے شکن ابھر آتے ، بہرحال مولانا نے پورا اشتہار پڑھ لیا نیت حضرت نے سب سے پہلے فرمایا کہ بیٹا اپنی نیت درست کرلو اگر کوئی شخص اس نیت سے مسئلہ پوچھتا ہے کہ دین کا مسئلہ سمجھ کر عمل کرنا ہے تو مسئلہ پوچھنے کا اجر الگ ملتا ہے اور اس پر عمل کرنے کا الگ . اور اگر کسی شخص کی نیت مسئلہ پوچھنے میں شرارت یا فتنے کی ہو تو مسئلہ پوچھنے کا گناہ الگ ہوگا اور شرارت کا الگ . فرمایا میں تو اسی نیت سے مسئلہ سمجھاؤں گا کہ خالص الله ہی کی رضا مقصود ہے اور بس . میں نے کہا کہ میں بھی الله ہی کی رضا کے لئے سمجھنا چاہتا ہوں

  • @GoldJewellery311

    @GoldJewellery311

    5 жыл бұрын

    دلیل کس کے ذمہ؟ حضرت مولانا عبد القدیر صاحب نے فرمایا کہ اس اشتہار میں بہت دھوکے ہیں مگر مولویوں کے دھوکے مولوی ہی سمجھ سکتے ہیں ، ہر شخص کے بس کا روگ نہیں . فرمایا اگرچہ اشتہار والے نے اپنے آپ کو اہلحدیث لکھا ہے مگر دراصل یہ منکر حدیث ہے کیونکہ مشہور حدیث میں رسول الله صلی الله علیه وسلم کا ارشاد گرامی ہے "البینة علی المدعی" کہ گواہ مدعی کے ذمہ ہوتے ہیں اور دنیا کی ہر عدالت بھی ہمیشہ مدعی سے ہی گواہ مانگتی ہے. ان گیارہ کے گیارہ مسائل میں مدعی غیرمقلد ہیں- دلیل ان [غیرمقلدوں] کے ذمہ ہے مگر اس نے اپنی کمزوری پر پردہ ڈالنے کے لئے الٹے ہم سے سوال کر ڈالے ہیں [ اس لئے یہ گیارہ سوالات کا اشتہارات الٹا ہوا] فرمایا اس کو مثال سے سمجھو . رافضی اذان میں کچھ کلمات زیادہ کہتے ہیں مثلآ اشهد ان علیا ولی الله الخ اب ہمیں تو حق ہے کہ ان سے سوال کریں کہ آپ کسی آیت یا حدیث سے ثابت کریں کہ نبی اکرم صلی الله علیه وسلم یا کم از کم حضرت علی رضی الله عنه سے ان کلمات کا ثبوت ہو مگر وہ قیامت تک اس کا ثبوت نہیں دے سکتے . وہ اپنے جاہل مریدوں کو دھوکا دینے کے لئے اگر یوں سوال بنائیں جس طرح اس غیرمقلد نے بنایا ہے کہ دنیا بھر کے غیرمقلد اکٹھے ہو کر ایک حدیث صحیح صریح مرفوع غیر مجروح ایسی پیش کریں کہ آنحضرت صلی الله علیه وسلم نے یا حضرت علی رضی الله عنه نے اذان میں یہ کلمات کہنے سے منع فرمایا ہو تو منع کا لفظ دکھانے پر مبلغ ایک لاکھ روپیہ نقد انعام دیا جائے گا . اب آپ ایسی حدیث اپنے [غیرمقلد] استاد سے لکھوا لاؤ یا شیعہ مذہب کا سچا ہونا اور غیرمقلدوں کے مذہب کا جھوٹا ہونا مان لو کہ ساری دنیا کے غیرمقلد ایک حدیث نہیں دکھاسکے . میں [محمد امین] نے کہا ہم کیوں حدیث دکھائیں جو یہ کلمات زائد کہتے ہیں وہ اس کا ثبوت پیش کریں . ہمیں منع کی حدیث سنانے کی کیا ضرورت ہے ، یہ سوال تو محض دھوکہ ہے . فرمایا پھر رفع یدین تم کرتے ہو اور حدیث ہم سے منع کی مانگتے ہو یہ بھی ایسا ہی دھوکا ہے . پھر فرمایا دیکھو قرآن پاک کی پہلی سورت سورۃ فاتحہ ہے ، اسی کا نام ام القرآن ہے اور اسی پر زیادہ جھگڑے ہیں . کوئی فاتحہ علی الطعام پر لڑتا ہے اور کوئی فاتحہ خلف الامام پر . جبکہ سورۃ فاتحہ میں بنیادی طور پر دو ہی مسئلے ہیں . مسئلہ توحید اور مسئلہ تقلید . فاتحہ علی الطعام والوں کو توحید اچھی نہیں لگتی اور فاتحہ خلف الامام والوں کو تقلید اچھی نہیں لگتی . یعنی فاتحہ کے ماننے کو دل کسی کا بھی نہیں چاہتا. پھر مجھ سے پوچھا کہ اگر تمہارا مناظرہ فاتحہ علی الطعام والوں سے ہوجائے تو آپ ان سے سوال کریں گے کہ ایصال ثواب کی نیت سے کھانے پر فاتحہ پڑھنے کی حدیث لاؤ یا ان کو بھی سوال کا حق دیں گے کہ ساری دنیا کے غیرمقلدین مل کر صرف ایک حدیث صحیح صریح مرفوع غیر مجروح ایسی پیش کردیں کہ حضور اکرم صلی الله علیه وسلم نے خاص ایصال ثواب کی نیت سے کھانا سامنے رکھ کر اس پر فاتحہ پڑھنے سے منع فرمایا ہو . خاص منع کا لفظ دکھانے پر ہم ایک لاکھ روپیہ انعام دیں گے . [مولانا نے مجھے] فرمایا جاؤ ایسی حدیث لے آؤ . میں نے کہا جب کھانے پر فاتحہ وہ پڑھتے ہیں تو وہ دلیل لائے ہم سے منع کی دلیل کیوں مانگتے ہیں . فرمایا پھر امام کے پیچھے تم فاتحہ پڑھتے ہو یا ہم ؟ میں نے کیا ہم . فرمایا پھر ہم سے منع کی حدیث کیوں مانگتے ہو ؟ کیا حضرت شعیب علیه السلام کی قوم کی طرح آپ کے لینے کے باٹ اور ہیں اور دینے کے اور ہیں ؟ آپ کو آنحضرت صلی الله علیه وسلم کا فرمان یاد نہیں کہ اپنے بھائی کے لئے وہی پسند کرو جو تمہیں اپنے لئے پسند ہوں

  • @abdulrazak5996
    @abdulrazak59963 жыл бұрын

    Jo bhi Allah aur uske rasool par jhoot bole us par Allah aur uske rasool ki laanat sudharjao zaalimon warna

  • @GreaMuslimAlhamdulillah
    @GreaMuslimAlhamdulillah6 жыл бұрын

    Badmazhab firqa hai firqae jadeed AhleHadith is lye SB Ahlekhabees kehte hain..... Allah ka shukr hai ap muqallid to huey

  • @GreaMuslimAlhamdulillah
    @GreaMuslimAlhamdulillah6 жыл бұрын

    Ap deobandi wale Hanafi ya maslak e Alahazrat wale....

  • @OsamaAn

    @OsamaAn

    5 жыл бұрын

    Devobandi

  • @ishratyk4391

    @ishratyk4391

    5 жыл бұрын

    ہم 100 % دیوبندی ہیں الحمدللہ اور اللّٰہ اسی پر موت دے اور قیامت میں ہمارا حشر بھی ہمارے اکابرین دیوبند کے ساتھ کرے

  • @nazeerpasha2075

    @nazeerpasha2075

    3 жыл бұрын

    مسلک اعلی حضرت اور مسلک دیوبند میں کوئ فرق نہیں ہے

  • @roshankhan190
    @roshankhan1903 жыл бұрын

    Rafayaaden kay liay apnay risaala "Masala Rafa yaaden" Mein Surah Alnissa ki ayet 77 mein Lafzii aor maanwi tahreef kanay waala kiss dhataai say logon ko gumraah kar raha hay.

  • @nazeerpasha2075

    @nazeerpasha2075

    3 жыл бұрын

    احناف خود نہیں بد لتے ، بلکہ قران و حدیث کی غلط تاویلات کرکے اپلے فقہ کو صحیح ثابت کرتے ہیں

  • @nazeerpasha2075

    @nazeerpasha2075

    3 жыл бұрын

    امام کرخی حنفی متوفی 340 ھجری فرماتے ہیں : ۔۔۔۔۔۔۔ ’’ہر وہ آیت جو ہمارے اصحاب (یعنی فقہاء حنفیہ ) کے قول کے خلاف ہوگی اسے یا تو منسوخ سمجھا جائے گا یا ترجیح پر محمول کیا جائے اور اولی (یعنی بہتر) یہ ہے کہ اس آیت کی تاویل کرکے اسے (فقہاء کے قول کے) موافق کرلیا جائے۔‘‘ ( اصول کرخی : اصول ۲۸ ) پس اگر کوئی آیت ایسی ہو جو فقہاء حنفیہ کے خلاف ہے تو یہ سمجھ لیا جائے کہ آیت منسوخ ہے۔ ورنہ بہتر یہ ہے کہ آیت کو تاویل سے اپنے آئمہ احناف کے مطابق کرلیا جائے۔ آیت کی تاویل کرکے معنی کو بدلا جاسکتا ہے مگر اپنے آئمہ کی بات نہیں چھوڑی جاسکتی۔ انا للہ وانا علیہ راجعون ۲) امام کرخی حنفی حدیث نبی ﷺ سے متعلق اصول بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ’’ بے شک ہر اس حدیث کو جو ہمارے اصحاب کے خلاف ہوگی اسے منسوخ سمجھا جائے گا اور یا یہ (سمجھا جائے گا کہ ) حدیث کسی دوسری حدیث کے خلاف ہے … یا پھر یہ تصور کیا جائے گا کہ موافقت کی کوئی اور صورت ہوگی (جو ہمیں معلوم نہیں)۔‘‘ (اصول کرخی : اصول ۲۹)

  • @roshankhan190

    @roshankhan190

    3 жыл бұрын

    Aisay hi hay .Aik tarf kehtay hein chaaron imaam bar haq hein .Doosari tarf kehtay hein agar koi Hanfi Shaafi ho jaaye uss ki gawaahi qabool nahin.

  • @nazeerpasha2075

    @nazeerpasha2075

    3 жыл бұрын

    @@roshankhan190 شاہ ولی اللہ دہلوی کہتے ہیں … ’’بڑا ہی تعجب ہے کہ فقہاء مقلدین باوجودیکہ وہ اپنے امام کی دلیل کے ضعیف ہونے سے واقف ہوجاتے ہیں۔ یہاں تک کہ اس کے ضعف کا کچھ جواب نہیں دے سکتے۔ مگر بہ این ہمہ اپنے امام کی تقلید کئے جاتے ہیں اور اپنے امام کی تقلید پر جمے رہنے کی وجہ سے ایسے شخص کے قول کو جس کے لئے قرآن و حدیث و قیاس صحیح شاہد ہے نہیں قبول کرتے بلکہ ظاہر کتاب و سنت کے رد کرنے کے لئے حیلے ڈھونڈتے ہیں اور ان میں دور کی اور غلط غلط تاویلیں کرتے ہیں تاکہ اپنے امام کی طرف سے جواب دیں۔‘‘ (حجۃ اللہ البالغۃ : باب حکایۃ حال الناس قبل الملئۃ الرابعۃ : ج ۱، ص ۱۵۵)

  • @roshankhan190

    @roshankhan190

    3 жыл бұрын

    Bilkul sahi .Aik tarf kehtay hein .Chaaron imaam bar haq hein ,doosari tarf kehtay hein agar koi Hanfi Shaafi ho jaaye to uss ki gawaahi qabool nahin.Haalan keh Allah nay Rasool s.a.w.ki wazaahit yani ahaadees say logon ko Quraan mein gour o fiker ki talqeen ki hay.aor logon aor Rasool kay darmiàn kisi fiqhi imaam ki gunjaaesh nahi rakhi.(Surah Alnahal 16 ayet 44.)

  • @shakilahmedgorayajutt7159
    @shakilahmedgorayajutt71592 жыл бұрын

    ماسٹر جی کر نا کیا تھا اور کرتے کیا رھے،،اب پچھتائے کیاھوت جب چڑیاں چگ گئی کھیت،،ماسٹر جی اب بھگتو، ،

  • @ehsandanish5664
    @ehsandanish56645 жыл бұрын

    جھوٹ بک رہا ہے

  • @ishratyk4391

    @ishratyk4391

    4 жыл бұрын

    جھوٹے کذاب تم لامذہب غیر مقلد ملکہ وکٹوریہ کی اولاد ہو تمھارے کتابیں قرآن اور حدیث پر جھوٹ سے بھری پڑی ہیں ذرا اپنی کتابیں تو پڑھ لو