مدینہ منورہ کی تمام مسجد|مسجد بلال|مسجد قبلتین|وادی جن|مدینہ منورہ کی تمام مسجد دیکھیں|

( مسجد بلال )
مدینہ منورہ کی مشہور مسجد جسے مسجد بلال کہا جاتا ہے.
یہ مسجد حضرت بلال حبشی رضی اللہ عنہ کے نام کے ساتھ منسوب ہے. اور اسے مسجد بلال کہا جاتا ہے.
بلال حبشی کسی تعارف کے محتاج نہیں آپ پیدائشی غلام تھے. اور پورا نام بلال بن رباح تها. عرصہ دراز تک غلامی کی زنجیروں میں جکڑے رہے. جب اسلام قبول کیا تو بہت زیادہ تکلیفوں اور مصیبتوں میں مبتلا کیئے گیئے. پهر حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے انہیں خرید کر آزاد کر دیا. پهر حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو مؤذن مقرر کر دیا گیا. تمام غزوات میں نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ساتھ رہے.
بلال حبشی رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے والہانہ محبت کرتے تھے. اور آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم بھی بلال حبشی سے بہت شفقت اور محبت فرمایا کرتے تھے.
(مسجد کی موجودہ عمارت)
مسجد بلال کی عمارت تین منزلہ ہے. تہہ خانہ اور اس کے اوپر والی منزل مارکیٹ پر مشتمل ہے. جسے سوق بلال کہا جاتا ہے. تیسری منزل پر مسجد ہے. مسجد بلال کا منظر بہت خوب صورت اور دلکش ہے جس پر سبز رنگ کا گنبد اور ایک مینار ہے.
(محل وقوع)
مسجد نبوی کے 2 نمبر حمام سے سیدھا باہر نکلے تو بلکل سامنے واقع ہے. شارع قربان جاتے ہوئے بائیں ہاتھ پر واقع ہے.
(نوٹ) مسجد بلال کے قریب زائرین کے لیے فری موقف ہے جہاں کثیر تعداد میں گاڑیاں کھڑی ہو سکتی ہے.
( احقر حافظ ذوالفقار مدنی)
#مسجد #بلال #مدینہ #منورہ #مسجد
منورہ کے محلہ بنو سلمہ میں واقع ایک مسجد جہاں 2ھ میں نماز کے دوران تحویل قبلہ کا حکم آیا اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور صحابہ کرام نے نماز کے دوران اپنا رخ بیت المقدس سے کعبے کی جانب پھیرا۔ کیونکہ ایک نماز دو مختلف قبلوں کی جانب رخ کر کے پڑھی گئی اس لیے اس مسجد کو "مسجد قبلتین"یعنی دو قبلوں والی مسجد کہا جاتا ہے۔ یہ مسجد بئر رومہ کے قریب واقع ہے۔ مسجد کا داخلی حصہ قبہ دار ہے جبکہ خارجی حصے کی محراب شمال کی طرف ہے۔ عثمانی سلطان سلیمان اعظم نے 1543ء میں اس کی تعمیر نو کرائی۔

Пікірлер

    Келесі