Madrasa Furqaniya Gonda | Safar East up | part 7 |

Welcome to Amjad meel KZread channel
آپ کا ہمارے چینل امجد میل پر استقبال ہے
دوستو ویڈیو پسند آئے تو لائک کریں اور کمینٹس میں اپنے قیمتی خیالات ضرور لکھیں شکریہ
‪@jamiadarululoommohammadiameel‬
‪@AmjadMeel‬
#amjadmeel
#darululoom_deoband
#library
#mewat
#darululoommhammadia

Пікірлер: 93

  • @yasirahmad1639
    @yasirahmad163925 күн бұрын

    ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ❤❤❤❤

  • @turkmen597
    @turkmen5972 жыл бұрын

    ماشاءالله زنده باد علماء دیوبند ❤❤❤

  • @Shahnawazgondwi
    @Shahnawazgondwi2 жыл бұрын

    ماشاء اللہ مادر علمی کو دیکھ طبیعت خوش ہو گئی

  • @zainulaabdeensharawasti1386
    @zainulaabdeensharawasti13865 ай бұрын

    مشاء اللہ ❤❤❤❤❤❤

  • @SalimKhan-mz5xu
    @SalimKhan-mz5xu2 жыл бұрын

    حضرت مولانا امجد صاحب آپ کا بہت بہت شکریہ آپ گونڈہ (یوپی) تشریف لاۓ ۔ اور مدرسہ فرقانیہ کا خوبصورت منظر ۔ اپنے مشہور و معروف یوٹیوب چینل کے ذریعہ حوالہ ناظرین کیا ۔

  • @UMARAZHAR94
    @UMARAZHAR942 жыл бұрын

    ماشاء اللہ بہت خوب. اپنے مدرسے کو دیکھ کر تبیعت خوش ہوگئی 👍👍👍👍

  • @RashidKhan-8707
    @RashidKhan-870718 күн бұрын

    Mashaallah

  • @SalimKhan-mz5xu
    @SalimKhan-mz5xu2 жыл бұрын

    آپ کا یہ عمل بہت خوش آئند ہے ۔ لوگ گھر بیٹھے ہندوستان کے تمام مدارس ومراکز کا دیدار کر رہے ہیں ۔

  • @ZakirHussain-dy3nv

    @ZakirHussain-dy3nv

    Жыл бұрын

    MaPakistanSaHoohAllahamkokohsarakshAmeen

  • @mohdtayyab1887
    @mohdtayyab18872 жыл бұрын

    ماشاءاللہ بھت ہی خوبصورت ویڈیو ہے

  • @hina5127
    @hina5127 Жыл бұрын

    Masha Allah

  • @mubashshirsheikh2838
    @mubashshirsheikh2838 Жыл бұрын

    Masha allah

  • @AzharnizamiAzharnizami
    @AzharnizamiAzharnizami Жыл бұрын

    ماشاءاللہ بہت خوب ۔ پرانی یادیں تازہ کردی بھائی آپ نے ۔اللہ تعالیٰ آپ کو سلامت رکھے ❤️

  • @misbahuddinfarooqikiasachk3557
    @misbahuddinfarooqikiasachk35572 жыл бұрын

    Masha Allah Bhai ❤️ Khush Hogaya

  • @SalimKhan-mz5xu
    @SalimKhan-mz5xu2 жыл бұрын

    جزاکم اللہ خیرا فی الدارین ۔

  • @faiganfaigan6329
    @faiganfaigan6329 Жыл бұрын

    Butefull,dsras

  • @SalimKhan-mz5xu
    @SalimKhan-mz5xu2 жыл бұрын

    Mashaallah . Bhot khoob

  • @ZakirHussain-dy3nv
    @ZakirHussain-dy3nv Жыл бұрын

    Msasgallah

  • @animeshcdac
    @animeshcdac2 жыл бұрын

    Bohat achha madarsa hai. Ye bachhe khoob padhe , aage badhe aur desh ka naam duniya me roshan kare

  • @mohdanas3850
    @mohdanas3850 Жыл бұрын

    Hamara furqania madarsa Lucknow wala itta bada nahi hai mashallah bahut khoobsurat hai

  • @mujeebtechvillageblog1508
    @mujeebtechvillageblog1508 Жыл бұрын

    💖💖💖

  • @nidisctr
    @nidisctr2 жыл бұрын

    بہت ہی قدیم مدارس میں سے ایک مدرسہ ہے

  • @waheedmeel3909
    @waheedmeel39092 жыл бұрын

    ماشاءاللہ خوبصورت مدرسہ ہے

  • @fahanturki3086
    @fahanturki30862 жыл бұрын

    Mashallah

  • @MuhammadAslam-yp8hq
    @MuhammadAslam-yp8hq2 жыл бұрын

    MASHA ALLAH YALLAH IS MADRSAY KO ALWAYS ABAD REKH AMMEEN YA RAB ULALMIN

  • @abul9242
    @abul92422 жыл бұрын

    Masha allah, kafi badi jagah hai Alhamdu lillah. Very good.

  • @mohdtayyab1887
    @mohdtayyab18872 жыл бұрын

    مدرسہ فرقانیہ کی نہایت عمدہ پرکشش ویڈیو گرافی کی اور اپنے معروف یوٹیوب چینل کے ذریعہ اس کو نشر کیا

  • @molanairfan6071
    @molanairfan60712 жыл бұрын

    ماشاءاللہ بہت خوشی ھوی دیکھ کر بھت بڑا مدرسہ ھے اللہ پاک اسی طرح بامقصد مدارس کا سفر رواں، دواں رکھے

  • @mohdtayyab1887
    @mohdtayyab18872 жыл бұрын

    اللہ آپ کو جزاۓ خیر عطا فرماۓ ۔مولانا محمد امجد صاحب

  • @mohdtayyab1887
    @mohdtayyab18872 жыл бұрын

    السلام علیکم ورحمت اللہ ۔۔ بہت بہت شکریہ جناب مولانا محمد امجد صاحب ۔ مولانا محمد مظہر اور ان کے دیگر رفقاء کا جنہوں نے قیمتی وقت نکال کے ہمارے مدرسہ فرقانیہ گونڈہ (یوپی) تشریف لاۓ ۔

  • @ziyaurrahaman5441
    @ziyaurrahaman54412 жыл бұрын

    ماشاءاللہ بہت خوب

  • @mohammedaasif1060
    @mohammedaasif10602 жыл бұрын

    ماشاءاللہ بہت خوب آپ لوگ اسی طرح مدد سے کی دیدار کرا تے رہیں اللہ آپ لوگوں کو دنیا اور آخرت میں کامیاب فر ماۓ

  • @uvaiskarni8542
    @uvaiskarni85422 жыл бұрын

    Masha allah ❤️👍

  • @valimuhammad6518
    @valimuhammad65182 жыл бұрын

    Mashallah Bahut Khoob

  • @sadiqshaikh9849
    @sadiqshaikh98492 жыл бұрын

    Mashallh 👍👍

  • @alhindmedia1038
    @alhindmedia10382 жыл бұрын

    Mashallah Masha Allah. Bahut khoob Madre ilmi men kafi taraqqiyon ho gayi Masha Allah Allah mazeed taraqqiyon se nawaze

  • @usmank9733
    @usmank97332 жыл бұрын

    Masha Allah, such institutions should have good syllabus to get both religious and modern education

  • @mohdumar1836
    @mohdumar18362 жыл бұрын

    ماشاءاللہ

  • @amanullahkhan8184
    @amanullahkhan81842 жыл бұрын

    Masha Allah God bless you. Bahot achha kaam kr rhe hai aap log kaafi dino baad madrse furqaniya ki zyaarat hui h o bhi Mazhar Bhai K wajah Se Alhamdulillah bahot khushi hui. ❤❤

  • @gkfurnitur4689

    @gkfurnitur4689

    2 жыл бұрын

    Kaha ho

  • @shahnawazsaaqi5108
    @shahnawazsaaqi51082 жыл бұрын

    ماشاء اللہ! آج آپ نے ہمارے مدرسے کی زیارت کروائی پرانی یادیں تازہ ہو گئیں. وہ درسگاہوں کی گنگناہٹ، وہ صحن میں کھیلنا اور بلبل کی طرح چہچہانا، وہ اساتذہ کی محبت اور شفقت بھری نصیحتیں، وہ ساتھیوں کا پیار وہ میٹھی میٹھی گفتگو آپس کی مستیاں، مدرسہ کی درو دیوار وہ خوب صورت سا پارک، اس میں کھلے پھولوں کی خوشبو، وہ پر فریب منظر، وہ مسجد کی اذان اور نگراں صاحب کی کڑکتی آواز، وہ خوش نما ماحول اور علوم دینیہ کا ایک حسین گلدستہ مدرسہ فرقانیہ گونڈہ کی زیارت کرواکے ہم بلبلان چمن کے دلوں کی تاریکیوں میں یاد داشت کی شمع کو روشن کر دیا ۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے اس کا بہترین بدلہ عطا فرمائے آپ کی عمر میں برکت عطا فرمائے تمام شرور فتن سے آپ کی اور آپ کے رفقاء کی حفاظت فرمائے آمین ثم آمین یارب العالمین

  • @ajazkhan4455
    @ajazkhan44552 жыл бұрын

    Mashalallh

  • @zaka15
    @zaka152 жыл бұрын

    MashAAllah

  • @alziyagangoh863
    @alziyagangoh8632 жыл бұрын

    Jamia badrul Uloom gardhi dolt ki videos aplod kro

  • @alziyagangoh863
    @alziyagangoh8632 жыл бұрын

    Jamia badrul Uloom gardhi dolt ki videos

  • @Zalim___boiiii
    @Zalim___boiiiiАй бұрын

    Madrasa hansoot Gujarat ka vlog banao Jamia majhre Saad,t

  • @mohammadbalva3638
    @mohammadbalva36382 жыл бұрын

    ایک مرتبہ ہماری طرف شمالی گجرات میں بھی آئیے مولانا پالنپور اور اس کے اطراف میں بہت مدارس ہے دورہ کیجئے ہمیں بہت مسرت ہوگی

  • @md.manzoorsiddqui7118
    @md.manzoorsiddqui71182 жыл бұрын

    Basti

  • @sahinalom9221
    @sahinalom92212 жыл бұрын

    Acce hay vi

  • @Zalim___boiiii
    @Zalim___boiiiiАй бұрын

    Jamia shadtul uloom makrana ka vlog banao n. 1 madrsa hai mai vahi padta hu

  • @mohammadgulzarparrey
    @mohammadgulzarparrey2 жыл бұрын

    These institutions should teach both religious and modern academic education concurrently so that their students could get standard academic degrees as well while studying in these institutions and participate in competitive examinations.

  • @qauziasad6731

    @qauziasad6731

    Жыл бұрын

    They are trying to add more subjects

  • @mohdyounsshekh7433
    @mohdyounsshekh74332 жыл бұрын

    मदरसा शिक्षा विभाग देखकर भोट अचहा लगा मासा अल्लाह

  • @muhammadkhalilkhan3877
    @muhammadkhalilkhan38772 жыл бұрын

    ماشاءاللہ آپ ہر مدرسہ کے مہتمم کا انٹرویو لازمی لیا کریں شکریہ ❤️🇵🇰❤️

  • @md.manzoorsiddqui7118
    @md.manzoorsiddqui71182 жыл бұрын

    Bhai darul uloom al islamiya ka bhi video daalo

  • @mohdiqrar1697
    @mohdiqrar16972 жыл бұрын

    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ آپ سے میری ایک درخواست ھیکہ آپ سبھی حضرات مدرسہ جامعہ عربیہ مسعودیہ نورالعلوم بہرائچ بھی تشریف لے جاے

  • @muhammadnadeemislahi1182
    @muhammadnadeemislahi11822 жыл бұрын

    رامپور کی طرف بھی جاو مولانا یوسف اصلاحی ص کا مدرسہ جامعہ الصالحات کا وزٹ کراو

  • @user-sayeedi970
    @user-sayeedi9702 жыл бұрын

    لاکڈاون میں بہت دین تو چھٹی تھی ہے اب چھٹی کیا ضرورت ہے

  • @user-rs4ih5og3s
    @user-rs4ih5og3s2 жыл бұрын

    Bahraich ki taraf bhi ayege kiya

  • @hafizrahmatali2450
    @hafizrahmatali24502 жыл бұрын

    Assalamu ap edare ki santasees nhi hai

  • @Mohdazam-sc7yj
    @Mohdazam-sc7yj2 жыл бұрын

    Molana darul uloom nadwa bhi jaiga!

  • @salmanahmad659
    @salmanahmad6592 жыл бұрын

    Aap falah aur islaah nahi dikhaye the Azamgarh ke

  • @AmjadMeel

    @AmjadMeel

    2 жыл бұрын

    وہاں کے ذمہ داران سے ملاقات نا ہوپاپئ تھی

  • @laeequenadvi4746
    @laeequenadvi47462 жыл бұрын

    حج بیت اللہ کی فرضیت اور اہمیت ذو الحجہ اسلامی سال کا بارھواں اور آخری مہینہ ہے ۔ اس مہینہ میں دنیا بھر سے مسلمان اسلام کے اہم رکن فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے بیت اللہ کا سفر کرتے ہیں ۔ حج کی فرضیت کے متعلق ارشاد ربانی ہے : إن اول بيت وضع للناس للذى ببكة مباركا و هدى للعالمين . فيه ايت بينات مقام إبراهيم و من دخله كان أمنا ، و لله على الناس حج البيت من إستطاع إليه سبيلا ، و من كفر فإن الله غنى عن العالمين o ( أل عمران : ٩٦ ، ٩٧ ) بیشک سب سے پہلی عبادت گاہ جو انسانوں کے لیے تعمیر " بے شک سب سے پہلا گھر جو انسانوں کے لیے بنایا گیا وہ وہی ہے جو مکہ میں ہے ۔ اس میں برکت دی گئی اور تمام جہان کے لوگوں کے لیے مرکز ہدایت ہے ۔ اس میں کھلی ہوئی نشانیاں ہیں مقام ابراہیم ہے ۔ جو اس میں داخل ہوجائے وہ مامون ہے ۔ لوگوں پر اللہ کا حق یہ ہے کہ جو اس گھر تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہے وہ اس کا حج کرے ، اور جو اس حکم کو ماننے سے انکار کرے تو اللہ تمام جہان والوں سے بے نیاز ہے ۔ اس آیہ کریمہ سے ہمیں معلوم ہوا کہ اللہ کے اس گھر کی کتنی عظمت ہے کہ اللہ تعالی نے اسے سارے انسانوں کے لیے مرکز رشد و ہدایت بنادیا ۔ یہ برکت کا مقام اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کا مقام عبادت بھی ہے ۔ اللہ تعالی کی ایک عظیم نشانی آب زم زم کا کنواں بھی وہیں پر ہے اور یہاں کے انوار و برکات کو انسانی ذہن تصور بھی نہیں کرسکتا ہے ۔ حضرت ابویریرہ رضی اللہ عنہ کی ایک روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " اللہ تعالی نے تم پر حج فرض کیا ہے لہذا تم حج کیا کرو " ۔ ( بخاری و مسلم ) حضرت عبد الرحمن بن ثابت کی روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :ظ " جو شخص حج کے بغیر مرگیا حالانکہ اس کے راستے میں نہ کوئی مرض نہ کوئی ظالم حکمراں اور نہ کوئی ضرورت حائل ہوئی تو وہ چاہے یہودی ہوکر یا نضرانی ہوکر جس طرح چاہے مرجائے "۔ اس حدیث سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ جو شخص قوت و صلاحیت اور حالات کے سازگار ہوتے ہوئے بھی فریضہ حج سے جی کراتا ہے تو وہ مسلمان کی حیثیت سے مرے گا یا نہیں اس کی کوئی ضمانت نہیں ہے ۔ مذکورہ بالا ایک کریمہ اوراحادیث سے یہ معلوم ہوا کہ حج کی کتنی اہمیت ہے ۔ لہذا ہمیں چاہیے کہ حج کی استطاعت ہوتے ہی اس فرض کو ادا کرنے میں عجلت کریں اور اس میں تاخیر نہ کریں ۔ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے جو ہر وقت اہل ایمان کو گمراہ کرنے اور نقصان پہنچانے کے لیے کوشاں رہتا ہے ۔ حج کی ادائیگی کے سلسلے میں بھی وہ دلوں میں طرح طرح کے وسوسے ڈال کر اس فریضہ کی ادائیگی سے غافل کردیتا ہے ۔ حج کے ذریعہ ہمیں اپنے گناہوں کو معاف کروانے کا سنہرا موقع ملتاہے ۔ حج بیت اللہ کے موقع پر حجاج جو بھی دعائیں مانگتے ہیں ، اللہ رب الرٹ اسے شرف قبولیت بخشتا ہے ۔ حجاج اللہ تعالی کے مہمان ہوتے ہیں ۔ حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عین سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی علیہ وسلم نے فرمایا : " حج اور عمرہ کرنے والے اللہ کے مہمان ہیں ۔ اگر وہ اس سے دعائیں کرتے ہیں تو وہ ان کی دعاؤں کو قبول کرتا ہے ، اگر اس سے بخشش طلب کرتے ہیں تو وہ تو وہ انہیں بخش دیتا ہے" ( نسائی ، ابن ماجہ ) لہذا جب ہمارے اندر حج کرنے کی استطاعت پیدا ہوجائے تو تاخیر نہیں کرنی چاہیے اور اپنی مغفرت طلب کرنے کے لیے پہلی فرصت میں فریضہ حج ادا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور اپنی بخشش طلب کرنے میں کوتاہی نہیں کرنی چاہیے ۔ جاری ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی nadvilaeeque@gmail.com

  • @laeequenadvi4746
    @laeequenadvi4746 Жыл бұрын

    Expanding Universe A sign of Allah پھیلتی کائنات اللہ تعالی کی ایک عظیم نشانی قرآن میں اللہ جل شانہ نے ساتویں صدی کے آغاز میں ہمیں بتایا ہے : " ہم نے آسمان کو اپنے زور ( قدرت) سے بنایا اور ہم پھیلا رہے ہیں " (الذاریات : 47) ایڈون ہبل امریکی سائنسداں نے 1929 میں کہا کہ کائنات پھیل رہی ہے ۔ ہبل نے اپنے بنائے ہو۔ئے ٹیلسکوپ سے اس کا مشاہدہ کیا تھا ۔ یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے ساتویں صدی میں جبکہ ٹیلسکوپ ایجاد نہیں ہوا تھا ، کون کہہ سکتا ہے کائنات پھیل رہی ہے؟ اس زمانہ میں سائنس اور ٹکنالوجی آج کے مقابلے میں نا کے برابر تھی ۔ اس وقت ٹیلسکوپ نہیں تھا عرب سائنسدانوں نے غالبا تیسری صدی ہجری میں ٹیلسکوپ ایجاد کیا تھا ۔ عربوں کا ایجاد کردہ ٹیلسکوپ گیلیلیو کے ہاتھوں تک پہنچا ۔ وہ اس کا موجد نہیں تھا ۔ اس نے اس کو بہتر کیا ہوگا ۔ بغیر ٹیلسکوپ کے اس وقت کون کہہ سکتا تھا کہ یہ کائنات پھیل رہی ہے ؟ ایڈون ہبل نے ٹیلسکوپ کے ذریعہ مشاہدہ کیا کہ کہکشائیں دور جارہی ہیں اور اس کا رنگ سرخ ہوتا ( Red shift ) جارہا ہے ۔ کہکشائیں جتنی زیادہ دور ہوگی جاتی ہیں وہ زیادہ سرخ ( Infrared ) ہوتی جاتی ہیں ۔ سائنسدانوں کا یہ کہنا جیسا کہ اسٹیفن ہاکنگ نے دعوی کیا ہے کہ تاریخ انسانی میں پہلی بار یہ دریافت کیا گیا کہ کائنات پھیل رہی ہے ۔ اس سے پہلے انسان اس سائنسی حقیقت سے واقف نہیں تھا ۔ یہ غلط ہے ۔ یہاں ایک باریک بحث کی جاتی ہے کہ کیا چیز پھیل رہی ہے ؟ ہم یہاں اس سے صرف نظر کر رہے ہیں ۔ آئنسٹائن کو بھی 1930 تک یہ نہیں معلوم تھا کہ کائنات پھیل رہی ہے ۔ جب اسے یہ بتایا گیا تو اس نے انکار کیا لیکن جب ایڈون ہبل ( Edwin Hubble) نے اسے اس کے شواہد دکھائے تب اس نے مانا اور کہا کہ : "Cosmological Constant theory was my blunder mistake". مذکورہ بالا قرآن کی آیہ میں اللہ جل شانہ نے اس بات کو اپنی ذات کی نشانی کے طور پر بیان کیا ہے ۔ اس مادی دنیا میں ان مادی آنکھوں سے انسان اللہ تعالی کو نہیں دیکھ سکتا ہے ۔ اس لیے اس نے قرآن میں اپنی نشانیاں بیان کی ہیں : برگ درختان سبز در نظر ہوشیار ہر ورق دفتریست معرفت کردگار ہم عنقریب ان کو اپنی نشانیاں دکھائیں گے آفاق ( Horizons) میں بھی اور ان کے جسم (bodies میں بھی ۔ اس آیہ کریمہ میں بائیولوجى سائنس کی اس ترقی کی طرف اشارہ کیا گیا ہے جو آج ماڈرن میڈیکل سائنس نے کیا ہے ۔ اور انسانی جسم میں اللہ کی نشانیاں دکھائی جارہی ہیں ۔ پھیلتی کائنات قرآن کے بیان کے مطابق ایک حقیقت ہے کیوں کہ اللہ نے اس حقیقت کو بیان کیا ہے ۔ سائنس وہ ہے جسے قرآن نے بیان کیا ہے ، نا کہ آج کے سائنسی نظریات اور مفروضے ۔ اللہ خالق کائنات ہے اس لیے وہ کائنات کے ذرہ ذرہ سے اچھی طرح واقف ہے ۔ سائنسدانوں کی معلومات کائنات کے بارے میں محدود اور ناقص ہیں اس محدود معلومات کی بنا پر اللہ جو مبدع ( موجد ) کائنات پے اس کا انکار کرنا کہاں تک جائز ہے ؟! میرے نزدیک اس کا کوئی جواز نہیں ہے : علامہ اقبال رحمہ نے اپنی نظم ' لینن خدا کے حضور میں ' عالم خیال میں لینن کی زبانی کہتے ہیں : اے انفس و آفاق میں پیدا تیرے آیات حق یہ کہ ہے زندہ و پایندہ تری ذات میں کیسے سمجھتا تو ہے یا کہ نہیں ہے ہر دم متغیر تھے خرد کے نظریات سائنسی نظریات اور مفروضے جدید معلومات ( data) کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں جبکہ قرآن کے بیانات اٹل اور مستقل ہیں جن کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکتی ہے ۔ اب اگر ایک انسان جان بوجھ کر اللہ رب العالمین کی نشانیوں سے اعراض کرے جیساکہ قرآن نے کہا ہے : و هم عن آياتها معرضون ( الأنبياء ) اور وہ اس ( السناء ) کی نشانیوں سے صرف نظر کرتے ہیں ۔ اگر انسانوں کے سامنے اللہ کی نشانیاں آجانے کے بعد بھی وہ اللہ ذات کا انکار کرتا ہے تو نتائج کا خود ذمہ دار ہوگا ۔ ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی nadvilaeeque@gmail.com

  • @sohailshah799
    @sohailshah7992 жыл бұрын

    Allah se dua he ya Allah Sare munafiko ko jahnnam me dalde maslake ala hajrat jindabad 5

  • @laeequenadvi4746
    @laeequenadvi47462 жыл бұрын

    دینی مدارس کا نظام تعلیم و تربیت اس کی حفاظت ہمارا دینی و ملی فریضہ ہے مدارس کا نظام تعلیم و تربیت ایک اہم موضوع ہے ۔ اس پر بہت کچھ لکھا گیا ہے اور لوگ آج بھی اظہار خیال کرتے رہتے ہیں ۔ جہاں تک اسلامی جامعات اور بڑے دینی مدارس کے نصاب تعلیم کا تعلق ہے تو صرف دینی نظام تعلیم و تربیت کے ماہرین ہی کو یہ حق یے کہ اس موضوع پر اظہار خیال کریں ۔ وہ ضرورت سمجھیں گے تو اس میں کچھ حذف و اضافہ کرسکتے ہیں ۔ جن لوگوں کا اس نظام تعلیم و تربیت سے کوئی تعلق نہیں ہے ، نہ انہیں اس کا کوئی تجربہ ہے اور نہ اس کے اصل مقصد سے انہیں کوئی دلچسپی اور اتفاق ہے ان کا اس میں دخل اندازی کرنا اور آئے دن مشورے دینا بہت غلط بات ہے ۔ جن لوگوں کا تعلق معاصر نظام تعلیم و تربیت سے ہے وہ وزارت تعلیم کو مشورہ دین کہ وہ نصاب تعلیم میں دینی مضامین کو بھی شامل کریں تاکہ کالج اور یونیورسیٹیوں کے طلباء دین و دنیا دونوں کی تعلیم سے بہرہ ور ہوسکیں ۔ مسلمانوں کے نظام تعلیم و تربیت میں ثنویت کا کوئی تصور نہیں تھا ۔ یہ انتہائی جامع ، وسیع اور ہمہ جہت تھا ۔ ثنویت اہل یوروپ کی وجہ سے پیدا ہوئی ۔ انہوں نے اسلامی نظام تعلیم و تربیت سے اسلامی علوم کو خارج کر کے صرف سائنسی علوم کو پڑھنا اور پڑھانا شروع کیا جو ان کے یہاں آہستہ آہستہ ترقی کرتا رہا ۔ یہ علوم نہ " مغربی علوم " ہیں اور نہ ہی"جدید علوم "۔ یہ وہ علوم ہیں جنہیں انہوں نے اندلس کے کالجوں اور دارالعلوم (جامعات) میں پڑھ اور سیکھ کر جہالت کی تاریکی سے نکلنا شروع کیا تھا ۔ مسلمانوں میں جب علمی زوال آیا تو وہ ان سائنسی علوم سے دور ہوتے گئے اور ان کے نصاب تعلیم سے سائنسی علوم کم ہوتے گئے ۔ وقت گزرنے کے ساتھ مسلمانوں کی علمی حس مردہ ہوتی چلی گئی اور وہ علمی زوال کا شکار ہوکر علمی پسماندگی میں مبتلا ہوگئے ۔ ایسا کیوں ہوا اس کی تحقیق کی ضرورت ہے ۔ انیسویں صدی میں جب یوروپی ممالک نے عالم اسلام پر یلغار کرکے اور ان پر غاصبانہ قبضہ کرکے انہیں اپنا محکوم بنالیا تو انہوں نے مسلمانوں کے نظام تعلیم و تربیت کو بالکل نظرانداز کرکے اس نظام تعلیم کو نافذ کیا جو مسلمانوں سے ماخوذ تھا اور اب وہ " مغربی نظام تعلیم " اور " جدید علوم " ہوچکے ہیں ۔ جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے ایک ایسا نظام تعلیم جس میں ثنویت نہ ہو جس طرح مسلمانوں کے قدیم نظام تعلیم تھا اور جس میں دین و دنیا کا جداگانہ تصور نہیں تھا اور جہاں کے مدارس ، کلیات اور جامعات سے اہل یوروپ تعلیم اور حریت فکر ونظر ، حقوق انسانی اور اظہار رائے کے تصورات سے آشنا ہوکر نکلے اور یوروپی ممالک واپس جاکر علمی اور حقوق انسانی کی تحریک چلائی ، جس کی وجہ سے آہستہ آہستہ تاریک یوروپ روشنی کی طرف آنے لگا ۔ پندرھویں صدی عیسوی سے یوروپ میں " نشاہ ثانیہ " کی تحریک شروع ہوئی جس کے پیچھے یہود کا مفسدانہ اور مجرمانہ دماغ کام کر رہا تھا اور یہاں سے " عصر حاضر " شروع ہوا جس کے بارے میں علامہ اقبال رحمہ نے کہا ہے : عصر حاضر ملک الموت ہے تیرا جس نے قبض کی روح تیری دے کے تجھے فکر معاش ان کے مقابلہ میں خلافت عثمانیہ مرور زمانہ کے ساتھ کمزور ہونے لگی اور یہود کی مسلسل سازش اور ریشہ دوانیوں کی وجہ سے بالآخر 1924 میں خلافت عثمانیہ کا خاتمہ کردیا گیا ۔ اس کے ختم کرنے سے پہلے ہی جب یوروپی ممالک نے دیکھا کہ خلافت بالکل ناتواں ہوچکی ہے تو انہوں نے اس کے تحت جو مسلم ممالک تھے ان پر حملے شروع کردیے ۔ فرانس نے لیبیا پر 1897 ہی میں حملہ کردیا تھا ۔ اس طرح مختلف یوروپی ممالک نے مسلم ممالک کو تقسیم کرکے اپنے مستعمرات ( Colonies) میں شامل کرلیا ۔ اس طرح امہ مسلمہ پوری دنیا میں مغلوب ، محکوم ہوگئی ۔ انہوں اپنے دور حکومت میں مسلمانوں کے نظام تعلیم و تربیت کو مکمل طور پر نظر انداز کرکے " جدید یوروپی نظام تعلیم و تربیت " کو نافذ کیا یعنی نصاب تعلیم سے دینی مضامین کو حقارت سے نکال دیا اور اسی کے مطابق مسلمانوں کی نئی نسل کی تعلیم و تربیت کی جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ نئی نسل اسلام سے دور ، بیزار اور لادین ہوگئی ۔ مشہور مسلم مفکر محمد قطب رحمہ نے اپنی تصنیف ' واقعنا المعاصر ' میں اس صورت حال پر تفصیل سے بحث کی ہے جو قابل مطالعہ ہے ۔ جب مسلم ممالک ان کی غلامی سے آزاد ہوئے تو انہوں نے ملک کی باگ ڈور اپنے تربیت کردہ اسلام بیزار نئی نسل کے حوالے کرگئے اس طرح مسلم ممالک اسی منہج پر کام کرتے رہے جو وہ قائم کر گئے تھے ۔ مسلم حکمران خواہ وہ عرب ہوں یا عجم ان کو کرسی اقتدار پر انہوں نے ہی بٹھایا ہے اس لیے وہ ان کے اشارے اور مرضی کے مطابق ہی کام کرتے رہتے ہین ۔ پورے مسلم ممالک میں اس صورت حال نے اسلام سے دور مسلم حکمرانوں اور مسلم عوام کے درمیان جدائی پیدا کردی جس نے ان کے درمیان باہمی ہم آہنگی کو بالکل ختم کردیا جو کسی ملک کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ضروری ہوتی ہے ۔ ایسے انتہائی پریشان کن حالات میں یہی ایک راستہ نظر آیا کہ دینی اور خالص اسلامی تعلیم و تربیت کے ادارے قائم کیے جائین جس کی طرف رہنمائی شاہ ولی اللہ رحمہ کرگئے تھے ۔ امام قاسم نانوتوی رحمہ نے اسی سمت میں قدم آگے قدم بڑھایا اور دارالعلوم دیوبند کی بنیاد ڈالی جس کا مقصد دینی نظام تعلیم و تربیت کو باقی رکھنا اور اس کی حفاظت تھی ۔ یہ صرف ایک دینی علمی درسگاہ نہیں تھی بلکہ یہ ایک دینی ، فکری اور اجتماعی تحریک کا بھی آغاز تھا ۔ اس کے بعد ہند میں دارالعلوم ندوة العلماء اور دیگر دینی ادارے بنیادی طور ہر اسی خاص مقصد کے لیے قائم کیے گئے ۔ جن کا واحد مقصد قرآن و احادیث پر مبنی نظام تعلیم و تربیت قائم رکھنا اور چلانا تھا ۔ ا ن دینی مدارس میں مسلمانوں کے صرف %4 فیصد وہ بچے جاتے ہیں جن میں انگریزی اسکولوں کے مصارف برداشت کرنے کی سکت نہیں ہوتی ہے ۔ اب مسلم حکمرانوں کے آقاؤں کو مسلم ممالک کے ان دینی مدارس سے خطرہ نظر آنے لگا ہے اس لیے انہوں نے منصوبہ بنایا کہ دینی درسگاہوں کو دہشت گردی کے اڈے قرار دے کر ان پر قید و بند عائد کیے جائیں اور ان کے نصاب تعلیم کو مسخ کردیا جائے ۔ دینی مدارس میں سائنسی علوم کو داخل کرنے کی سازش کو میں نے اپنے مضمون " دینی مدارس میں سائنسی علوم کو داخل کرنے کی تجویز ، ایک سازش ہے فقط " میں لکھا ہے ۔ ہمارے علماء کرام اور بزرگان دین بڑی قربانیاں دے کر اس نظام تعلیم و تربیت کی حفاظت کی ہے ۔ ہم لائے ہیں طوفان سے کشتی نکال کے اس کی حفاظت کرنا اوراس کو قائم رکھنا ہمارا دینی و ملی فریضہ ہے ۔ ہم اسلام دشمن طاقتوں کو ان کی خفیہ سازشوں اور چالوں میں ہرگز کامیاب ہونے نہیں دیں گے ۔ ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی ڈائرکٹر آمنہ انسٹیٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیز اینڈ انالائسس A Global And Universal Research Institute nadvilaeeque@gmail.com ۔

  • @abdurrahim1585
    @abdurrahim15852 жыл бұрын

    بہار کے کتنے طلبہ ہیں اس مدرسہ میں

  • @Shahnawazgondwi

    @Shahnawazgondwi

    2 жыл бұрын

    ایک بھی نہیں

  • @marufrashidimedia3508

    @marufrashidimedia3508

    2 жыл бұрын

    یوپی کے ہر مدرسے میں بہار کے بچے ہیں

  • @Shahnawazgondwi

    @Shahnawazgondwi

    2 жыл бұрын

    پورے یوپی میں دو مدرسے ایسے ہیں جہاں بہاریوں کا داخلہ نہیں ہوتا ہے، ایک مدرسہ فرقانیہ گونڈہ ،دوسرے مدرسہ نور العلوم بہرائچ

  • @mohdtayyab1887
    @mohdtayyab18872 жыл бұрын

    ہماری یہ خواہش ہے کہ آپ دوبارہ وقت نکال کے ضرور ہمارے( مدرسہ فرقانیہ گونڈہ ) تشریف لائیں( احقر محمد طیب گونڈہ)

  • @p4341
    @p43412 жыл бұрын

    MashaAllah

  • @laeequenadvi4746
    @laeequenadvi47462 жыл бұрын

    ہندستان کا اخلاقی بحران مفکر اسلام علامہ ابوالحسن علی ندوی رحمہ اپنی ایک تقریر میں فرماتے ہیں : " ہم امید کرتے ہیں کہ للہ تعالی ہمیں اس ملک کی قیادت عطا فرمائیں گے ۔ " اس ملک کا کوئی عنصر اس قابل نہیں رہا کہ اس ملک کو بچاسکے ، سب دولت پرست ہیں ، اقتدار پرست ہیں ، مادہ پرست ہیں ، دنیا پرست ہیں اور ہوس پرست ہیں " ۔ ملک کی ایسی بوالہوس قیادت اس کی کیا حفاظت کرے گی ! اس لیے اب ناگزیر ہوگیا ہے کہ اس کی قیادت اس طبقے کے حوالے کردی جو اس کی اور یہاں کے عوام کی حفاظت کرسکیں ۔ عطا مومن کو پھر دربار حق سے ہونے والا ہے شکوہ ترکمانی ، ذہن ہندی ، نطق اعرابی علامہ اقبال رحمہ

  • @laeequenadvi4746
    @laeequenadvi47462 жыл бұрын

    قرآن اور انسان ہدایت اور گمراہی قرآن کا مخاطب بلا تفریق پوری انسانیت ہے اور اس کا موضوع عالم انسانیت کی ہدایت ہے یعنی انسانوں کو گمراہی کے مختلف راستوں سے نکال کر " صراط مستقیم " ( سیدھا راستہ ) پر ڈال کر اس پر چلا دینا ۔ اس دنیا میں مختلف عقیدے اور نظریات کے ماننے والے رہتے ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں مکہ میں مشرکین( بتوں کو پوجنے والے تھے جس طرح آج کل ہندستان میں بتوں کو پوجنے والے ہیں ۔ محمد رسول اللہ( ص) نے ان کو ان کی عبادت سے منع کیا اور ایک اللہ کی عبادت کی طرف بلایا ۔ آج صرف بتوں کو پوجنے والے ہی نہیں ہیں بلکہ کفار یعنی اللہ کی ذات کا انکار کرنے والے بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں ، جیسے Atheists ۔ بہت سے سائنسداں ایک خالق اور کسی ما بعد الطبیعاتی ( Metaphysical) تصور یا عقیدے کا سرے سے انکار کرتے ہیں ۔ مثال کے طور پر اسٹیفن ہاکنگ نے ایک خالق کا انکار کردیا ۔ بنیادی طور پر انسانوں میں یہ دو گروہ پائے جاتے ہیں ۔ ہم جب قرآن کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ قرآن نے انہیں دو گرہوں کو مخاطب کرکے شرک اور کفر کی علمی اور عقلی دلائل سے تردید کی ہے اور مثالیں دے کر سمجھایا ہے ۔ ایک مبدع کائنات اور خالق زمین اور سات اسمانوں کا انکار کرتے ہیں ۔ یہ انکار غیر عقلی اور غیر سائنسی ہے اور اس کا انجام بہت برا ہے ۔ جو لوگ قرآن کی تعلیمات کا انکار کرتے ہوئے مرتے ہیں ان کا ٹھکانہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جہنم ہے خواہ وہ کوئی آئنسٹائن یا ڈارون ہی کیوں نہ ہو ۔ حقیقی سائنس وہ ہے جسے قرآن نے بتایا ہے ۔ اللہ تعالی جو بات قرآن میں کہتے ہیں وہ نہ بدلنے والے اور اٹل ہیں ۔ ان میں کبھی کوئی رد و بدل نہیں کیا جاسکتا ، کیوں کہ وہ اس ذات کی طرف سے ہے جو کائنات کے ذرہ ذرہ( Atoms ) سے اچھی طرح واقف ہے قرآن میں اللہ جل شانہ کے بیانات کے خلاف جو باتیں کہی جاتی ہیں یا جو سائنسی نظریات پیش کیے جاتے ہیں وہ اٹل نہیں ہوتے بلکہ ان کو نئے معلومات ( Fresh Data ) کی روشنی میں سائڈ میں کردیا جاتا کے اور نئے ڈاٹا کے مطابق تحقیق کی جاتی ہے ۔ اس کی مثالیں موجود ہیں ۔ ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی nadvilaeeque@gmail.com

  • @FARHANALI-ev1tx
    @FARHANALI-ev1tx2 жыл бұрын

    Masha Allah

  • @hafizrizwan3634
    @hafizrizwan36342 жыл бұрын

    ماشاءاللہ

  • @mohdnaseemkhan1063
    @mohdnaseemkhan10632 жыл бұрын

    Masha allah

  • @sohailshah799
    @sohailshah7992 жыл бұрын

    Allah se dua he ya Allah Sare munafiko ko jahnnam me dalde maslake ala hajrat jindabad 5

  • @umarshaikh8778

    @umarshaikh8778

    4 ай бұрын

    ALLAH se Dua hai ki Tum Qabar Pujario, Bida'atiyo, Mushriko ko Jahannam ke sabse Gahre Hisse me Jagah mile..Maslak E Kala Adrak Mudrabad..

  • @nasirfarhatmewati.1832
    @nasirfarhatmewati.18322 жыл бұрын

    ماشاءاللہ

  • @aliaskari1844
    @aliaskari18442 жыл бұрын

    Masha Allah

Келесі