Kumrat - Thallo Pass & Lake - Zhaghi Lake - Bashkargol Lake.

Kalam - Badgoi - Kumrat - Thallo Pass - Thallo Lake 1 & 2 - Zhaghi Lake - Bashkargol Lake
/ 2996329437119919

Пікірлер: 28

  • @basharathussain5565
    @basharathussain5565 Жыл бұрын

    Great

  • @hiddentreasuresofswat-108
    @hiddentreasuresofswat-1084 жыл бұрын

    Wow

  • @mohammadanees2276
    @mohammadanees2276 Жыл бұрын

    Absolutely beautiful

  • @kbskareembakhshsaroona2429
    @kbskareembakhshsaroona2429 Жыл бұрын

    Good

  • @adnanballi3317
    @adnanballi33173 жыл бұрын

    ShukreYa Bhai

  • @thevoyager515
    @thevoyager5154 жыл бұрын

    Kumrat - Thallo Pass - Thallo Lake - Zhaghi Lake - Bashkargol Lake Travel.

  • @ibadullah3374

    @ibadullah3374

    3 жыл бұрын

    We hiking to kumrat to chatral lispure in two days

  • @thevoyager515

    @thevoyager515

    3 жыл бұрын

    @@ibadullah3374 Great.

  • @khanmuhammad829
    @khanmuhammad8293 жыл бұрын

    Wow! What a video! I watched all the video and now I really want to have a nice trek to these places including having some mountaineering! Thank you for this video!

  • @danyalabdullah7435
    @danyalabdullah74354 жыл бұрын

    Bht khobsurat. pls complete the travelogue.

  • @thevoyager515

    @thevoyager515

    4 жыл бұрын

    October 2015 (travelogue completed now)

  • @thevoyager515
    @thevoyager5154 жыл бұрын

    صبح آٹھ بجے درّہ تھالو کی عمودی اور تنگ گھاٹی سے ہوتے ہوئے درّہ تھالو اور تھالو جھیل پر پہنچے. کچھ وقت گزارا اور گلیشیر جو کے ان دونوں جھیلوں کو تقسیم کرتا ہے عبور کر کے تھالو ٹو جھیل کے کنارے دوپہر کے کھانے کا انتظام کیا. شام تک ہم اپنی غیر معمولی منزل یاغی جھیل سے ہوتے ہوئے تھالو گلیشیر کے عقب میں خیمہ زن ہوئے جہاں سے تھالو زوم کا شاندار نظارہ سامنے تھا. پچھلی رات کی سرد ہوا ابھی تک چل رہے تھی، یہ رات انتہائی سرد تھی، ہمارے خیمہ کے دونوں طرف اندر اور باہر برف (فراسٹ) کے تہہ جم چکی تھی. صبح، حسب معمول ندی کے ساتھ ساتھ نیچے کی طرف سفر جاری رہا، بشکرگول جھیل کے عقب میں جھاڑیوں کے خوبصورت جنگل سے. جھیل کے عقب سے مشرق کی طرف کا راستہ درّہ منیال سے ہوتا ہوا خرخڑی جھیل سوات میں اترتا ہے. دوپہر کے وقت ہم جھیل کے جنوب مغربی کنارے پر پہنچے تو پتا چلا کہ دوسری طرف جانے کا راستہ مشرقی سمت سے ہے. اب مشرقی سمت تک جانے کے لئے جھیل میں شامل ہونے والے بیشمار چھوٹے بڑے نالے عبور کرنے تھے جو کے میرے لئے ناممکن تھے. مناسب راستہ ڈھونڈنا مشکل تھا، سب اپنے اپنے طے کردہ راستہ سے مشرقی کنارے کی طرف رواں تھے اپنے سامان کے ساتھ. میں کسی کا انتظار کر رہا تھا کہ کوئی مجھے نالے/دریا پار کراۓ. ریت گیلی ہونے کی وجہ سے نرم تھی، میں جہاں کھڑا ہوتا پاؤں ریت میں آہستہ آہستہ دھنسنا شروع ہو جاتے، میں جگہ بدلتا پھر وہی منظر دوبارہ شروع ہو جاتا. پی ٹی وی پر چلنے والی پرانی فلموں کے مناظردماغ میں آنا شروع ہو گیۓ جیسے کوئی آدمی دلدل آہستہ آہستہ ڈوب رہا ہو. سب لوگ کنارے پر پہنچ چکے تھے اپنے سامان کے ساتھ. ہمارے گائیڈ اور ایک پورٹر نے مجھے بڑی مشکل سے کنارے تک پہنچایا. جھیل کے دوسرے کنارے پر پہنچنے تک شام پانچ بج چکے تھے. سب کی دلی خواہش تھی کے یہاں پر خیمہ زن ہوا جائے لیکن کسی نے اپنی خواہش کی اظہار نہیں کیا، اور وہاں سے چل پڑے، تیز قدم سے چلنا شروع کیا جلد اندھیرا چھانا شروع ہو گیا تھا، کچھ دیر بعد موبائل کی روشنی سے چل رہے تھے، اندھیرا میں راستہ بھٹک گۓ تند و تیز دریا کے کنارے چٹانوں کے پیچھے، پتھرلی سطح پر ایک جگہ خیمہ زن ہوئے جہاں سے دریا پر جانا اور پانی لانا بھی کافی مشکل تھا، ایسے ویسے پتھروں پر رات گزاری، صبح جلدی اٹھ کر رخت سے سفر باندھا اور دوپہر کے کچھ دیر بعد سور لسپور چترال میں پیدل سفر کا اختتام ہوا، رات مستوج گزاری، اور اگلی رات بارہ بجے اپنے گھر ایبٹ آباد تھے

  • @thevoyager515
    @thevoyager5154 жыл бұрын

    تقریبا دو بجے شہزور بانڈہ اور شہزور جھیل سے ہوتے ہوئے ایک بلند مقام پر پہنچ اور اپنے گائیڈ کا انتظار کیا جو کہ کافی دیر سے پنچے تھے کہ آگے کہاں جانا ہے، کیوں کہ ہم وادی کمراٹ کے آخری حد پرپہنچ چکے تھے. گائیڈ نے شمال کی طرف ایک بہت عمودی درّہ اندوویر کی طرف اشارہ کیا کہ یہ درّہ عبور کرنا ہے. ہمارے پاس وقت تھا ابھی، لیکن ہمیں بہت زیادہ شک تھا کہ یہ راستہ نہیں ہو سکتا. ہم نے بارہا گوگل ارتھ پر لوکیشن چیک کی تھی اور وادی کمراٹ کے آخری حد سے راستہ مشرق کی طرف جاتا ہے. پریشانی کی بہت سی وجوہات تھی، وہ یہ کے ہم لوگ گارمن ڈیوائس، سپورٹس واچ اور کمپاس گھر بھول گۓ تھے، جس کی وجہ سے ہمیں سمت کا اندازہ نہیں ہو رہا تھا. اکتوبر میں سورج اپنی جگہ کافی بدل چکا ہوتا ہے، اور دوسری بات دوپہر کو سورج سر پر ہوتا ہے اس صورت میں سمیت معلوم کرنا کافی مشکل تھا. ہمارا خیال مشرقی راستہ اور جبکہ گائیڈ شمالی راستہ کا بار بار اسرار کر رہا تھا. اتفاق سے اشفاق نے اپنے موبائل سے گوگل ارتھ چیک کیا تو ہمارے خیال کو ہی تقویت ملتی تھي، لیکن ہمارا گائیڈ نہیں مان رہا تھا. ہمارے پاس دو آپشن تھے، اول یہ کہ اپنے گائیڈ کو ایک پورٹر کے ساتھ مشرقی سمت والی پہاڑی پر بھیجا جاہے تاکہ وہ دیکھ سکے کہ اگر چوٹی سے پار اگر کوئی جھیل نظر آئے تو ہمارا راستہ وہی ہو گا. دوسرا یہ کے رات کا انتظار کیا جائے اور قطبی ستارے کی مدد سے سمت کا تعین کیا جائے اور مشرق کی طرف سفر کیا جائے. گائیڈ اور پورٹر کو پہاڑی چوٹی پر بھیجا جو کے تقریباً تین گھنٹے کے بعد خوش خبری کے ساتھ واپس آئے کے پہاڑ کے عقب سے جھیل نظر آتی ہے، کچھ دیر بعد کہنے لگے کہ پچاس فٹ کی عمودی برف کے دیوار ہے جو کے عبور نہیں ہو سکتی. پھر بھی ہمارا پروگرام طے ہو گیا تھا کہ صبح کو اسی طرف سے ہی جانا ہے. رات ہو رہى تھى ستارے پوری آب و تاب کے ساتھ نمودار ہو چکے تھے ہمیں بی اپنی منزل کا پتا چل چکا تھا، سمت کا بھی تعین ہو چکا تھا، صورتحال واضح ہو چکی تھے. کھانا سے فارغ ہو کر آگ کے گرد بیٹھے تھے اور سخت سردی بھی تھی. آسمان بلکل صاف تھا، تقریباً ساڑے آٹھ بجے شمال کی طرف سے ایک بہت بڑی روشنی نمودار ہی جیسا کہ نورتھرن لائٹس الاسکا سے نظر آتی ہے. جیسے ایک بہت بڑی ٹارچ ہو جو کہ شمال سے مغرب کی طرف تھی. آہستہ آہستہ آسمان کے وسط کی طرف حرکت کر رہى تھى جبکہ شمال سرا وہی پر تھا. روشنی کا یہ سلسلہ پندرہ منٹ ختم ہو چکا تھا. تھوڑی دیر بعد ایک اور واقع پیش آیا، مشرق کی طرف سے ٹمٹماتی پیراشوٹ کی طرح کا ایک آبجیکٹ مشرق سے شمال کی طرف جا رہا تھا، اس کا دورانیہ بھی پندرہ منٹ کا تھا. رات نو بجے کے بعد ہم لوگ اپنے اپنے خیمہ میں چلے گۓ. آدھی رات کو مجھے ایسا محسوس ہوا کہ کوئی ہمارے خیمہ کو بہت زور سے کھینچ رہا ہے، جہاں پر ہم نے آگ جلائی تھے وہاں سے چنگاریاں بھی اڑ رہی تھی، خیمہ کی کھڑکی کھول کر دیکھا تو بہت تیز اور انتہاء کی ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی. خیر یہ ٹھنڈی ہوا دوسری صبح تک چلتی رہی

  • @adnanballi3317
    @adnanballi33173 жыл бұрын

    Apko SaLam Hain Sir Aabad Rahi

  • @umairyounuus108
    @umairyounuus1083 жыл бұрын

    Ap thall sy shuru krty

  • @umairyounuus108
    @umairyounuus1083 жыл бұрын

    Thall sy agy kitny din ka trek h???

  • @thevoyager515

    @thevoyager515

    3 жыл бұрын

    Ham ne Kalam se shiro kia tha. Thallo Pass ke base se shiroo karin tu 1st night Zhaghi Lake, 2nd night at Bashkargol Lake, 3rd evening ko Laspur ko trek khatam ho jaye ga, wahan se jeep hire kar ke aap Gilgit ya Chitral ki taraf ja sakty hain

  • @thevoyager515
    @thevoyager5154 жыл бұрын

    اگلی صبح نو بجے دوجنگا کی طرف اسی جیپ پر روانہ ہوئے. کچی سڑک پر ہچکولے کھاتی جیپ، گھنا جنگل ساتھ میں بہتا دریا، دو متوازی پہاڑوں کے درمیان کسی طلسماتی وادی کے سفر کا گمان تھا. تین گھنٹے کے سفر کے بعد ہم دوجنگا کے قریب پہنچے جہاں سے پیدل سفر کا آغاز تھا. دوجنگا سے دائیں جانب بارہ کلومیٹر کے فاصلہ پر کنڈل نام کی دو جھیلیں ہیں، ہمارے پروگرام میں نہیں تھی. ہم شام تین بجے شاروٹ بانڈہ پہنچے اور مسجد میں قیام پذیر ہوئے. آگے راستہ میں آنے والی سب بستیاں اکتوبر میں ویران ہوتی ہیں، چرواہے سخت سردی سے پہلے اپنے مستقل گھروں کو چلے جاتے ہیں. حسب معمول اگلی صبح سفر کا آغاز کیا، میں اور اشفاق گورشائی بانڈہ پہنچے، ہمارے ساتھی ہم سے بہت پیچھے رہ گۓ تھے. بستی ویران لگتی تھے، ہم اپنے ساتھیوں کا انتظار کرنے لگے کہ اتنے میں ایک درد بھری چیخ کی آواز سنی جو بہت دور معلوم ہو رہے تھی، وقفہ وقفہ سے آواز آ رہے تھی اور آہستہ آہستہ بلند ہو رہی تھی. ہمیں سمجھ نہیں آ رہا تھا کیا ہے. تھوڑا سا خوف تو تھا ہی. کافی دیرکے بعد ہمارے ساتھی پہنچے، آواز جو کبھی مدھم اور کبھی تھوڑی زیادہ ہو جاتی تھی معلوم ہوا کہ یہ ایک کتا ہے جو اپنی بستی والوں سے جاتے ہوئے بچھڑ گیا ہے، ہماری ساتھیوں نے اس کو پکڑنے کی کوشش کی تاکہ اس کو ساتھ لے جاہیں کیوں کے یہاں سردیوں کی برف اور بھوک سے مر جائے گا. لیکن وہ ناکام ہوئے، کتا بہت دور بھاگ گیا تھا. وہاں سے ہم ٹوٹا سفر شروع کیا، دوپہر کا کھانا شہزور بانڈہ دریا کنارے پر تیار کیا اور کھایا

  • @umairyounuus108

    @umairyounuus108

    3 жыл бұрын

    Ye b vohi trek h. Abbotabad b pohnch gy phir forn he dojnga. Do jnga to shazor lake vala trek h shayd.

  • @thevoyager515

    @thevoyager515

    3 жыл бұрын

    @@umairyounuus108 Ji wohi trek hai

  • @umairyounuus108

    @umairyounuus108

    3 жыл бұрын

    @@thevoyager515 ap ka ye sara safarnama urdu mein neechy sy prhna shuru krna h ua oopr sy???

  • @umairyounuus108

    @umairyounuus108

    3 жыл бұрын

    @@thevoyager515 meny channel b subscribe kr dia h.

  • @thevoyager515

    @thevoyager515

    3 жыл бұрын

    @@umairyounuus108 facebook.com/k.night.visitant/videos/2996329437119919

  • @thevoyager515
    @thevoyager5154 жыл бұрын

    چار برس کی مسلسل کوشش کے باوجود کوئی معلومات نہ مل سکی تھی سواۓ اس کے، کہ وادی کمراٹ کی طرف سے یاغی جھیل پر نہیں جایا جا سکتا، درّہ تھالو کو عبور کرنا ناممکن ہے. ہمارے پاس یاغی جھیل جانے کے تین ممکنہ راستے تھے. اول وادی سور لسپور، جو کہ ہمارے لئے ناممکن تھا کیوں کہ وہاں سے گائیڈ اور پورٹر نہیں ملتے ہیں. دوسرا انتخاب کمرات وادی تھی جس کا بیان اوپر کیا جا چکا ہے. تیسرا انتخاب درّہ منیال کا تھا وہی ہم نے منتخب کیا. اکتوبر کا مہینہ تھا اور سوات کے بالائی پہاڑوں پر ستمبر میں ہی برف پڑ چکی تھی. پھر بھی ہم جانے کے لئے تیار ہو چکے تھے. سفر سے کچھ دن پہلے فیس بک کی پوسٹ پر کمینٹ پر اسلم گائیڈ کا کسی نے نمبر تحریر کیا. میں نے انھیں کال کی اور انھوں نے بتایا کے کمراٹ کی طرف سے راستہ ہے کوئی مشکل نہیں ہے. ہماری پریشانی درّہ منیال والی ختم ہو چکی تھی. ہم طے شده وقت پر کالام پہنچے. اگلی دوپہرجیپ کرایہ پر لی اور درّہ بدوگئی کے ذریعے تھل ٹاؤن/ وادی کمراٹ کو روانہ ہوئے ہی تھے کہ اتروڑ سے کچھ پہلے ہلکی بارش شروع ہو گئی تھی اور ساتھ میں گاڑی کا ٹائر پنکچر ہو گیا اور سپیئرٹائر بھی نہیں تھا. اتفاق سے سے ورکشاپ قریب تھی پنکچر لگوایا سپیئرٹائربھی لیا ساتھ میں کھوکھا سے زندگی بھر کا سب سے لذیز کباب بھی کھاۓ کیوں کہ شہری کباب میں گوشت کم اور پیاز زیادہ ہوتا ہے اور یہاں اس کے برعکس تھے. درّہ بدوگئی اور درّہ دودیر پربارش کے ساتھ ساتھ ہلکی برف بی شروع ہو چکی تھی. پاس سے اترائی میں گاڑی کی رفتار زیادہ رکھنی پڑی تاکہ گاڑی کی پھسلن سے بچا جا سکے. درّہ دودیر سے نیچے کا راستہ انتہائی خوبصورت جنگل سے گزرتا ہے. رات سات بجے ہم لوگ تھل کی مشہور مسجد کے عقب میں واقع ہوٹل میں پہنچے. بہت سے مقامی لوگ ہم سے ملنے بھی آ گۓ تھے.

  • @newslinkswat
    @newslinkswat3 жыл бұрын

    Great

Келесі