Khurshid Rizvi recite his Salam دیارِ ہُو میں کھڑا ہوں فنا کا عالم ہے
خورشید رضوی : سلام
دیارِ ہُو میں کھڑا ہوں فنا کا عالم ہے
بس ایک یاد میں آبِ بقا کا عالم ہے
اِس ایک بوند میں سب کچھ ڈبوئے بیٹھا ہوں
" عجیب قطرۂ اشکِ عزا کا عالم ہے "
مجھے تو خُون رلاتی ہے وقت کی رفتار
قدم قدم پہ بدلتی ہَوا کا عالم ہے
ذرا میں ذہن پہ سایہ فگن رِدائے رسولؐ
ذرا میں قافلۂِ بے رِدا کا عالم ہے
ذرا میں راکبِ دوشِ نبیؐ کا منظرِ پاک
ذرا میں اِک سرِ قرآں سرا کا عالم ہے
کسی کے بعد یہ عالم ہے قریۂِ جاں کا
کہ زندگی دلِ بے مدّعا کا عالم ہے
گزر کے بھی نہیں گزرا وہ سانحہ خورشید
نفس نفس میں وہی کربلا کا عالم ہے
خورشید رضوی
Пікірлер: 4
اللہ اکبر کیا سوز ہے کیا بیان ہے کیا کہنے
دیارِ ہُو میں کھڑا ہوں فنا کا عالم ہے بس ایک یاد میں آبِ بقا کا عالم ہے اِس ایک بوند میں سب کچھ ڈبوئے بیٹھا ہوں " عجیب قطرۂ اشکِ عزا کا عالم ہے " مجھے تو خُون رلاتی ہے وقت کی رفتار قدم قدم پہ بدلتی ہَوا کا عالم ہے ذرا میں ذہن پہ سایہ فگن رِدائے رسولؐ ذرا میں قافلۂِ بے رِدا کا عالم ہے ذرا میں راکبِ دوشِ نبیؐ کا منظرِ پاک ذرا میں اِک سرِ قرآں سرا کا عالم ہے کسی کے بعد یہ عالم ہے قریۂِ جاں کا کہ زندگی دلِ بے مدّعا کا عالم ہے گزر کے بھی نہیں گزرا وہ سانحہ خورشید نفس نفس میں وہی کربلا کا عالم ہے خورشید رضوی
@shahidayusuf9884
14 күн бұрын
کیا کہنے!