No video

Ibn e Taymiyah Mukhtasar Halat

Like, Share, And Subscribe | Syed Saad Qadri
Watch Our All Videos On This : / syedsaadqadri
Subscribe Our Channel : / syedsaadqadri
FaceBook Page : / teachersyedsaadqadri
Playlists : Syed Saad Qadri : / borntolearn79
Email: TeacherSaadQadri@gmail.com
This lecture is about

Пікірлер: 3

  • @nomanmalya
    @nomanmalya2 жыл бұрын

    Very good video 📸

  • @aarfahattambe4131
    @aarfahattambe41316 жыл бұрын

    Jazak Allah khair

  • @aamirhussain6109
    @aamirhussain61092 жыл бұрын

    علمائے اہلسنت کے بہت سے حوالے ہیں جن میں امام ابن تیمیہ کی بیحد تعریف کی گئی ہے یا انھیں شیخ الاسلام کے عظیم الشان لقب سے یاد کیا گیا ہے مثلاً: امام ابن تیمیہ کے شاگرد حافظ ذہبی نے ابن تیمیہ کے بارے میں لکھا: ’’الشیخ الإمام العلامۃ الحافظ الناقد (الفقیہ) المجتھد المفسر البارع شیخ الإسلام علم الزھاد نادرۃ العصر۔۔۔ ‘‘ (تذکرۃ الحفاظ ۴؍ ۱۴۹۶ت ۱۱۷۵) اور لکھا: ’’الإمام العالم المفسر الفقیہ المجتہد الحافظ المحدث شیخ الإسلام نادرۃ العصر، ذوالتصانیف الباھرۃ والذکاء المفرط.‘‘ (ذیل تاریخ الإسلام للذہبی ص۳۲۴) معلوم ہوا کہ حافظ ذہبی انھیں امام اور شیخ الاسلام سمجھتے تھے۔ امام ابن تیمیہ کے شاگرد حافظ ابن کثیر نے لکھا: ’’وفاۃ شیخ الإسلام أبی العباس تقي الدین أحمد بن تیمیۃ.‘‘ (البدایہ والنہایہ ۱۴؍۱۴۱ وفیات ۷۲۸ ھ) علامہ ابو عبداللہ محمد بن الصفی عثمان بن الحریری الانصاری الحنفی فرماتے تھے: ’’إن لم یکن ابن تیمیۃ شیخ الإسلام فمن؟‘‘ ”اگر ابن تیمیہ شیخ الاسلام نہیں تو پھر کون ہے؟“ (الرد الوافر لابن ناصر الدین ص:۹۸، ۵۶) حافظ ابن رجب الحنبلی (متوفی۷۹۵ھ) نے کہا: ’’الإمام الفقیہ المجتھد المحدث الحافظ المفسر الأصولی الزاھد تقي الدین أبوالعباس شیخ الإسلام وعلم الأعلام ۔۔۔‘‘ (الذیل علیٰ طبقات الحنابلۃ ۲؍ ۳۸۷ ت۳۹۵) حافظ ابن العماد الحنبلی نے کہا: ’’شیخ الإسلام ۔۔۔ الحنبلی بل المجتھد المطلق‘‘ (شذرات الذہب ۶؍ ۸۱) تہذیب الکمال اور تحفۃ الاشراف کے مصنف حافظ ابو الحجاج المزی نے فرمایا: ’’ما رأیت مثلہ، ولا رأی ھو مثل نفسہ و ما رأیت أحدًا أعلم الکتاب اللّٰہ وسنۃ رسولہ ولا أتبع لھما منہ‘‘۔ ”میں نے اُن جیسا کوئی نہیں دیکھا اور نہ انھوں نے اپنے جیسا کوئی دیکھا، میں نے کتاب اللہ اور رسول ﷺ کی سنت کا اُن سے بڑا عالم نہیں دیکھا اور نہ اُن سے زیادہ کتاب و سنت کی اتباع کرنے والا کوئی دیکھا ہے۔“ (العقود الدریہ ص:۷ تصنیف الامام ابن عبدالہادی تلمیذ الحافظ المزی) نیز ملا علی قاری حنفی نے لکھا ہے: ’’ومن طالع شرح منازل السائرین تبین لہ أنھما من أکابر أھل السنۃ والجماعۃ و من أولیاء ھذہ الأمۃ۔‘‘ ”جس نے منازل السائرین کی شرح کا مطالعہ کیا تو اس پر واضح ہوگیا کہ وہ دونوں (امام ابن تیمیہ اور حافظ ابن القیم) اہلِ سنت والجماعت کے اکابر میں سے اور اس اُمت کے اولیاء میں سے تھے۔“ (جمع الوسائل فی شرح الشمائل ج۱ ص۲۰۷) علامہ ابن عابدین شامی نے امام ابنِ تیمیہ کیلئے یہ الفاظ استعمال کیے ہیں: ”شیخ الإسلام ابنِ تیمیه“ (ردالمختار ج۱۰ ص۳۴۵) امام ابن تیمیہ کو حافظ ذہبی وغیرہ نے ’’المجتھد‘‘ قرار دیا اور خود امام ابن تیمیہ نے فرمایا: ’’إنما أتناول ما أتناول منھا علٰی معرفتي بمذہب أحمد، لا علٰی تقلیدي لہ۔‘‘ ”میں امام احمد ابن حنبل کے مسلک میں سے وہی لیتا ہوں جسے میں (دلائل کی رُو سے) جانتا ہوں، میں آپ کی تقلید نہیں کرتا۔“ (اعلام الموقعین لابن القیم ۲/ ۲۴۱۔ ۲۴۲)

Келесі