Faiz Ahmed Faiz: The love that turned him into a lover - BBC URDU
فیض احمد فیض کی شاعری میں محبت مشترک صفت ہے، پھر چاہے وہ ملک سے محبت کا ذکر ہو، جمہوریت سے، یا صنف مخالف سے، مگر بہت سے لوگ اس محبت کے بارے میں نہیں جانتے جس نے انھیں شاعر بنا دیا۔ عقیل عباس جعفری کی تحریر سنیے عالیہ نازکی کی زبانی۔
#faizahmedfaiz #poetry #oldsongs #firstlove #bbcurdu
CLICK HERE to subscribe to BBC Urdu:
bbc.in/1GsJCMR
Пікірлер: 58
Mai Hindustan❤ se hu,...hme apki awaz se faiz ji❤ ke bare me sun kr bahut sukun Mila😍, (filing a lot of love ❣️)... thanks you so much, hme Faiz ❤Ahmed ji, is bare bahut pyari si awaaz se sunane ke liye.❣️❣️❣️😍😍😊😊
تو جو مل جاۓ تو تقدیر نگوں ہو جاۓ ❤️ یوں نہ تھا،میں نے فقط چاہا تھا یوں ہوجاۓ
پہلی محبت امر ہوتی ہے❤
نسخہ ہائے وفا ❤ Thank you faiz sab for your existence Kash kbhi mil pata ap se
بہت ھی خوبصورت ۔۔۔۔۔محمود اعظمی ٹورنٹو کینیڈا
@alesarofficialchannel8231
Жыл бұрын
ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے اے کاش نگاہوں کو کبھی چار نہ کرتے اے کاش کہ گرم عشق کا بازار نہ کرتے اے کاش خود کو تیرا خریدار نہ کرتے اے کاش کہ محبت کا بیوپار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے کیا جانتے تھے ہم کہ تو مر جائے گی اِک دن تو خاک ہے مرقد میں اتر جائے گی اِک دن پردیسی ہے اس دنیا میں مر جائے گی اِک دن ورنہ محبت کا تو ہم اظہار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے ہم اپنے سمجھنے میں تو چالاک ہوئے تھے نہ فہم تھے کب صاحبِ ادراک ہوئے تھے بے سود کسی خاک پہ ہم خاک ہوئے تھے اے کاش کہ خود کو تیرا پرستار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے کیا علمِ تھا ہم کو کہ تیرا حسن ہے فانی اکِ خواب کی مانند ہے الفت کی کہانی ورنہ کبھی ضائع نہ کرتے یہ جوانی اور خود کو کبھی عشق کا بیمار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے وہ زلفِ سیاہ انمول و رخسار تمھارے ہم جن کے سبب ہوگئے بیمار تمھارے اور ناز اٹھانے لگے بیکار تمھارے اس دام میں ہم خود کو گرفتار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے کیا علمِ تھا ہے خواب بہت جلد بکھرنا اے حسن کی دیوی تجھے اکِ روز ہے مرنا نادان تھے کم فہم تھے اے دوست وگرنا مر جاتے مگر ہم تیرا دیدار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے مولانا شاہین اقبال اثر صاحب
Your Urdu accent is so cute mam
فیص کی شاعری ہمیشہ دل میں اتر جاتی ہے الفاظ تیر کی طرح دل اترتے ہیں
Faiz was one of the greatest poets of our time.
Nice voice and surprised poetry in Your Voice Madam .. stay blessed
its classical analysis about 1st love of Great Faiz Ahmed Faiz as narrated by your sweet and inspired voice
Aaah aapki awaaaz💚💚
Khooob Andaz e Bayan Faiz the Legend
......FaiZ Sahab will always stay in Our hearts just like blessings.....✨.,....Many best wishes fOr whOle team fOr describing a stOry which was full Of ROmance and emOtions.........💖
Wah wah kya kamaaal kya khoob ❤️😊
Book of life is incomplete without having page of love in it.
Outstanding rendition, Alya!
"Hum toh tehray ajnabi", faiz ahmed faiz sahab ke kya kehne thai میں نے سمجھا تھا کہ تُو ہے تو درخشاں ہے حیات تیرا غم ہے تو غمِ دہر کا جھگڑا کِیا ہے تیری صورت سے ہے عالم میں بہاروں کو ثبات تیری آنکھوں کے سوا دنیا میں رکھا کیا ہے تو جو مل جائے تو تقدیر نگوں ہو جائے یوں نہ تھا، میں نے فقط چاہا تھا یوں ہو جائے
@alesarofficialchannel8231
Жыл бұрын
ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے اے کاش نگاہوں کو کبھی چار نہ کرتے اے کاش کہ گرم عشق کا بازار نہ کرتے اے کاش خود کو تیرا خریدار نہ کرتے اے کاش کہ محبت کا بیوپار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے کیا جانتے تھے ہم کہ تو مر جائے گی اِک دن تو خاک ہے مرقد میں اتر جائے گی اِک دن پردیسی ہے اس دنیا میں مر جائے گی اِک دن ورنہ محبت کا تو ہم اظہار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے ہم اپنے سمجھنے میں تو چالاک ہوئے تھے نہ فہم تھے کب صاحبِ ادراک ہوئے تھے بے سود کسی خاک پہ ہم خاک ہوئے تھے اے کاش کہ خود کو تیرا پرستار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے کیا علمِ تھا ہم کو کہ تیرا حسن ہے فانی اکِ خواب کی مانند ہے الفت کی کہانی ورنہ کبھی ضائع نہ کرتے یہ جوانی اور خود کو کبھی عشق کا بیمار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے وہ زلفِ سیاہ انمول و رخسار تمھارے ہم جن کے سبب ہوگئے بیمار تمھارے اور ناز اٹھانے لگے بیکار تمھارے اس دام میں ہم خود کو گرفتار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے کیا علمِ تھا ہے خواب بہت جلد بکھرنا اے حسن کی دیوی تجھے اکِ روز ہے مرنا نادان تھے کم فہم تھے اے دوست وگرنا مر جاتے مگر ہم تیرا دیدار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے مولانا شاہین اقبال اثر صاحب
@abidfazalrahman3597
Жыл бұрын
شرم دہشت جھجھک پریشانی شرم دہشت جھجھک پریشانی ناز سے کام کیوں نہیں لیتیں آپ وہ جی مگر یہ سب کیا ہے تم مرا نام کیوں نہیں لیتیں جون ايليا
Wo meri Pehly muhabbat mera pehla shikast..❤
Incomparable Faiz Ahmed Faiz sb
سبحان اللہ بہت خوب 🌹
Very Good research
Faiza sahib ki kia baat thee. Urdu shayari maen ghalib k baad un jesa koi nahi
Zabardast
دل موہ لینے والا لب ولہجہ پراثر آواز 💕👍
@sohailshad3298
Жыл бұрын
Bht khoob andaz hy Mohtrma k
@alesarofficialchannel8231
Жыл бұрын
ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے اے کاش نگاہوں کو کبھی چار نہ کرتے اے کاش کہ گرم عشق کا بازار نہ کرتے اے کاش خود کو تیرا خریدار نہ کرتے اے کاش کہ محبت کا بیوپار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے کیا جانتے تھے ہم کہ تو مر جائے گی اِک دن تو خاک ہے مرقد میں اتر جائے گی اِک دن پردیسی ہے اس دنیا میں مر جائے گی اِک دن ورنہ محبت کا تو ہم اظہار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے ہم اپنے سمجھنے میں تو چالاک ہوئے تھے نہ فہم تھے کب صاحبِ ادراک ہوئے تھے بے سود کسی خاک پہ ہم خاک ہوئے تھے اے کاش کہ خود کو تیرا پرستار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے کیا علمِ تھا ہم کو کہ تیرا حسن ہے فانی اکِ خواب کی مانند ہے الفت کی کہانی ورنہ کبھی ضائع نہ کرتے یہ جوانی اور خود کو کبھی عشق کا بیمار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے وہ زلفِ سیاہ انمول و رخسار تمھارے ہم جن کے سبب ہوگئے بیمار تمھارے اور ناز اٹھانے لگے بیکار تمھارے اس دام میں ہم خود کو گرفتار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے کیا علمِ تھا ہے خواب بہت جلد بکھرنا اے حسن کی دیوی تجھے اکِ روز ہے مرنا نادان تھے کم فہم تھے اے دوست وگرنا مر جاتے مگر ہم تیرا دیدار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے مولانا شاہین اقبال اثر صاحب
zabardast
Wahhh
He is ONE MILLION WE ARE PROUD OF YOU You Are THE GREAT AFTER AllaMA IQBAL and of CoURSE AFTER GHALIB SHARIQ
Haye Faiz Sb!
MOHABBAT❤
پہلی محبت اندر سے جھنجھوڑ کے رک دیتی ہے
@alesarofficialchannel8231
Жыл бұрын
ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے اے کاش نگاہوں کو کبھی چار نہ کرتے اے کاش کہ گرم عشق کا بازار نہ کرتے اے کاش خود کو تیرا خریدار نہ کرتے اے کاش کہ محبت کا بیوپار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے کیا جانتے تھے ہم کہ تو مر جائے گی اِک دن تو خاک ہے مرقد میں اتر جائے گی اِک دن پردیسی ہے اس دنیا میں مر جائے گی اِک دن ورنہ محبت کا تو ہم اظہار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے ہم اپنے سمجھنے میں تو چالاک ہوئے تھے نہ فہم تھے کب صاحبِ ادراک ہوئے تھے بے سود کسی خاک پہ ہم خاک ہوئے تھے اے کاش کہ خود کو تیرا پرستار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے کیا علمِ تھا ہم کو کہ تیرا حسن ہے فانی اکِ خواب کی مانند ہے الفت کی کہانی ورنہ کبھی ضائع نہ کرتے یہ جوانی اور خود کو کبھی عشق کا بیمار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے وہ زلفِ سیاہ انمول و رخسار تمھارے ہم جن کے سبب ہوگئے بیمار تمھارے اور ناز اٹھانے لگے بیکار تمھارے اس دام میں ہم خود کو گرفتار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے کیا علمِ تھا ہے خواب بہت جلد بکھرنا اے حسن کی دیوی تجھے اکِ روز ہے مرنا نادان تھے کم فہم تھے اے دوست وگرنا مر جاتے مگر ہم تیرا دیدار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے مولانا شاہین اقبال اثر صاحب
🥰 legend
great poet ever.................
پہلی محبت اور حُسن میں کب بنی ہے بھلا 🥺
@alesarofficialchannel8231
Жыл бұрын
ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے اے کاش نگاہوں کو کبھی چار نہ کرتے اے کاش کہ گرم عشق کا بازار نہ کرتے اے کاش خود کو تیرا خریدار نہ کرتے اے کاش کہ محبت کا بیوپار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے کیا جانتے تھے ہم کہ تو مر جائے گی اِک دن تو خاک ہے مرقد میں اتر جائے گی اِک دن پردیسی ہے اس دنیا میں مر جائے گی اِک دن ورنہ محبت کا تو ہم اظہار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے ہم اپنے سمجھنے میں تو چالاک ہوئے تھے نہ فہم تھے کب صاحبِ ادراک ہوئے تھے بے سود کسی خاک پہ ہم خاک ہوئے تھے اے کاش کہ خود کو تیرا پرستار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے کیا علمِ تھا ہم کو کہ تیرا حسن ہے فانی اکِ خواب کی مانند ہے الفت کی کہانی ورنہ کبھی ضائع نہ کرتے یہ جوانی اور خود کو کبھی عشق کا بیمار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے وہ زلفِ سیاہ انمول و رخسار تمھارے ہم جن کے سبب ہوگئے بیمار تمھارے اور ناز اٹھانے لگے بیکار تمھارے اس دام میں ہم خود کو گرفتار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے کیا علمِ تھا ہے خواب بہت جلد بکھرنا اے حسن کی دیوی تجھے اکِ روز ہے مرنا نادان تھے کم فہم تھے اے دوست وگرنا مر جاتے مگر ہم تیرا دیدار نہ کرتے ہم جانتے تو تم سے کبھی پیار نہ کرتے مولانا شاہین اقبال اثر صاحب
مقام فیض سے ہی فیض یہ پایا ہے کہ ھنستے ہوئے کارواں دل کا لٹایا ہے آخر محبت کے اکثر مراحل گورنمنٹ کالج لاہور سے ہی وابستہ کیوں ہوتے ہیں۔ مشترک حوالوں میں اک حوالہ یہ بھی ہے زندگی کی محبتوں کا شعلہ جوالہ یہ بھی یے
U have a beautiful voice..I don't know wo chehra kesa hga.
Is there a English subtitle version?
काॅमरेड फ़ैज़ अहमद फ़ैज़ को लाल सलाम
What was the name of the book
Me 5:14
The love that turned into poet...
2023 ❤
Please main es channel main work kerna chahta hou please عالیہ نازکی mam
Nice Voice & Voiceover But Artist ki awaz mein dard nahi hay. (Just Feedback😊)
Voice over bht he alllla mujha b karni
ان پر چودہ طبق روشن ہونا یا ان کے چودہ طبق روشن ہونا؟
Mumtaz mufti ki kitab ali puor ka ale ma is ishq ka zikar ha
عا لیہ نازکی صا حبہ! تلفظ درست طور پر ادا کیا کیجئے ۔
م پ سے شاید ماہ پارہ بنتا ھے ۔۔۔۔باقی فیض احمد فیض مرحوم بہتر جانتے ہیں
Mohobbat ka se ka bana deti hai
مقام فیض سے ہی فیض یہ پایا ہے کہ ھنستے ہوئے کارواں دل کا لٹایا ہے آخر محبت کے اکثر مراحل گورنمنٹ کالج لاہور سے ہی وابستہ کیوں ہوتے ہیں۔ مشترک حوالوں میں اک حوالہ یہ بھی ہے زندگی کی محبتوں کا شعلہ جوالہ یہ بھی یے