Ali Mutahir Ashar : Ghazal کون توڑے گا فسوں کارئ شب، دیکھتے ہیں
علی مطہر اشعر
پھر وُہی سوچ کہ یہ واقعہ کب دیکھتے ہیں
کون توڑے گا فسوں کاریِ شب، دیکھتے ہیں
بہ شکریہ پاکستان ٹیلیویژن
پھر وُہی سوچ کہ یہ واقعہ کب دیکھتے ہیں
کون توڑے گا فسوں کاریِ شب، دیکھتے ہیں
ایک ہی جیسے سرابوں کا تسلسل ہے کہ لوگ
ایک عرصے سے سرِ دشت طلب دیکھتے ہیں
منتظر ہیں کہ کبھی بادِ سُکوں خیز چلے
مضمحل ہیں کہ ہواؤں کے غضب دیکھتے ہیں
مژدۂ خوبیِ تعبیر ملے گا کہ نہیں
دیکھیے خواب میں دیکھا ہُوا، کب دیکھتے ہیں
یہ بھی اک طرزِ تکلم ہے سرِ بزم، کہ ہم
سب کے چہروں کی طرف مہر بَلَب دیکھتے ہیں
ہم میں اک شخص بھی ناواقفِ حالات نہیں
سب کے سب صاحبِ ادراک ہیں، سب دیکھتے ہیں
اپنے ہاتھوں کی پراسرار لکیریں اشعر
ہم نے پہلے کبھی دیکھی ہیں نہ اب دیکھتے ہیں
علی مطہر اشعر
Пікірлер: 55
ہم میں ایک شخص بھی ناواقف حالات نہیں سب کے سب صاحب ادراک ہیں۔ سب دیکھتے ہیں
Kiya khene wah wahh
سب دیکھتے ہیں
بہت عمدہ ۔۔ تقریباً دو درجن بار سن چکا ہوں وقفے وقفے سے۔
واااااااااااااہ وااااااااااااااہ کیا کہنے بہت عمدہ غزل ہے
کمال کا کلام بڑی دیر بعد سنا ❤
مژدہ خوبئ تعبیر ملے گا کہ نہیں دیکھئے خواب میں دیکھا ہوا کب دیکھتے ہیں
@lafzspeaks
2 жыл бұрын
مجھے بھی اس شعر نے بہت متاثر کیا۔۔۔۔۔۔
wah wah kia khny
Wah wah, intehayi khubsoorat ghazal !
منتظر ہیں کے کبھی بادِ سکوں خیز چلے۔۔الخ واہ، کیا کہنے۔
Bahut behtreen aur umda Gazal
Bohot umda kya baat hay subhan Allah.
اعلی
وسعت خیال کمال کاہے
Afsos apni kam ilmi ka kamal shair hain aap ka shukria
@khursheedabdullah2261
2 жыл бұрын
جی بالکل ، یہ بہت کمال شاعر ہیں اللہ سلامت رکھے
سبحان الله
یار کیا عمدہ ہے واہ واہ واہ
واہ وا
Bohat umda, classical zoq ki shayri, khayal ki wusat or nudrat ke saath. Kiya kehney, subhanallah
واااہ وااہ واہ
I really appreciate your hard work of collecting such rare footage and introducing it for all of us. Jazakallah khursheed sahab
@khursheedabdullah2261
3 жыл бұрын
Sincere thanks
@syedabukhari4066
3 жыл бұрын
کون توڑے گا فسوں کاریٕ شب، دیکھتے ہیں eska mtlb?
@tislaoman
2 жыл бұрын
@@syedabukhari4066 let see; who breaks the spell blow of darkness
پھر وُہی سوچ کہ یہ واقعہ کب دیکھتے ہیں کون توڑے گا فسوں کاریِ شب، دیکھتے ہیں ایک ہی جیسے سرابوں کا تسلسل ہے کہ لوگ ایک عرصے سے سرِ دشت طلب دیکھتے ہیں منتظر ہیں کہ کبھی بادِ سُکوں خیز چلے مضمحل ہیں کہ ہواؤں کے غضب دیکھتے ہیں مژدۂ خوبیِ تعبیر ملے گا کہ نہیں دیکھیے خواب میں دیکھا ہُوا، کب دیکھتے ہیں یہ بھی اک طرزِ تکلم ہے سرِ بزم، کہ ہم سب کے چہروں کی طرف مہر بَلَب دیکھتے ہیں ہم میں اک شخص بھی ناواقفِ حالات نہیں سب کے سب صاحبِ ادراک ہیں، سب دیکھتے ہیں اپنے ہاتھوں کی پراسرار لکیریں اشعر ہم نے پہلے کبھی دیکھی ہیں نہ اب دیکھتے ہیں علی مطہر اشعر
@raomohammedali8108
3 жыл бұрын
Buht umdeh or m'anaa khez ghazal hy. SubhanAllah SubhanAllah.
@khursheedabdullah2261
3 жыл бұрын
@@raomohammedali8108 شکریہ حضور ۔ آپ کی حوصلہ افزائ سے کام کرنے کا دل چاہتا ہے
@muhammadmusabsaood9307
3 жыл бұрын
قبلہ آپ سلامت رہیں
@ramzangujjar2712
2 жыл бұрын
بھت ہی عمدہ کلام ہے
@ramzangujjar2712
2 жыл бұрын
@@khursheedabdullah2261 صاحب آپ بھت اچھا کام کر رہے ہیں ۔
waah , aala peshkash
کیا کہنے بہت عمدہ
واہ😍 کیا کہنے
بہت عمدہ غزل ہے۔
Wah wah
بہت خوب صورت غزل حضرت اشعر کی سنی۔محفل میں جانے پہچانے چہرے بھی ہیں۔ویڈیو کے ذریعے عطا کرنے کا شکریہ
Waah....
واہ واہ
عمدہ انتخاب
Excellent poetry,omda
Zabardast
صدقے
لاجواب
program name plz
prhe likhe ahl e kalam log
His name is Ali MUTAHHIR not Mathar.
Janab yeh shair sahib kon hain inka pehle kabhi naam nahi suna. Inke baare me kuch irshad farmaiye. Nawazish.
@syedalimutahirashar7500
Жыл бұрын
فیس بک پر پیج بنا ہوا ہے جہاں بہت سا کلام موجود ہے
میرا خیال ہے کہ یہ غزل فراز صاحب کی "دیکھتے ہیں" والی غزل سے زیادہ عمدہ ہے, اب معلوم نہیں کہ وہ اس سے پہلے کہی گئی ہے یا بعد میں
@syedalimutahirashar7500
Жыл бұрын
یہ فراز صاحب کی غزل سے بہت پہلے لکھی گئی غزل ہے میرے والد کی
@mfar4558
Жыл бұрын
@@syedalimutahirashar7500 بہت خوب, آپ ان کے صاحبزادے ہیں, ہم واہ کینٹ کے لوگ ان پر فخر کرتے ہیں
شاعر سرشار حق عنوان ۔۔۔۔۔۔ بوڑھے کا ماضی جو جنوں تھے وہ مجھے جرم بہت لگتے ہیں آئنہ دیکھوں تو میں خود ہی سے ہی دحل جاتا ہوں بے شعوری کا بہانا تھا کہ جنوں تھا میرا کیا وہ تدبیریں ہی ایسی تھیں کہ میں الجھا ہی رہا اب تو بیدار ہوں اس ہوش میں کیا رکھا ہے اب مجھے عکس میں اک عکس نظر آتا ہے نا مکمل تھا اگر میں تو بنایا کیوں تھا بس یہ احساس مجھے ہر وقت یہاں رہتا ہے اب اگر لوٹ بھی جاؤں تو مرا دوش نہیں اب مرے ہونے سے اس عہد میں کیا رکھا ہے یہ وطن میرا تھا میرا ہی حسیں ماضی تھا کیا بلایں اسے چمٹی ہیں یا آسیب یہاں رہتا ہے یا خدا کچھ تو کرم تو بھی یہاں پر کر دے وہ جو توحید کا کلمہ تھا یہاں رہتا ہے